سچی محبت کے قصّے


ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہر کوئی سچی محبت کی تلاش میں سرگرداں ہے لیکن سچی محبت ہے کہ ملتی ہی نہیں۔ کیا سچی محبت واقعی ناپید ہو گئی ہے یا اس کی مقدار کم ہی پائی جاتی ہے۔ چلیں چند قصوں سے اس بات کا اندازہ لگاتے ہیں۔

ہمارے دیرینہ دوست نے جب دو شادیوں اور ڈیڑھ درجن بچوں کے بعد سوال کیا یار سچی محبت کہاں ملتی ہے تو ہمارا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا اور آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے۔ ہم نے سوچا ہمارے دوست کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہو گئی ہے۔ لیکن ایک سوال ہمارے ذہن میں بھی ابھرا کہ اگر ان کو سچی محبت نہیں ملی تھی تو ڈیڑھ درجن بچے کہاں سے پیدا ہو گئے اور ہم پوچھنے ہی والے تھے کہ یہ بچے آپ کے ہیں یا۔ لیکن پھر ہم بات بدل گئے۔

ایک اور دوست اپنا قصہ سناتے ہیں کہ انہوں نے جس لڑکی کی خاطر ماں باپ کو چھوڑا، پورے خاندان سے جنگ کی لیکن وہی لڑکی (بیوی) آج اس کی سب سے بڑی دشمن ہے، زندگی اجیرن ہو گئی ہے، وہ جو محبت کے دعوے کرتی تھی اور چھوئی موئی سی لگتی تھی اب موت کا موٹا فرشتہ بن کر ہر لمحہ میرے سر پر منڈلاتی رہتی ہے۔ میرے بچوں کی ماں ہے لیکن ابھی بھی مجھ پر شک کرتی ہے۔ حالانکہ اب تو کوئی میری طرف دیکھتا بھی نہیں، یار جس محبت کو میں نے سچی سمجھا وہ موٹی نکلی اور میری قسمت کھوٹی نکلی، یار سچی محبت کہاں ملے گی۔ اور میرا دوست زار و قطار رونے لگا۔

میرے ایک اور دوست اپنی جوانی کا قصہ سناتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ایک دن ان کی بازار میں ایک حسینہ سے آنکھ لڑ گئی۔ آنکھوں ہی آنکھوں میں باتیں ہوئیں اور وہ اپنا دل حسینہ کو دے بیٹھے اور موبائل نمبر کا تبادلہ کیا گیا۔ میرے دوست کہتے ہیں جب ان کی حسینہ سے باتیں ہونے لگیں تو ان کو معلوم ہوا ان کی ”بی بی“ دکھ کی ماری ہے، شادی شدہ ہے اور چار عدد بچوں کی ماں ہے لیکن سچے عشق کی تلاش میں ماری ماری پھرتی ہے۔ اس کا خاوند اس سے پیار نہیں کرتا بلکہ گالیاں دیتا ہے، مارتا پیٹتا ہے (بقول حسینہ کے ) ۔

لیکن میرے دوست کا خیال تھا کہ شکل و صورت سے تو ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ خاوند ہاتھ چلاتا ہو گا بلکہ لگتا ہے کہ وہ اس سے مار کھاتا ہو گا۔ میرے دوست نے جب دکھ بھری کہانی سنی تو فوراً ان کا دکھ / غم غلط کرنے کو تیار ہو بیٹھے اور سچی محبت دینے کا فوراً ارادہ کیا۔ باتیں چلتی رہیں، دن گزرتے رہے اور ہمارے دوست شادی شدہ حسینہ کے پیار میں گوڈے گوڈے ڈوب چکے تھے کہ ایک دن کیا دیکھتے ہیں کہ وہی حسینہ محلے کے ایک بڑے چالو لڑکے کے ساتھ باہوں میں باہیں ڈالے پھر رہی ہے۔ میرے دوست کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک خاوند اور چار بچے ہونے کے باوجود ”بی بی“ سے سچی محبت کی تھی۔ لیکن اس بے وفا عورت نے اس سے وفا نہیں کی اور انہوں نے سوال کیا یار یہ سچی محبت کہاں ملے گی۔ ہم نے دل میں سوچا ”بیٹا! خوابوں میں“ ۔

ایک دوست قصہ سناتے ہیں کہ ان کے گاؤں کی بڑی خوبرو لڑکی تھی، نام اس کا پروین تھا۔ سارا گاؤں اس کی محبت میں گرفتار تھا۔ ہر جوان لڑکا اس سے شادی کرنے کے لیے بے تاب تھا۔ لیکن ایک دن معلوم ہوا کہ پروین ایک شادی شدہ مرد ’فیکے‘ کے ساتھ شہر بھاگ گئی ہے۔ فیکا شادی شدہ تھا اور پانچ بچوں کا باپ تھا لیکن پروین نے اس کی شادی کی پرواہ نہیں کی۔ بقول ہمارے دوست فیکے نے ضرور اس کو سچی محبت دی ہو گی جو پروین فیکے کے ساتھ بھاگ گئی۔

لیکن آگے بتاتے ہیں کہ ایک دن پروین گاؤں واپس چلی آئی اور آتے ہی رونے لگی کہ فیکا ایک بہت بڑا فراڈ تھا۔ اس نے اس کو چند دن اپنے پاس رکھا پھر اس کو بیچ دینا چاہا اور وہ اس کے چنگل سے بھاگ نکلی، ’مردود کے ساتھ میں نے سچی محبت کی تھی لیکن وہ منحوس پیسے کا غلام نکلا اور مجھے دھوکہ دے دیا، سچی محبت کرنے والوں کو سچی محبت کیوں نہیں ملتی‘ ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments