پی ایس ایل 7 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست: لالہ کا بدلہ، عمر اکمل کی واپسی اور سرفراز نے بھی دھوکہ نہیں دیا

زبیر اعظم - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد


’اس میچ میں انڈین سیریل سے زیادہ ٹوئسٹ تھے۔۔۔‘ جب ایک سوشل میڈیا صارف نے اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے میچ کے بارے میں یہ لکھا تو یہ کافی حد تک درست تھا۔

آج کے میچ میں سب ہی کچھ تھا۔ بہترین بیٹنگ پرفارمنس اور بولنگ بھی لیکن آخر میں کوئٹہ کے کپتان سرفراز احمد نے اپنی ٹیم کو پانچ وکٹوں سے جتوا دیا لیکن اس سے پہلے عمر اکمل کی واپسی، جیسن روئے کی ایک اور شاندار اننگز، شاہد آفریدی کی بہترین بولنگ اور فیلڈنگ سمیت اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف اور ایلکس ہیلز کی بیٹنگ نے اس میچ کو یقیننا ایک یاددگار بنا دیا۔

اسلام آباد کی پہلی اننگز اور ایلکس ہیلز کا شاندار آغاز

میچ شروع ہوا تو حیران کن طور پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی اور پہلے ہی اوور کے لیے شاہد آفریدی کو گیند تھما دی لیکن یہ تجربہ شاہد آفریدی کے اوور کی آخری بال پر رحمان اللہ گرباز کے شاندار چھکے پر ختم ہوا جو پال سٹرلنگ کی جگہ کھیل رہےتھے۔ اس اوور میں مجموعی طور پر دس رنز بنے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو اگلے اوور میں بھی وکٹ نہیں مل سکی اور رحمان اللہ نے جیمز فالکنر کو ایک چوکا لگا کر سکور 17 پر پہنچا دیا۔

سرفراز نے اب گیند نسیم شاہ کو دی جنھوں نے رحمان اللہ اور ایلکس ہیلز کو سکور کرنے کا موقع نہیں دیا اور صرف تین ہی رن دیے۔ اب سرفراز نے ایک اور بولنگ تبدیلی کی اور لیفٹ ہینڈر غلام مدثر کو گیند دی جن کو ایلکس ہیلز نے دوسری ہی گیند پر چھکا لگا دیا۔ پانچویں گیند پر بھی لیگ سائیڈ پر چوکا مار کر ایلکس ہیلز نے سکور بتیس پر پہنچا دیا۔

اس اوور نے ایلکس ہیلز کو کافی اعتماد دیا جس کا مظاہرہ انھوں نے نسیم شاہ کو اگلے اوور کی پہلی گیند پر چھکا مار کر کیا۔ نسیم شاہ کو رحمان اللہ نے دو چوکے مار کر سکور اڑتالیس پر پہنچایا تو لگ رہا تھا کہ اب اسلام آباد اوپنر سیٹ ہو چکے ہیں لیکن نسیم شاہ نے آخری تیز رفتار گیند پر رحمان اللہ گرباز کو بولڈ کر دیا اور یوں کوئٹہ کو پہلی وکٹ ملی۔ کپتان شاداب احمد اب کریز پر آئے۔

کولن منرو اور پال سٹرلنگ کی غیر موجودگی میں اسلام آباد کی امیدیں ایلکس ہیلز سے جڑی تھیں۔ جنھوں نے رحمان گرباز کے آوٹ ہونے کے باوجود اگلے اوور میں نور احمد کو ایک اور چھکا مارا۔

شاہد آفریدی کے اگلے اوور میں گیند سپن بھی زیادہ ہو رہی تھی اور نیچے بھی رہی لیکن ایلکس ہیلز اور شاداب نے کافی احتیاط سے یہ اوور کھیلا۔ جیمز فالکنر کے آٹھویں اوور کے اختتام پر اسلام آباد کا سکور ایک وکٹ پر ستتر ہو چکا تھا۔

شاہد آفریدی کے تیسرے اوور میں سات رن بنے۔

ایلکس ہیلز نے جیمز فالکنر کے دسویں اوور کی پہلی گیند پر چوکا مار کر اپنی ففٹی اکتیس گیندوں پر مکمل کر لی۔ اگلی ہی گیند پر انھوں نے لگاتار دوسرا چوکا مارا۔ تیسری گیند بھی باونڈری کے پار گئی اور چھ رنز ہوئے۔ دسویں اوور کے اختتام پر اسلام آباد ایک وکٹ کے نقصان پر سو رنز مکمل کر چکا تھا جب کہ ایلکس ہیلز اور شاداب کی پارٹنر شپ بھی پچاس رنز ہو چکی تھی جس میں بڑا حصہ ایلکس ہیلز کا تھا۔

وکٹ پر وکٹ، شاہد آفریدی کا بدلا: لالہ کبھی بوڑھے نہیں ہو سکتے

اسلام آباد یونائیٹڈ مضبوط پوزیشن میں تھی لیکن شاہد آفریدی کا اگلا اوور ان پر بھاری گزرا۔ اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر اسلام آباد کے کپتان شاداب خان شاہد آفریدی کو ہٹ کرنے کے چکر میں کیچ آوٹ ہو گئے۔ شاداب نے بارہ گیندوں پر بارہ ہی رنز بنائے۔

اسی اوور کی تیسری گیند پر اسلام آباد کو ایک بڑا جھٹکا پہنچا جب شاہد آفریدی کی گیند ایلکس ہیلز کے پیڈ پر لگی تو کوئٹہ نے زوردار اپیل کی۔ اسی دوران ایلکس ہیلز کریز سے دوڑے لیکن رن آوٹ ہو گئے۔

اسلام آباد اب لڑکھڑانے لگی۔ شاہد آفریدی کے آخری اوور کی دو گیندیں باقی تھیں۔ اگلی بال پر محمد اخلاق ایل بی ڈبلیو ہوئے تو اس ایک اوور میں اسلام آباد تین وکٹیں کھو چکا تھا۔ شاہد آفریدی نے اوور مکمل کیا تو ان کا سپپیل ختم ہو چکا تھا لیکن اسلام آباد کا سکور کارڈ ایک سو دو رنز اور چار وکٹیں گر چکی تھیں۔

لیکن شاہد آفریدی نے سپیل مکمل ہونے کے باوجود اگلے اوور کی پہلی گیند پر اعظم خان کو ڈائریکٹ ہٹ پر رن آوٹ کر دیا جو بنا کوئی رن بنائے ہی پولین لوٹے یعنی سات گیندوں میں شاہد آفریدی چار وکٹوں کی وجہ بن چکے تھے۔ اس موقع پر شاہد آفریدی نے اپنی کمر پکڑی تو ایک صارف ماہ نور نے لکھا کہ لالا کبھی بوڑھے نہیں ہو سکتے۔

سوشل میڈیا پر شائقین نے کہا کہ شاہد آفریدی نےاسلام آباد اور اعظم سے اپنا بدلا لے لیا۔ واضح رہے کہ ان دونوں ٹیموں کے درمیان گزشتہ میچ میں اسلام آباد نے 229 ریکارڈ رنز سکور کیے تھے اور شاہد آفریدی نے بھی چار اوورز میں ستاسٹھ رنز دیے تھے۔

شاہد آفریدی کے اس شو کے بعد اب اسلام آباد کی امید آصف علی اورلائم ڈاسن تھے کیوںکہ دس اوور کے بعد مضبوط پوزیشن یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے کے بعد کمزور ہوتی دکھائی دے رہی تھی اور سکور بارہ 12 کے بعد 108 ہی ہوا تھا جب کہ پانچ وکٹیں گر چکی تھیں۔

لیکن ابھی اسلام آباد کی مشکل مذید بڑھنی تھی کیوںکہ نور احمد نے اگلے اوور میں آصف کو سرفراز کے ہاتھوں کیچ کروا دیا جو صرف چھ رن جوڑ کر آوٹ ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ آصف علی ہی ایلکس ہیلز اور اعظم خان کے رن آوٹ میں ملوث تھے۔ صرف نو رن کے اضافے پر اسلام آباد پانچ وکٹ کھو چکا تھا۔

فہیم اشرف کی شاندار بلے بازی اور اسلام آباد کی میچ میں واپسی

سرفراز احمد نے حیران کن طور پر گیند افتخار کو دی جن کے اوور میں فہیم اور ڈاسن دونوں نے ایک ایک چوکا مارا اور اسلام آباد دباؤ سے نکلتا نظر آیا کیوںکہ دسویں اوور کے بعد یہ پہلا اوور تھا جس میں کوئی وکٹ نہیں گری۔

16 اوور ختم ہوئے تو اسلام آبادکا سکور 143 ہو چکا تھا جس میں 16 ایکسٹرا رن بھی شامل تھے۔ اگلا اوور کوئٹہ کو مہنگا پڑا جس میں غلام مدثر کو فہیم اشرف نے تین چھکے مارے اور اسلام آباد کو مستحکم پوزیشن پر پہنچا دیا۔

ایسا لگ رہا تھا کہ اب اسلام آباد کے بلے باز چوکے چھکوں کی بارش کر دیں گے اور تیز بیٹنگ کریں گے لیکن نور احمد نے ایک اچھا اوور کروایا جس میں صرف دو رنز دیے۔

اس اوور کی کمی فہیم نے نسیم کے اگلے اوور کی پہلی گیند ہر چھکا اور دوسری بال ہر چوکا مار کر پوری کی۔ اوور کی آخری گیند تک فہیم اشرف کا مشکل کیچ جیمز فالکنر نے چھوڑا تو وہ چارچھکوں کی مدد سے ففٹی کر چکے تھے اور سکور 182 ہو چکا تھا۔ فہیم جیمز فالکنر کے اگلے اوور میں کیچ آوٹ ہونے سے پہلے اسلام آباد کو میچ میں دوبارہ واپس لا چکے تھے۔

فالکنر نے فہیم کے آوٹ ہونے کے بعد اگلی ہی گیند پر لائم ڈاسن کو بھی پولین بھیج دیا جو 18 بالز پر صرف 13 رن بنا سکے۔ جیمز فالکنر کی اگلی گیند ہیٹ ٹرک بال تھی لیکن وسیم جونیئر نے اس بال پر چھکا مار کر فالکنر اور کوئٹہ دونوں کی امیدوں پرپانی پھیر دیا۔

اوور کی آخری گیند رہتی تھی اور سکور 193 تھا۔ وسیم نے فالکنر کو ایک اور چھکا مار کر اسلام آباد کو ایک مضبوط پوزیشن دلائی اور دو سو رنز کا ٹارگٹ سیٹ کیا۔ شاہد آفریدی نے سب سے بہتر بولنگ کی اور چار اوورز میں ستائیس رن دیے اور دو وکٹیں لیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیتنے کے لیے پورے 200 رنز درکار تھے۔ جیسن روئے کی آخری اننگز کو دیکھتے ہوئے یہ کوئی بڑا ٹارگٹ نہیں تھا لیکن پی ایس ایل میں اب تک لاہور میں 200 رنز کا ٹارگٹ کسی ٹیم نے دوسری اننگز میں حاصل نہیں کیا تھا۔

اسلام آباد نے بھی کوئٹہ کی طرح فاسٹ بولر کی بجائے لائم ڈاسن کی سلو بالنگ سے آغاز کیا اور یہ حکمت عملی تیسری گیند پر کامیاب بھی ہونے والی تھی جب جیسن روئے نے گیند کو مس کیا جو وکٹ سے تھوڑی ہی دوری سے گزری اور باؤنڈری پار کر گئی۔

جیسن روئے اب بھی جارحانہ انداز میں نظر آ رہے تھے۔ انھوں نے دوسرے اوور میں فہیم اشرف کو ایک اور تیسرے اوور میں وسیم جونیئر کو چار چوکے مار کر اس کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔ اس اوور میں کوئٹہ کے اوپنر احسن علی نے بھی ایک چوکا مارا جس میں مجموعی طور پر تئیس رنز بنے اور کوئٹہ کو ایک شاندار آغاز مل گیا۔ تین اوورز کے بعد بنا کسی نقصان کوئٹہ سینتیس رنز بنا چکا تھا۔

فہیم اشرف کے اگلے اوور کا آغاز بھی اسلام آباد کے لیے کچھ اچھا نہیں ہوا جب احسن علی نے دوسری ہی بال پر ان کے سر کے اوپر سے سیدھا چھکا مارا۔

جیسن روئے: اسلام آباد نے کیچ نہیں، میچ ڈراپ کر دیا

اگلا اوور حسن علی کو ملا تو تیسری ہی بال پر وسیم جونیئر نے جیسن رائے کا آسان کیچ چھوڑ دیا۔ یہ کیچ چھوڑنا مہنگا ثابت ہوا کیوںکہ اگلی تین گیندوں پر جیسن روئے نے تین چوکے مارے اور پانچ ہی اوورز میں بنا کسی نقصان سکور 60 پر پر پہنچا دیا۔ حسن علی جن کو وکٹ ملنی چاہیے تھی اوور میں 14 رنز دے بیٹھے۔

سوشل میڈیا صارف ابوبکر نے لکھا کہ اسلام آباد نے میچ ڈراپ کر دیا۔

چھٹے اوور کی آخری گیند پر جیسن روئے نے ایک اور چوکا مارا تو پاور پلے ختم ہو چکا تھا اور کوئٹہ کا سکور بہتر ہو چکا تھا جس میں سے 42 جیسن روئے کے تھے جو صرف بیس گیندوں پر بنے تھے۔

پاور پلے تو ختم ہوا لیکن جیسن روئے نے اپنا جارحانہ انداز نہیں بدلا۔ اگلے اوور میں انھوں نے ایک چھکے کی مدد سے ایک بار پھر ففٹی مکمل کی لیکن اس کے بعد اسلام آباد کے کپتان شاداب خان بولنگ کرنے آئے جنھوں نے پہلے ہی اوور میں جیسن روئے کو ریورس سویپ کی ناکام کوشش کرتے ہوئے بولڈ کر دیا۔

اگلے اوور میں دوسرے اوپنر احسن علی بھی 30 رن بنا کر لائم ڈاسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو کوئٹہ کے دونوں اوپنر اوٹ ہو چکے تھے۔

اب جیمز ونس اور کپتان سرفراز کریز پر موجود تھے جنھوں نے اگلے دو اوورز بغیر کوئی رسک لیے احتیاط سے بیٹنگ کی۔ اس دوران رن ریٹ بڑھ چکا تھا۔

بارویں اوور میں جیمز ونس نے حسن علی کو چوکا مارا تو یہ 22 گیندوں میں پہلی باوئنڈری تھی۔ 13 اوور ختم ہونے پر کوئٹہ کو جیتنے کے لیے 83 رنز درکار تھے جبکہ اب صرف سات ہی اوور باقی تھے۔

سرفراز جیتا میچ ہروا دیں گے

ایسے میں جیمز ونس نے شاداب خان کے تیسرے اوور میں ایک چھکا اور چوکا مار کر دباؤ اور درکار رن ریٹ کو کسی حد تک کم کیا لیکن آخری گیند پر شاداب خان نے ونس کو بولڈ کر دیا۔ انھوں نے 30 رنز بنائے۔

15 اوورز کے بعد کوئٹہ کو 30 گیندوں پر جیت کے لیے 63 رنز درکار تھے لیکن سرفراز اب تک پندرہ گیندوں پر صرف 12 رن بنا چکے تھے جس پر ایک صارف نے لکھا کہ سرفراز جیتا میچ ہارنے والے ہیں۔

کوئٹہ کو بھی اب ایک ایسی اننگز کی ضرورت تھی جیسی فہیم نے اسلام آباد کے لیے کھیلی تھی لیکن شاداب خان نے اپنی بہترین بولنگ جاری رکھتے ہوئے اگلے اوور میں افتخار کو آوٹ کر دیا۔ وہ صرف چار رن بنا سکے۔ اسلام آباد کے کپتان شاداب خان نے چار اوورز میں صرف پچیس رن دے کر تین وکٹیں لیں اور پی ایس ایل میں اپنی بولنگ فارم میں ایک اور شاندار پرفارمنس کا اضافہ کیا۔

عمر اکمل کی واپسی

اب کوئٹہ کے کپتان کا ساتھ دینے عمر اکمل کریز پر آچکے تھے جن کے پاس یہ موقع تھا کچھ کر دکھانے کا۔ واپسی کا آغاز انھوں نے اپنی دوسری ہی گیند پر وسیم جونیئر کے اوور میں چھکے سے کیا۔ اس اوور کے مکمل ہونے پر 18 گیندیں باقی تھیں اور 44 رن۔ کوئٹہ کے پاس ابھی بھی چھ وکٹیں ہاتھ میں تھیں۔

سرفراز احمد نے اگلے اوور میں حسن علی کی پہلی گیند پر چھکے سے خوش آمدید کہا تو تیسری گیند پر عمر اکمل نے بھی ایک لمبا چھکا مارا۔

وسیم جونیئر کا اگلا اوور شروع ہوا تو سرفراز احمد نے پہلی گیند پر چوکا اور دوسری پر چھکا مار کر کوئٹہ کو جیت کے قریب پہنچا دیا۔ اسی اوور کی چوتھی بال پر عمر اکمل نے بھی وسیم کو چھکا مارا تو اب جیت کے لیے صرف دس رن باقی رہ گئے تھے اور آٹھ گیندیں باقی تھیں لیکن عمر اکمل اگلی ہی گیند پر کیچ آوٹ ہو گئے۔ انھوں نے صرف آٹھ بالز پر 23 رنز بنائے۔

آخری اوور شروع ہوا تو آٹھ رنز درکار تھے۔ سرفراز کریز پر تھے۔ پہلی ہی گیند حسن علی نے وائیڈ کی تو ایک رن اور کم ہو گیا لیکن اگلی گیند پر ایک رن بنا اور میچ کے اس اہم موقع پر جیمز فالکنر سامنے آ گئے جنھوں نے اپنی پہلی گیند کھیلنی تھی۔

دوسری گیند پر سنگل لے کر انھوں نے جیت کے لیے درکار رن میں مذید کمی کی اور اب سرفراز ایک چھکے سے میچ ختم کر سکتے تھے لیکن انھوں نے اگلی گیند پر چوکا مار دیا اور میچ برابر ہو گیا۔ ایک اور چوکا لگا اور سرفراز نے کپتان کی اننگز کھیلتے ہوئے کوئٹہ کو پانچ وکٹوں سے یہ سننسی خیز میچ جتوا دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32287 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments