اسلام آباد میں کانسٹیبل اقرا کی پُراسرار موت، پولیس کی تحقیقات شروع

اعظم خان - بی بی سی اردو، اسلام آباد


پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کی ایک خاتون کانسٹیبل کی جمعے کی صبح پُرسرار طور پر موت ہوئی اور پولیس نے ان کی اچانک موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بی بی سی کو بتایا کہ کانسٹیبل اقرا کو جب ہسپتال لایا گیا تو ان کی حالت خاصی تشویشناک تھی کیونکہ انھوں نے پیسٹیسائیڈز (کیڑے مار دوا) کھا رکھی تھی۔ ان کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد اقرا کی لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی آپریشنز کی زیرِ نگرانی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ’کمیٹی 12 گھنٹوں میں رپورٹ دے گی۔۔۔ لیڈی کانسٹیبل کے لواحقین سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے۔ تمام متعلقین کو انکوائری میں شامل کیا جائے گا۔‘

حال ہی میں کراچی یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں سے گریجویشن کرنے والی اقرا کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ سے تھا جبکہ ان کے والدین کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ اقرا کی دو بڑی بہنیں اور ایک بھائی بھی کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ اقرا نے سنہ 2019 میں اسلام آباد پولیس میں ملازمت اختیار کی تھی۔

اقرا اسلام آباد میں اپنے ایک رشتہ دار ایس پی ٹریفک پولیس عارف شاہ کے گھر پر رہائش پذیر تھیں اور وہ ہی انھیں پولی کلینک ہسپتال لے کر گئے تھے، جہاں ایک گھنٹے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔

عارف شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعے کو وہ گھر پر ہی تھے جب اقرا گھر میں داخل ہوئیں۔ ان کے مطابق اقرا نے کہا کہ وہ پولیس ہیڈکوارٹر سے سپر مارکیٹ بینک تک آئی تھیں۔

عارف شاہ کے مطابق ابھی ان کی بات چیت چل ہی رہی تھی کہ اقرا کو قہ آئی اور پھر دوبارہ ایسا ہونے پر وہ انھیں پولی کلینک ہسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹرز نے تقریباً پونے گھنٹے تک ان کی جان بچانے کی کوشش کی۔

ان کے مطابق انھوں نے ہسپتال لے جانے سے پہلے اقرا کے والدین کو اس بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔ عارف شاہ کے مطابق اقرا ہر بات ان سے شیئر کرتی تھیں مگر انھوں نے اپنی کسی پریشانی کا ذکر نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے

’میری بیٹیوں کی شادی کسی انسان سے کرنا‘، پنجاب میں خاتون پولیس افسر کا خودکشی سے قبل پیغام

’وہ میری ویڈیو دکھا رہے ہیں۔۔۔ میں اب مزید برداشت نہیں کر سکتی‘

مبینہ طور پر پولیس ہراسانی سے تنگ آ کر خاتون کی ’خودکشی‘ کا معاملہ کیا؟

https://twitter.com/ICT_Police/status/1504887055251390473

عارف شاہ کے مطابق کچھ عرصے قبل اقرا کی ماں ذیابیطس کی وجہ سے خاصی بیمار پڑ گئیں تو انھوں نے اقرا کو دو ماہ کی چھٹی لے کر دی۔

ان کے مطابق اقرا نے اس عرصے میں اپنی ماں کی خدمت کی۔ ان کے مطابق جب اقرا واپس اسلام آباد آنے کی تیاری کر رہی تھیں تو ان کی ماں نے انھیں کہا کہ ’بیٹا استعفیٰ دے دو، ہمیں آپ کی نوکری کی ضرورت نہیں۔‘

عارف شاہ کے مطابق اقرا نے اپنی ماں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کچھ عرصے بعد یہ ملازمت چھوڑ دیں گی۔ ان کے مطابق اقرا ’سی ایس ایس‘ کی تیاری کر رہی تھیں۔

عارف شاہ کے مطابق اقرا ابھی گریجویشن کی طالبہ تھیں جب ان کی ایک دوست انھیں لے کر پولیس میں نوکری کا ٹیسٹ دینے گئیں۔ ان کے مطابق اقرا کی دوست نے انھیں بھی ٹیسٹ کے لیے راضی کر لیا۔ جب نتیجہ آیا تو جس دوست نے پولیس میں ملازمت کرنا تھی وہ فیل ہو گئیں جبکہ اقرا کو آفر لیٹر مل گیا۔

عارف شاہ کے مطابق ابھی پندرہ بیس دن قبل اقرا کا کراچی یونیورسٹی کا گریجواشن کا رزلٹ آیا، جس میں وہ امتیازی نمبروں سے پاس ہوئیں۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق اقرا کی موت کے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے آئی جی اسلام آباد نے چار رکنی انکوائری کمیٹی بنا دی ہے، جس کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن ملک اویس کر رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32509 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments