روس یوکرین جنگ: یوکرین میں رضاکار ہنگامی بنیادوں پر مانع حمل گولیاں کیوں تقسیم کر رہے ہیں؟

اینابیل ریخم - بی بی سی نیوز


یوکرین کے ایک ہسپتال میں ایک رضاکار مانع حمل گولیاں تقسیم کرتے ہوئے
یوکرین کے ایک ہسپتال میں ایک رضاکار مانع حمل گولیاں تقسیم کرتے ہوئے
یوکرین میں ریپ کی بڑھتی ہوئی اطلاعات سامنے آنے کے بعد خیراتی ادارے ہسپتالوں میں مانع حمل گولیاں تقسیم کر رہے ہیں۔ مانع حمل کی ’مارننگ آفٹر‘ گولیوں کے تقریباً تین ہزار پیکٹ ان علاقوں کے ہسپتالوں کو دیے گئے ہیں جو روسی جارحیت سے متاثر ہوئے ہیں۔

انٹرنیشنل پلینڈ پیرنٹ ہوڈ فیڈریشن (آئی پی پی ایف) نے یہ گولیاں مہیا کی ہیں اور رضاکار انھیں تقسیم کر رہے ہیں۔ اس گروپ سے وابسطہ کیرولین ہکسن کا کہنا ہے کہ اس تقسیم میں ٹائمنگ بہت اہم ہے۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’آپ کے پاس پانچ دن کی گنجائش ہوتی ہے جس میں (مارننگ آفٹر پلز) زچگی روکنے میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔‘

’لہذا اگر آپ جنسی تشدد کی متاثرہ ہیں تو یہ اہم ہے کہ آپ جلد از جلد اسے لے لیں کیونکہ ریپ کے بعد حاملہ ہونا بہت زیادہ تکلیف دہ عمل ہوتا ہے۔‘

یہ تنظیم طبی اسقاط حمل کی گولیاں بھی بھیج رہی ہے، جو حمل کے 24 ہفتوں تک استعمال کی جا سکتی ہیں۔

کیرولین ہکسن کہتی ہیں کہ یہ گولیاں بہت سے مختلف حالات میں خواتین کی مدد کر سکتی ہیں، جن میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جو رضامندی سے جنسی تعلقات قائم کرتی ہیں لیکن انھیں لگتا ہے کہ بچہ پیدا کرنے کا یہ غلط وقت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’جنگ سے پہلے یوکرین میں ہنگامی حالت میں مانع حمل ادویات حاصل کرنا ممکن تھا لیکن سپلائی میں خلل پڑا اور خواتین کے لیے عام طور پر یہ بہت اہم ہے کہ وہ اس تک رسائی حاصل کر سکیں۔‘

پورے یوکرین میں بہت سے لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اس لیے امدادی کام کرنے والے رضاکاروں کے لیے یہ بہت مشکل ہے کہ پتا کریں کہ کتنی سپلائی چاہیے اور کن کن علاقوں میں چاہیے۔

یوکرین

اقوامِ متحدہ کا آبادی کا فنڈ بھی زچگی کی سپلائی بھیج رہا ہے

یہ بھی پڑھیے

’روسی فوجیوں نے مجھے ریپ کیا اور میرے شوہر کو مار دیا‘

فوجی بیرک میں بند کر کے ’25 راتوں تک وہ ہر رات میرا ریپ کرتے رہے‘

یوکرینی شہر ماریوپول روس کے منصوبے کا اہم حصہ کیوں ہے، چار وجوہات

گزشتہ ہفتے یوکرین کی فوج نے کہا تھا کہ ماریوپول شہر میں خوراک اور ادویات درکار ہیں۔ روسی افواج نے اس شہر کے لیے جانے والی انسانی امداد کو روکا ہوا ہے۔

ہکسن کہتی ہیں کہ ’اقوامِ متحدہ کی ایجنسیاں، سول سوسائٹی آرگنائزیشنز اور وزارتِ صحت نے بیٹھ کر ضروریات کی نشاندہی کی ہے اور یہ ہم سب کو بتایا گیا ہے جو مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘

پھر ہمیں بتایا گیا کہ کن علاقوں یا ہسپتالوں میں ریپ کے بعد والی کٹس دینی ہیں۔‘

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں تنازعات والے علاقوں میں پھنسی خواتین اور لڑکیوں کو بھیجی جانے والی کٹس میں ہنگامی مانع حمل ادویات شامل کی ہیں۔

انھوں نے یوکرین میں بھی خاندانی منصوبہ بندی اور بچوں کی پیدائش کے لیے سامان بھیجنے کے ساتھ ساتھ ایسا ہی کیا۔

بی بی سی کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ روسی فوجیوں نے دارالحکومت کیئو سے کچھ میل دور چند دیہات میں خواتین کو ریپ کیا۔

دوسرے میڈیا والوں نے بھی کیئو کے شمال مغرب میں واقع ’بوچا‘ شہر میں اسی طرح کے گھناؤنے واقعات کی نشاندہی کی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments