بلدیاتی انتخابات اور نوجوان


وطن عزیز میں جہاں دیگر بیشمار صلاحیت اور استعداد موجود ہے وہی ان سب میں سے اہم آبادی کا اکثریتی حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہونا ہے۔ ملک کی آبادی کا 64 فیصد حصہ جوانوں پر مشتمل ہے جن کی عمر 30 سال سے کم ہے۔ مگر جس طرح دیگر قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل کو کار آمد بنانے کے لیے کوئی سنجیدہ اور مستقل پالیسی کا فقدان نظر آتا ہے وہی اس قیمتی اثاثے سے بھی بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ اور دیر پا اقدامات نہیں کیے گئے اور نہ ہی مستقبل قریب میں اس کے آثار نظر آ رہیں ہے۔ ملک کی بھاگ دوڑ جن افراد کے ہاتھوں میں ہے یہ ان سے متاثر ہے نہ ہی ان کے نقشے قدم پر چلنے کو تیار یہ جوان اپنی دنیا آپ بنانے کو بضد ہے۔ شاعری مشرق عرصہ پہلے جوانوں کی اس کیفیت کی ترجمانی کر چکے۔

بقول علامہ محمد اقبال:
جاوداں پیہم دواں ہر دم جواں ہے زندگی
اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے

نوجوانوں پر اب یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ اس نظام میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے میدان عمل میں آئیں۔ بنیادی طور پر ہم انفرادی مسائل میں اس قدر مصروف ہو گئے ہے کہ اجتماعی مسائل کے حل کے لیے عملی کوشش کرنے سے گریزاں ہے ہم سب انفرادی ترقی و خوشحالی کی دوڑ میں اجتماعی ترقی و خوشحالی کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ بیجا تنقید اور نکتہ چینی غیر مکمل معلومات کے ساتھ الجھنوں کو بڑھوا دینے کے لیے بحث و مباحثہ سے گریز کرتے ہوئے مکمل و درستگی کے ساتھ تحقیق شدہ معلومات حاصل کر کہ منظم و موثر انداز میں جوانوں کو معاملات کو آگے بڑھانا چاہیے۔ ہم جوان اپنے دور کے جدید رابطوں کے نظام کو بروئے کار لاتے ہوئے انتہائی منظم انداز میں اپنا مرکزی کردار ادا کر سکتے ہے مگر دور حاضر کے جدید رابطوں کے نظام میں موجود کمزوریوں اور ان کی روک تھام و تدارک کے لیے بھی ساتھ ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے سوشل میڈیا کی سب سے نمایاں کمزوری ڈس انفارمیشن و فیک نیوز کا پھیلاؤ ہے اس کمزوری کی وجہ سے پورے سسٹم کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے یہ ہم سب جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم مصدقہ خبر اور غیر مصدقہ کی تفریق کریں اور خبر کی تصدیق گہرائی میں جا کر کریں صرف نمایاں سرخیوں پر اکتفا نہ کریں مضبوط و دیرپا سیاسی استحکام کے لیے نوجوانوں کو بنیادی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے یہ جوان ہی ہے جو کسی بھی تحریک کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔

نظام کو درست سمت میں لانے کے لیے جوانوں کو بھر پور طریقے سے نظام کے ساتھ منسلک ہونا ہو گا۔ نظام میں مثبت تبدیلی کے لیے انتہائی اہم ہے کہ ہم جوان میدان عمل میں کمر بستہ ہو کر شامل ہو جائے نظام سے باہر رہ کر نظام کی کمزوریوں پر نکتہ چینی کرنا آسان اور مرد میدان بنا مشکل کام ہے ہم بحیثیت قوم مشکل کام کرنے سے کتراتے ہے کب تک ہم دنیا کے امداد کے سہارے اپنی معیشت کو چلاتے رہیں گے مجموعی طور پر ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے مسائل کے حل کے لیے اپنی بساط کے مطابق کوشش کریں۔

نوجوانوں کے پاس میدان عمل میں شامل ہونے کے لیے سب سے اہم موقع بلدیاتی انتخابات ہے بلدیاتی انتخابات ملک میں جمہوریت کو پر وانا چڑھانے اور ملک کے لیے پر عظم و جواں قیادت کی فراہم کا مرکز بن سکتا ہے اگر اس نظام کو بہتر انداز میں چلایا جائے یہ ہم باشعور جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم نوجوان ہر یونین کونسل سے آزاد یا کسی جماعت کے ٹکٹ پر امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیے اب عمل کا وقت ہے نہ کہ گزشتہ افراد کی غلطیوں پر تبصرہ کر کے وقت ضائع کرنے کا ہے۔

بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کم از کم عمر کی حد 21 سال ہے اور اس میں تعلیم کی بھی قید نہیں ہے۔ نوجوان مل کر اپنی سیاسی مہم کو عوام تک پہنچائے اور گھر گھر جا کر عوام کو یہ باور کرائیں کہ یہ ملک صرف اشرافیہ کا نہیں ہے بلکہ ہم سب کا یکساں ہے اور اس کی بھاگ دوڑ کا انتظام ہمیں اپنے ہاتھوں میں لینے کی سخت ضرورت ہے ہر مرد و زن جو یہ سمجھتا ہے کہ ملک و قوم کی خدمت کرنے کی صلاحیت اس میں موجود ہے اسے بلدیاتی انتخابات میں ضرور حصہ لینا چاہیے۔

ہم جوانوں کو یہ بھی سمجھ لینا چاہے کہ تبدیلی راتوں رات نہیں ہوتی ہے اس کے لیے طویل جدوجہد اور مستقل میدان عمل میں ڈٹے رہنا پڑتا ہے یہ ممکن نہیں ہے کہ آپ نظام میں موجود پیچیدہ مسائل کو جلد ٹھیک کر سکے اس کے لیے مہارت و صبر کی ضرورت ہے۔ جدید دور کے جدید نظام کی مدد سے اس فرسودہ اور صرف مراعات یافتہ طبقے کو مستقل فائدہ پہچانے والے نظام میں مثبت تبدیلی کرنا انتہائی ضروری ہے سب مل کر بلاتفریق رنگ، نسل، مذہب ایک پاکستانی بن کر اس نظام میں نمایاں مثبت تبدیلی لا سکتے ہے۔ ایسی تبدیلی جو محروم طبقے کی محرومی کو ختم کریں، کرپٹ مافیاز کی سرپرستی کو ختم کریں۔ یہ ہم جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ آگے بڑھیں اور اسی تبدیلی کو یقینی بنانے میں اپنا مرکزی کردار ادا کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments