انڈیا: ہسپتال سے بیٹے کی لاش وصول کرنے کے لیے عوام سے بھیک مانگنے والا جوڑا


انڈیا میں ایک ایسی ویڈیو نے معاشرے میں غصے کو جنم دیا ہے جس میں ایک جوڑے کو بیٹے کی میت وصول کرنے کی غرض سے لوگوں کی منت سماجت کرتے اور بھیک مانگتے دیکھا جا سکتا ہے۔

شمالی ریاست بہار کے سمستی پور شہر میں بنائی جانے والی ویڈیو میں ایک ادھیڑ عمر شخص اور عورت کو لوگوں سے مدد مانگتے ہوئے دیکھا گیا۔

اس جوڑے نے بتایا کہ وہ بھیک مانگنے پر اُس وقت مجبور ہوئے جب ہسپتال کے ایک ملازم نے اُن کے بیٹے کی موت کے بعد اس کی لاش حوالے کرنے کے عوض مبینہ طور پر بھاری رشوت کا مطالبہ کیا۔

https://twitter.com/Mukesh_Journo/status/1534451900266926081

ہسپتال انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ وہ اس ملازم کے خلاف کارروائی کریں گے۔

لیکن اس ادھیڑ عمر جوڑے کی مایوسی اور اُن کی آپ بیتی انڈیا کے ان ہزاروں غریب خاندانوں کی کشمکش کی کہانی ہے جن کو ہسپتالوں میں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور معمولی کام کے لیے بھی بعض اوقات مبینہ طور پر رشوت دینی پڑتی ہے۔

’ہسپتال سے بیٹے کی لاش چاہیے تو پچاس ہزار روپے کا بندوبست کرو‘

انڈیا

مہیش ٹھاکر اور اُن کی اہلیہ نے انڈیا کے خبر رساں ادارے اے این آئی کو بتایا کہ ان کا بیٹا چند دن قبل لاپتہ ہو گیا تھا۔

رواں ہفتے کے آغاز میں مہیش ٹھاکر کو ایک فون کال موصول ہوئی کہ ان کے بیٹے کی موت واقع ہو چکی ہے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ موت کی وجہ کیا تھی لیکن ان کو بتایا گیا کہ اس کی لاش شہر کے صدر ہسپتال میں موجود ہے۔

جب مہیش ٹھاکر ہسپتال پہنچے تو ایک ملازم نے مبینہ طور پر ان کو کہا کہ ان کے بیٹے کی لاش اسی صورت میں ان کے حوالے کی جائے گی اگر وہ پچاس ہزار روپے بطور رشوت ادا کریں گے۔

ایسے میں مہیش ٹھاکر اور ان کی اہلیہ بے یارومددگار تھے اور یہ رقم ادا نہیں کر سکتے تھے چنانچہ انھوں نے بھیک مانگنے کا فیصلہ کیا۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے مہیش ٹھاکر نے کہا کہ ’ہم غریب لوگ ہیں، اتنے پیسے کیسے دے سکتے ہیں؟‘

انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ اپنے بیٹے کی آخری رسومات ادا کر سکیں گے۔

انڈیا

یہ بھی پڑھیے

بوائے فرینڈ تک پہنچنے کے لیے تیر کر انڈیا پہنچنے والی خاتون گرفتار

پانی بھرنے کے لیے کنویں میں اترنے پر مجبور خاتون کی ویڈیو وائرل

انڈیا میں آسان ڈیجیٹل قرض کا پھندا، جو زندگی کو جیتے جی جہنم بنا دیتا ہے

مہیش ٹھاکر اور ان کی اہلیہ کی بھیک مانگتے ہوئے بنائی جانے والی ویڈیو آگ کی طرح ملک بھر میں سوشل میڈیا پر پھیل گئی اور عوام میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔

صدر ہسپتال کے سول سرجن ایس کے چوہدری نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

انڈیا کے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ایس کے چوہدری کا کہنا تھا کہ ’اس واقعے میں جو کوئی بھی ذمہ دار پایا گیا اس کو معافی نہیں ملے گی۔ یہ تو انسانیت پر ایک دھبہ ہے، شرمناک بات ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32496 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments