سیلابی صورت حال اور بیت السلام کا عملی کردار


وطن عزیز اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کر رہا ہے ایک طرف سیاسی عدم استحکام تو دوسری طرف معاشی عدم استحکام۔ ان حالات میں ایک اور امتحان وطن عزیز کے باسیوں پر سیلابی صورت حال کی شکل میں آ گیا۔ گزشتہ ہفتوں میں سیلاب کی وجہ سے جس بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اس کی بحالی کے لیے ناصرف بہت وقت بلکہ بہت سرمایہ بھی خرچ ہو گا۔ تمام تر کوششوں کے باوجود بھی یہ یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ ہم مکمل طور بحالی کا کام کرنے میں کامیاب ہوں گے لیکن امید ضرور ہے کیوں کہ پاکستان کو ناصرف دنیا بھر سے امداد مل رہی ہے بلکہ ملک میں کئی فلاحی تنظیمیں بھی میدان عمل میں ہیں۔

ویسے پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکل وقت میں اپنے متحد ہو کر مسائل کا سامنا کیا ہے اور کسی بھی وجہ ملک کے کسی بھی حصے میں زلزلہ، سیلاب یا دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو ہر وقت اپنے مصیبت زدہ ہم وطنوں کا بازو بنی ہے۔ آج بھی وہی جوش و جذبہ ہر جگہ موجود ہے۔ لوگ دل کھول کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ فلاحی تنظیمیں بھی بھرپور انداز میں کام کرتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ انفرادی و اجتماعی کوششوں کا سلسلہ جاری ہے یقیناً یہ بھائی چارہ اور مدد کا جذبہ اسلامی تعلیمات کی وجہ سے اور زیادہ ہو جاتا ہے

قرآن کریم نے ایمان والوں کو بھائی سے تعبیر فرمایا ہے، ارشاد ربانی ہے :
ترجمہ: ”مسلمان آپس میں ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔“ (الحجرات:10 )
نبی اکرم ﷺ نے اخوت اسلامیہ اور اس کے حقوق کے بارے میں ارشاد فرمایا:

ترجمہ: ”مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، اس پر خود ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اسے حقیر جانتا ہے۔ پھر آپ ﷺ نے اپنے قلب مبارک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین بار یہ الفاظ فرمائے : تقویٰ کی جگہ یہ ہے۔ کسی شخص کے برا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر جانے۔ ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہے۔“ (صحیح مسلم، ج:2، ص: 317، )

گویا کہ اخوت و محبت کی بنیاد ایمان اور اسلام ہے، اخوت اسلامی کا تقاضا یہ ہے کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان بھائی کا خیر خواہ ہو، جو بھلائی وہ اپنے لیے پسند کرتا ہے، وہی اپنے بھائی کے لیے بھی پسند کرے اور جو اپنے لیے ناپسند کرتا ہے، وہ اپنے بھائی کے لیے بھی ناپسند کرے۔ ایک اور حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اس کی مدد چھوڑتا ہے، اور جو اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنے میں لگا ہو اللہ اس کی حاجت پوری کرنے میں لگا ہوتا ہے، جو اپنے کسی مسلمان کی پریشانی دور کرتا ہے اللہ اس کی وجہ سے اس سے قیامت کی پریشانیوں میں سے کوئی پریشانی دور کرے گا، اور جو کسی مسلمان کے عیب پر پردہ ڈالے گا اللہ قیامت کے دن اس کے عیب پر پردہ ڈالے گا“ ۔

اس وقت ملک کے اکثر علاقوں میں ہمارے مسلمان بہن بھائی مصیبت میں پھنسے ہوئے ہیں سیلاب کی تباہ کاریاں بلوچستان سے تونسہ، سانگھڑ سندھ تک ہر طرف نظر آ رہی ہیں اموات کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور دیہات کے دیہات زمیں بوس ہو گئے ہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں اور لوگوں کو کھانا کھلانے والے خود دو وقت کی روٹی کے محتاج ہیں۔ مویشی دیہات کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے، لوگوں نے اپنے مویشی آزاد کر دیے کہ جان بچا پائیں، سینکڑوں مربع میل کا علاقہ پانی میں ڈوبا پڑا ہے۔

اس ساری صورت حال میں چند بڑے ادارے اپنی پوری طاقت کے ساتھ میدان عمل میں ہے جس میں بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ صف اول میں شمار ہوتا ہے اسلامک رائیٹرز موومنٹ پاکستان کے وفد نے حال ہی میں جامعہ بیت السلام کراچی کا دورہ کیا۔ جس میں جناب پروفیسر مولانا سلیم سواتی، جناب محمد اویس شاہد، جناب ڈاکٹر محمد عثمان، پروفیسر جناب مفتی محمد یونس، جناب رمضان مغل اور مفتی فضل بن فضل کے علاوہ معروف مذہبی اسکالر جنید عظیم اور راقم الحروف شامل تھا۔

دورہ دونوں اداروں کی فکری وحدت کی بنیاد پر منعقد ہوا، جس کا مقصد اسلامک رائیٹرز موومنٹ پاکستان کی جانب سے حالیہ سیلابی صورت حال میں بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ کی ٹیم کی جانب سے اسلامک رائیٹرز موومنٹ پاکستان کے وفد کو خوش آمدید کہا گیا اور بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ کی فلاحی اور جامعہ بیت السلام کی تدریسی خدمات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اس موقع پر اسلامک رائیٹرز موومنٹ پاکستان کے شرکا نے بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ کی خدمات کو عوام الناس تک بڑے پیمانے پر پہنچانے کے لیے سوال و جواب کی نشست بھی کی، بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ کی انتظامیہ کی جانب سے تفصیلی جوابات کے ساتھ ساتھ طریق کار کی نشان دہی بھی کی، جس سے ادارے کے رفاہی کاموں کی شفافیت پر قابل اطمینان گفت گو حاصل ہوئی۔

بریفنگ کے دوران وطن عزیز کے طول و عرض میں ٹرسٹ کی خدمات کو بذریعہ ویڈیوز بھی دکھایا گیا۔ اس تفصیلی بریفنگ میں ہمیں یہ سمجھنے میں آسانی ہو گئی کہ بیت السلام ٹرسٹ کے رضا کار فیلڈ ہی میں نہیں بلکہ ہیڈ آفس سے ضلعی دفاتر تک سبھی اپنے کاموں میں مصروف ہیں۔ دو ہفتے تک بیت السلام کے تمام طالب علم فلڈ ریلیف آپریشن کی سرگرمیوں میں مصروف عمل رہے جیسا کہ خورد و نوش سامان کی پیکنگ وغیرہ۔ اخلاص اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے اس ادارے کا ہر فرد دفاتر میں موجود ہوں یا بلوچستان کے پہاڑوں پر اونٹوں کے ذریعے فلڈ ریلیف آپریشن میں مصروف رضا کار، ایڈمنسٹریشن میں سامان خریدنے، لوڈ کرنے اور بھجوانے والی ٹیم ہو یا میڈیا، سوشل میڈیا، ڈیزائنر اور اس کے علاوہ چوبیس گھنٹے، ہفتے کے ساتوں دن لوگوں کی کالز موصول کرنے اور انہیں بروقت مدد پہچانے والے رضا کار، کوئی کال آ جائے تو اسے ہر ممکن مدد پہنچانے کی کوشش ہوتی ہے۔

رضاکاروں کی آنکھیں نیند سے پھٹی جا رہی ہیں، کندھے سامان اٹھا اٹھا کر تھکن سے چور ہیں۔ لیکن انہیں تھکاوٹ کا احساس ہے اور نہ ہی سستی کی تکلیف، ان لوگوں کے دماغ میں بس ایک دھن سوار ہے کہ کس طرح سے اہل وطن کی خدمت کی جائے۔ کوئی اہل وطن مدد نہ ملنے سے سیلابی پانی کی نظر نہ ہو جائے۔ پیارے دیس کا کوئی شہری فاقے کا شکار نہ ہو، بیت السلام کا فلڈ ریلیف آپریشن محض ریسکیو تک محدود نہیں بلکہ ہر میدان میں ان کے رضاکار مسلسل کام کر رہے ہیں۔

یہ ہی وجہ ہے کہ جن فلاحی اداروں نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہے ان میں بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ سب سے نمایاں ہے۔ بیت السلام کے رضاکاروں کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ جس منظم انداز میں مشکل حالات میں ٹرسٹ کے رضاکار میدان عمل میں ہیں وہ جوش و جذبہ اور تنظیم دنیا کو متاثر کر رہی ہے۔ بیت السلام نے 2010 سے لے کر آج تک ہر مشکل حالات اور امدادی سرگرمیوں کے لیے رضاکاروں کی منظم، شفاف ٹیم تیار کی۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ان دنوں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بیت السلام کے رضاکار زیادہ بہتر انداز میں خدمات انجام دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ بیت السلام کے رضا کار اور انتظامیہ کی کوشش ہوتی ہے کہ شہر کے قریب علاقوں کی بجائے دور دراز کے علاقوں کو ترجیح دی جائے کیوں کہ ان علاقوں میں اور کوئی نہیں جاتا۔ اس بریفنگ میں دی جانے والی معلومات کو اس مختصر رپورٹ میں سمویا نہیں جا سکتا۔ درس و تدریس اور ٹرسٹ کی بقیہ خدمات کو مرحلہ وار قارئین کے لیے پیش کیا جائے گا انشاءاللہ تعالیٰ۔ اس بریفنگ کے بعد وفد کو منتظمین جامعہ بیت السلام نے ادارے کا تفصیلی دورہ کروایا اور اپنے بے مثال دینی اور عصری علوم کے امتزاج سے شرکائے وفد کو آگاہی فراہم کی۔ آخر میں اسلامک رائیٹرز موومنٹ پاکستان کی جانب سے بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ کی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے اعتراف خدمات کی سند پیش کی گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments