خوشدل شاہ: ’فقرے کسنے والوں کو احساس ہونا چاہیے کہ کرکٹرز بھی انسان ہیں‘

عبدالرشید شکور - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی


’میرا نہیں خیال کہ خوشدل شاہ کسی بھی لحاظ سے پرچی ہے۔ وہ ایک ایسا کرکٹر ہے جس نے ماضی میں اپنی صلاحیتوں کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔‘

پاکستان کے کرکٹر خوشدل شاہ، جن پر تماشائیوں کی جانب سے فقرے کسنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں، کے بارے میں یہ الفاظ سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض کے ہیں۔

جس طرح کھلاڑی کی کارکردگی ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہتی، شائقین کا ردعمل بھی اسی طرح رنگ بدلتا رہتا ہے۔ بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ اگر کوئی کرکٹر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے تو شائقین تعریفیں کرکے اسے آسمان پر پہنچا دیتے ہیں لیکن اگر وہی کرکٹر اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوجائے تو شائقین ایسے آنکھیں بدل لیتے ہیں جیسے کبھی انھوں نے اس کی تعریف ہی نہ کی ہو۔

تعریف اور تنقید انسانی فطرت میں شامل ہے لیکن آج کے اس دور میں جب اظہار رائے کے لیے سوشل میڈیا نے بہت آسان پلیٹ فارم مہیا کردیا ہے یہ بات عام طور پر دیکھی گئی ہے کہ تنقید کرتے وقت بعض اوقات اخلاقی حدود پار کر لی جاتی ہیں۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ساتویں اور آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اگرچہ پاکستانی ٹیم کی پوری بیٹنگ لائن ناکامی سے دوچار ہوئی لیکن سب سے زیادہ تنقید کا سامنا خوشدل شاہ کو کرنا پڑا۔

سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید تو اپنی جگہ لیکن اس سے قبل ہی خوشدل شاہ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں بعض تماشائیوں کے طنزیہ فقروں کا سامنا کرنا پڑا جو ان کی پرفارمنس پر ناخوش تھے۔

سوشل میڈیا پر کچھ اس طرح کی وڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں خوشدل شاہ آؤٹ ہو کر واپس آ رہے ہیں اور تماشائیوں میں سے پرچی پرچی کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں جس کا مطلب ظاہر ہے کہ خوشدل شاہ کو یہ لوگ سفارشی قرار دے رہے ہیں۔

یہ اس سیریز میں پہلا موقع نہیں جب میدان میں خوشدل شاہ کے لیے پرچی پرچی کی آوازیں بلند ہوئی ہوں۔ اس سے قبل نیشنل سٹیڈیم کراچی میں بھی جب وہ بیٹنگ کر رہے تھے تو ان کی کارکردگی سے ناراض بعض تماشائیوں نے اسی طرح کی آوازیں بلند کی تھیں۔

سوشل میڈیا پر کیا کہا گیا؟

خوشدل شاہ کے بارے میں ریز خان نے لکھا کہ اطلاعات یہ ہیں کہ ’خوشدل شاہ ڈریسنگ روم میں آکر روئے تھے۔ پاکستانیوں، ویل ڈن آپ نے ایک شخص کو جھنجھوڑ ڈالا۔ ذرا سوچیے کہ اگر گراؤنڈ میں 30 ہزار اور ٹی وی پر دیکھنے والے آپ کو اس طرح کی صورتحال سےدوچار کر دیں۔ برسوں کی محنت جو قومی نشان پہننے کے لیے ہو، وہ آپ کی اس حرکت سے برباد ہو جائے۔‘

فرید خان نے بھی خوشدل شاہ کی حمایت میں ٹوئٹ کی اور کہا ’پلیز اسے بند کر دیں اور مہذب ہونے کا ثبوت دیں۔ کوئی بھی کھلاڑی جان بوجھ کر خراب کارکردگی نہیں دکھاتا۔ خوشدل شاہ نے اپنے طور پر اچھا کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے نہیں ہو سکا۔ کھلاڑیوں کی فیملیز بھی میچ دیکھ رہی ہوتی ہیں۔‘

مانو نے اپنے تنقیدی ٹویٹ میں لکھا ’سر خوشدل شاہ نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں خاموش ٹیسٹ کرکٹ کھیل کر دل جیت لیے۔‘

مبشر نے لکھا ’میری خواہش ہے کہ سر خوشدل شاہ اور سر شان مسعود امریکہ کی قومی ٹیم کی طرف سے کھیلیں۔‘

’کرکٹرز بھی انسان ہوتے ہیں‘

کرکٹ میں اس طرح کے واقعات عام ہیں کہ جب کسی کھلاڑی پر تنقید ہوئی یا کسی سے تکرار ہوئی اور وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔

ایسی ہی ایک مثال پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر سلیم الہی کی ہے۔ ان کے ساتھ اسی طرح کی صورتحال پیش آئی تھی جب ٹیم کے ڈریسنگ روم میں کپتان اور کوچ کی جانب سے کی گئی تنقید وہ برداشت نہیں کر پائے تھے اور اتنے دلبرداشتہ ہوئے تھے کہ اپنا بیگ اٹھا کر ٹیم چھوڑ کر گھر چلے گئے تھے۔

بعد میں کوچ جاوید میانداد نے ان کے بڑے بھائی منظور الہی سے رابطہ کرکے سلیم الہی کو دوبارہ ٹیم جوائن کرنے کے لیے کہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

’اس مڈل آرڈر کو منزل نہیں، رہنما چاہیے‘: سمیع چوہدری کا کالم

’ایسے کھیلنے پر تو کوئی آپ کا ساتھ نہیں دے گا‘

’قسمت بھی سالٹ کی طرف دار تھی‘: سمیع چوہدری کا کالم

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض بی بی سی اردو سے بات کرتے کہتے ہیں ’یہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے بہت مشکل وقت ہوتا ہے جب اس سے پرفارمنس نہ ہو رہی ہو اور اسے لوگوں کے طنز کا سامنا کرنا پڑے اور اسے یہ احساس دلایا جائے کہ وہ ٹیم پر بوجھ ہے۔ میرا نہیں خیال کہ خوشدل شاہ کسی بھی لحاظ سے پرچی ہے۔ وہ ایک ایسا کرکٹر ہے جس نے ماضی میں اپنی صلاحیتوں کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔‘

وہاب ریاض کہتے ہیں ’ہر کھلاڑی کے کیریئر میں اتار چڑھاؤ آتا ہے اور اس وقت خوشدل شاہ کے ساتھ بھی یہی صورتحال ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میدان میں اس پر فقرے کسے جائیں اور وہ بھی ہوم گراؤنڈ میں۔ لوگوں کو اس بات کا صحیح معنوں میں اندازہ نہیں ہوتا کہ ایک کھلاڑی کتنی محنت کے بعد قومی ٹیم تک آتا ہے اور وہ اس کی پچھلی اچھی کارکردگی بھلا دیتے ہیں۔‘

کھلاڑیوں کی ذہنی صحت

جب کرکٹرز کو اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو یقینی طور پر اس مشکل سے نکلنے کے لیے کسی رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

عام طور پر ساتھی کھلاڑی ہی اسے حوصلہ دیتے ہیں جیسا کہ گزشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں حسن علی کے ساتھ ہوا تھا جب ان سے کیچ ڈراپ ہو گیا تھا۔ اس موقع پر تمام کھلاڑی ان کو حوصلہ دینے کے لیے پیش پیش نظر آئے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں کی مینٹل ہیلتھ (ذہنی صحت) کے لیے ہائی پرفارمنس سینٹر میں باقاعدہ ایک ماہر نفسیات کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جن کے ساتھ کرکٹرز کے باقاعدہ سیشن ہوتے ہیں۔

خوشدل شاہ کا کیریئر

خوشدل شاہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے کرکٹر ہیں جو بائیں ہاتھ سے جارحانہ بیٹنگ اور بائیں ہاتھ سے سپن بولنگ بھی کرتے ہیں۔

خوشدل شاہ نے اس وقت شہ سرخیوں میں جگہ بنائی تھی جب اکتوبر 2020ء میں انھوں نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں صرف 35 گیندوں پر سنچری بنا ڈالی جو پاکستان کے کسی بھی بیٹسمین کی اس فارمیٹ میں تیز ترین سنچری تھی۔

جنوبی پنجاب کی طرف سے سندھ کے خلاف اس اننگز میں نو چھکے اور آٹھ چوکے شامل تھے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ احمد شہزاد کا تھا جنھوں نے 40 گیندوں پر سنچری سکور کی تھی۔

خوشدل شاہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہیں۔اس سال وہ بیٹنگ سے زیادہ بولنگ میں کامیاب رہے اور ان کی ٹیم نے ان کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ خوشدل شاہ نے اس سال پی ایس ایل میں 16 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

خوشدل شاہ اب تک پاکستان کی طرف سے 10 ون ڈے انٹرنیشنل اور 24 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیل چکے ہیں تاہم یہ ان کی بدقسمتی کہیے کہ ابھی تک وہ دونوں فارمیٹس میں غیر معمولی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ یہی وجہ ہے کہ ان پر تنقید کی شدت میں تیزی آتی جارہی ہے۔

خوشدل شاہ نے جو 10 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں ان میں پانچ میچ ایسے ہیں جن میں انھوں نے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کی جن میں ان کا بہترین سکور 41 ناٹ آؤٹ ہے جو ویسٹ انڈیز کے خلاف ملتان میں بنایا تھا۔ یہ وہی اننگز ہے جس میں انھوں نے چار چھکے مارتے ہوئے ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا تھا اور مین آف دی میچ رہے تھے۔

خوشدل شاہ کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کریئر میں صرف دو قابل ذکر اننگز دکھائی دیتی ہیں۔ دو سال قبل انھوں نے زمبابوے کے خلاف راولپنڈی میں تین چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 36 رنز ناٹ آؤٹ سکور کیے تھے جو ان کا اب تک اس فارمیٹ میں سب سے بڑا اسکور ہے۔

اس کے علاوہ حالیہ ایشیا کپ میں ہانگ کانگ کے خلاف وہ 35 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس اننگز میں ان کے پانچ چھکے شامل تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments