Self mating


تیرہ سالہ جنید اپنی میز پر بیٹھا ہے، کمرہ اس کے کمپیوٹر مانیٹر کی سکرین سے روشن ہے۔ وہ مسلسل اسکرین کو اسکرول کر رہا ہے۔ مانیٹر پر عریاں لڑکیوں کا ہوم پیج ہے۔ سنہرے بالوں والی ٹین ایجر اپسرائیں۔ جنید کا ہاتھ ہوم پیج پر آگے بڑھتے ہوئے ماؤس کو حرکت دیتا ہے۔ لڑکیاں مختلف انداز، لباس اور عریاں، ہر طرح کے جنسی شہوت بڑھانے کے حربے استعمال کر رہی ہیں۔ ماؤس کسی بے چینی کے ساتھ منڈلاتا ہے۔

جنید اوپر کی دراز سے ایک شیشی گھسیٹتا ہے۔ برہنہ لڑکیوں کو سکرین پر حرکت میں دیکھ کر شہوانیت سے اپنے ہونٹ چاٹتا ہے۔ اور اپنی جینز کو کھینچنا شروع کر دیتا ہے۔ جب، کرسر ایک تصویر کے قریب آتا ہے۔ دو لڑکیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ اخلاقی حدود کو پار کر کے، اشتہا انگیز انداز میں پوز کرتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے۔ جنید گھورتا ہے، اس کا چہرہ، احساس نفرت اور حیرت کے درمیان کا تاثر لئے ہے۔ وہ کمپیوٹر میں مگن ہے پھر بھی خوفزدہ ہے۔

اور وہ کچھ دیر گھبراہٹ کے مارے توقف کرتا ہے۔ پھر آرام سے ماؤس کو لنک کی طرف بڑھانا شروع کر دیتا ہے، کمرے کا دروازہ بھیڑے بغیر ہی بیٹھا ہے۔ آج گھر والے رات گئے واپس آنے والے ہیں۔ جنیدبے اطمینانی اور بے چینی کے ساتھ ڈر کا شکار ہے۔ لیکن پھر بھی اپنے ہاتھ کو نیچے کی طرف بڑھاتا ہے۔ اور اس سے پہلے کہ وہ اپنے تولیدی عضو کو چھوئے ایک روشنی کھڑکی سے کمرے کو روشن کر دیتی ہے، جیسے ایک کار ڈرائیو وے میں گھستی ہے۔ جنید فوری طور پر کمپیوٹر پروسیسر کو جلدی سے بند کر دیتا ہے۔ اور صرف اعصاب کو چٹخا دینے والی خاموشی کمرے میں باقی ہے۔

جنید کی سانسیں تیز ہو رہی ہیں، اس کا دل زور سے دھڑک رہا ہے۔ خوف کے مارے دل لگتا ہے پسلیوں سے باہر آ جائے گا۔ وہ ہال سے ہونے والی گفتگو کو غور سے سننے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے والدین کوئی دوسری بات کر رہے ہیں۔ پھر آخر کار ہمت کر کے جنید دروازے کے دونوں پٹ کھول کر اطمینان سے باہر نکل کر ہال میں آ جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments