سیاست اور سماج: ایک مثالی پاکستانی معاشرہ
پاکستان ایک مثالی معاشرہ ہے جہاں ہر ذی روح کو عزت و منزلت و برکات نصیب ہیں۔ پیارے وطن کا ہر ایک ادارہ مکمل دیانت داری، لگن، خلوص اور عمدگی سے اپنے فرائض سرانجام دیتا ہے۔ تمام سیاستدان، ریاستی ادارے اور ہمارے محافظین، اپنی تئیں، شانہ بشانہ خدمات سے اپنے عوام کی ترقی، خوشحالی اور کامیابی کے لیے ہر لحظہ اور لمحہ، مسلسل، مصروفِ عمل ہیں۔ الحمدللہ!
بات سادہ لوگوں یعنی معزز اور محترم شہریوں کی ہو تو ان کی زندگی کا اولین مقصد مذہب، معاشرت، تہذیب، ثقافت اور اخلاقی اقدار کی سربلندی کے لیے آخری سانس تک متحرک رہنا ہے۔ کوئی بھی ہمیں بری نظر سے دیکھے، بگاڑ، انتشار یا تنزلی کی سازش رچائے، اسے چھٹی کا دودھ یاد دلانا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ پاکستان ایک ایسی ایٹمی قوت ہے جس کی بنیاد میں صرف سائنسدان ہی نہیں بلکہ بہت سے صوفیا، اولیا، درویش، ولی اور مقدس ترین ہستیاں پیش پیش رہی ہیں۔ اکثر اوقات آسمانی فرشتے، جنات اور کچھ مرحومین کی پاک روحیں بھی ہماری سالمیت اور یکجہتی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہتے ہیں۔
پاکستانی مہذب مرد اور ہماری باشعور، شائستہ خواتین، قدرت کا وہ واحد معجزہ ہیں جو اپنی نیک نیتی، صاف گوئی، سچائی اور کردار کی صفائی سے اپنے اردگرد موجود کمزور، معذور اور لاچار و نادار افراد میں زندگی کا فلسفہ، ادب، تاریخ، اور علم و نصیحت بغیر کسی مفاد کے بالمشافہ تقسیم کرنے کا ذریعہ ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ یہ نیکی فوراً سے بھی پہلے دریا برد کر دی جاتی ہے تاکہ کسی قسم کی ریاکاری یا منافقت کا میلا اور غیر ضروری احساس، پوری شدت اور آب و تاب سے، ورغلانے والے شیطان کے جہنمی، منحوس چہرے پر ایک خوفناک جھانپڑ کی صورت ثبت کر کے کارِخیر کے سفر کو جاری رکھا جا سکے۔
متعصب یہود و نصارٰی اور دیگر کفار و منکرین جو ہماری شان اور شاہی سے لرزتے ہیں، وہ نجاست کے پُتلے بہت سی سازشیں رَچاتے ہیں مگر ہم پاک زمین کے پاکیزہ و منتخب لوگ، ہر سازش کا جڑ سے خاتمہ کر دیتے ہیں۔ ہمارے ملک میں حلال کھانا ملتا ہے اور ملاوٹ کا معمولی سا تصور بھی سزائے موت سے بڑی اور کڑی سزا سے ہو کر گزرتا ہے۔ ہم ایک آزاد، محبت اور اخوت پسند عوام ہیں جہاں انگریزوں اور بھاڑے کے لبرلز (Liberals) کے اصول نہیں چلتے کیونکہ ہم مکمل با اختیار اور خود مختار ہیں۔ ہم اقلیتوں کو ایسا یقینی تحفظ فراہم کرتے ہیں جو کہ بَیٹ مَین (Batman) ، سُپرمَین (Superman) ، اور مارولز (Marvels) کے ایوینجرز (Avengers) کے لیے اگلے ایک کھرب سالوں میں بھی ممکن نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ گناہگار، بے حیائی کے پیکر، ظالم اور سخت جابر، اور سب سے بڑھ کر جعلی، افسانوی کردار ہیں۔
ہمارے سماج کے مرد ہر ایک عورت کا دل سے احترام کرتے ہیں پھر چاہے وہ کسی علاقے، رنگ، نسل، قوم، برادری، مذہب و مسلک سے ہو۔ ہمارے ہاں غیر امتیازی اور غیرجانبداری کے اصول رائج تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ہماری قوم کی ہر ایک ماں، بہن، بیٹی، ہمارا مان ہے اور ان کی سربلندی و خود انحصاری، خودارادیت اور خودمختاری کے تمام حقوق پوری لگن اور اہتمام سے تکمیل میں لائے جاتے ہیں۔ یہاں کبھی بھی کوئی خاتون کسی دوسری خاتون کے لیے ایذا اور رسوائی کا سبب نہیں بنتی اور نہ ہی کوئی مرد کسی پرائی خاتون کی عزت و ناموس کا دشمن بنتا ہے۔
ہم سب بہت پُرامن شہری ہیں مگر جانے کیوں دنیا ہمارے متعلق انتہائی نازیبا، نِیچ اور ناگفتنی کلمات کا ڈِسکورس (Discourse) اور پروپیگنڈا ترتیب دیتی رہتی ہے۔ اِس قدر حسد، بُغض اور بیزاری کی وجہ سمجھ نہیں آتی۔ مجھے ایسا لگتا ہے وہ جلد اپنی لگائی آگ میں خود ہی جل کر راکھ ہو جائیں گے کیونکہ میرا کامل یقین ہے وہ بہرے، گونگے، اور اندھے ہیں۔
جب عقل پر ہی پردہ پڑ چکا ہو اور دل سیاہ ہو جائیں تو کوئی بھی طبیب شفا دینے سے رہا۔ فقط اسلام قبول کرنے، توبہ جاری رکھنے اور حج و عمرہ ادا کرنے سے کچھ امید قائم ہو سکتی ہے کہ وہ بھٹکے ہوئے بھی فلاح پا جائیں۔ خدا مہربان ہے، وہ معاف کرنے والا ہے، صرف کچھ انسان ہیں جو ظالم، باغی اور فسادی ہیں۔
امید زندہ رہے گی، دنیا دیکھے گی کہ ہم کس طرح مزید ترقی و کامیابی و کامرانی سے قومیت کا جذبہ زندہ رکھیں گے اور جلد ہمارے سچے دین کا پورے عالم میں چرچا ہو گا۔ کل شام ایک نیک بزرگ سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا جو بڑی دیر سے مراقبہ میں تھے۔ کچھ لمحے گزرے تو مسکرائے، آنکھیں کھولے بغیر میری جانب اشارہ کیا اور گویا ہوئے پیارے بیٹے! معافی تو شیطان کو بھی مل سکتی ہے اگر وہ اسلام اور پاکستان دونوں کو بطور یک جان دو قالب قبول کر لے۔ اور پھر دھیرے سے بولے کسی کو میرا نام مت بتانا کہ مرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔
- اپنے ہمزاد کے نام تین خطوط - 31/10/2024
- سیاست اور سماج: ایک مثالی پاکستانی معاشرہ - 18/10/2024
- بارش میں لکھا خط - 03/10/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).