سنیچر 22 ؍دسمبر کو ہم نے ایک گاڑی کرایہ پر لی اور شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ سب سے پہلے ہم مدینہ پہنچے جو مراکش شہر کے پرانے علاقے میں ہے۔ یہاں پہنچ کر سب سے پہلے ہم نے ’جامع الکتبیۃ مسجد‘ دیکھی۔ یہ مراکش کی سب سے بڑی اور قدیم مسجد ہے جس کی تعمیر ( 1184۔ 1199 ) میں خلیفہ یعقوب المنصور نے کروائی تھی۔ اس مسجد کو لال پتھروں سے تعمیر کیا گیا ہے اور یہ 260 فٹ لمبا اور 200 فٹ چوڑی ہے جبکہ اس کے مینار کی اونچائی 253 فٹ ہے۔ اس کے قریب ہی جامع الفناء کے پاس عالیشان ’قصبہ مسجد‘ بھی واقع ہے جسے خلیفہ یعقوب المنصور نے بارہوی صدی میں تعمیر کروایاتھا۔
شام دھیرے دھیرے اپنی سیاہی پھیلا رہی تھی اور مدینہ علاقے کا معروف جامع الفناء میں لوگوں کی بھیڑ بڑھتی جارہی تھی۔ تھوڑی دیر انتظار کے بعد پورا اسکوائر تفریح کے ماحول میں تبدیل ہو گیا۔ چھوٹے چھوٹے گروپ کی شکل میں لوگ بھیڑ لگائے اپنے اپنے شوق سے لطف اندوز ہو رہے تھیں۔ پورا جامع الفناء اسکوائرسیاحوں سے بھرا پڑا تھا۔ کہیں موسیقی بجائی جارہی تھی تو کہیں کھیل کود دِکھایا جارہا تھا۔ ایک جگہ تو کئی دکانوں میں صرف کھانے پینے کی چیزیں بک رہی تھیں اور لوگ دیوانہ وار کھانے کے لئے امڈ پڑے تھے۔ کچھ جگہوں پر سانپ کا کھیل دِکھایا جا رہا تھا۔ بہت ساری عورتیں حنا لگارہی تھیں۔ جوتشی قسمت کا حال بتا رہے تھے تو کہیں بندر کا کھیل بھی دِکھایا جا رہا تھا۔ گویا جامع الفناء کا پورا علاقہ ہندوستان کے میلے کی یاد دلا رہا تھا۔ جامع الفناء کو 1985 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ دیا ہے۔
Read more