عاطف میاں کے بعد پروفیسر عاصم اعجاز خواجہ نے بھی اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے دیا
پرنسٹن یونیورسٹی کے ماہر معاشیات عاطف رضوان میاں کو اقتصادی مشاورتی کونسل کی رکنیت سے الگ کئے جانے کی اطلاع ملنے پر کونسل کے ایک اور نامزد رکن اور ہارورڈ یونیورسٹی میں ترقیاتی معاشیات کے پروفیسر عاصم اعجاز خواجہ نے بھی اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ پروفیسر عاصم اعجاز خواجہ نے مائیکرو بلاگنگ سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دینا میرے لئے تکلیف دہ اور دکھ بھرا فیصلہ ہے۔ میں پاکستان کے اقتصادی تجزیے میں مدد کا موقع دینے پر حکومت کا شکر گزار ہوں۔ تاہم اگر منطقی تجزیے کی بنیادی اقدار مجروح کی جائیں تو میرے لئے اپنا کام جاری رکھنا ممکن نہیں ہو گا۔ میں ایک مسلمان کے طور پر ایسے رویے پر اپنے ضمیر کو مطمعن نہیں کر سکتا۔ اللہ میرے سمیت ہم سب کی رہنمائی کرے۔ میں ہمیشہ ہر طرح کی مدد کے لئے دستیاب رہوں گا۔ پاکستان پایندہ باد۔
واضح رہے کہ پروفیسر عاصم اعجاز خواجہ ہارورڈ یونیورسٹی کے کینیڈی سکول برائے بین الاقوامی ترقی میں فانئنس اور ترقی کے پروفیسر ہیں۔ وہ پاکستان میں سنٹر فار اکنامک ریسرچ (CERP) کے شریک بانی ہیں۔ انہوں نے 2009-2011 میں کارنیگی کارپوریشن کے لئے “مذہبی اداروں کے عقائد پر اثرات” کے موضوع پر ریسرچ بھی کی تھی۔ پروفیسر عاصم اعجاز خواجہ اپنے مذہبی رجحانات کے لئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے “حج اور رواداری” کے موضوع پر ایک تحقیقی مقالہ بھی قلم بند کر رکھا ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).