کاروبار کے اچھوتے خیال نے پیزا ڈیلیوری بوائے کو ارب پتی بنا دیا


پیزا ڈیلیور کرنے والے ایک اٹھائیس سالہ نوجوان نے ایک ایسا کاروباری معاہدہ کیا ہے جس سے ان کی کھیلوں کے کپڑے بنانے والی کمپنی کی مالیت ایک ارب پاؤنڈ ہو گئی ہے۔

بین فرانسس نے سنہ 2012 میں ‘جم شارک’ کے نام سے اپنے والدین کے گھر کے گیراج میں کپڑے بنانے والی چھوٹی سے کمپنی شروع کی تھی۔

اس وقت وہ 19 سال کے تھے، دن میں پڑھائی کرتے تھے اور رات کو پیزا ہٹ میں ڈیلیوری کا کام کرتے تھے۔

بین فرانسس نے بی بی سی کو بتایا کہ اب ان کی کاروباری حیثیت ‘خوفناک’ ہے لیکن انھوں نے اس کی مزید تفصیل فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

اگر اس کمپنی کی مالیت ایک ارب پاؤنڈ تسلیم کر لی جائے تو فرانسس کا اس میں حصہ 70 کروڑ ڈالر بنتا ہے۔

نجی کمپنی جنرل اٹلانٹک نے برطانیہ کے شہر سولیہل میں قائم کپڑوں کے اس کارروبار میں 21 فیصد حصص خرید لیے ہیں۔ اس کاروباری معاہدے کے بعد جم شارک امریکہ اور بین الاقوامی سطح پر اپنے کاروبار بڑھا سکتی ہے۔ لیکن اس کے زیادہ خریدار امریکہ ہی میں ہیں۔

فرانسس نے یہ کپڑے اس لیے بنانے شروع کیے تھے کیونکہ انھیں اپنی پسند کے کپڑے نہیں ملتے تھے۔

اپنے بھائی اور چند دوستوں کی مدد سے انھوں نے ایک سلائی مشین اور سکرین پرنٹنگ کی مشین خریدی اور جم میں پہنی جانے والی بنیانیں اور ٹی شرٹس بنانی شروع کیں۔

سوشل میڈیا کا استعمال

ان کے بھائی اور دوست اب بھی ان کے کاروبار میں شریک ہیں جس کا عملہ اس وقت 499 افراد پر مشتمل ہے اور اس کے دفاتر برطانیہ، ہانگ کانگ، امریکی شہر ڈینور اور کولوراڈو میں موجود ہیں۔ یہ دنیا بھر میں کپڑے بناتی ہے۔

اس کمپنی کی کامیابی میں سوشل میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ اس کے انسٹاگرام پر 46 لاکھ مداح ہیں۔

فرانسس نے کہا کہ وہ اثر و رسوخ رکھنے والوں کو سپانسر کرنے والی اولین کمپنیوں میں سے ہیں اور سوشل میڈیا پر سرمایہ کاری کرنے والی بھی پہلی کمپنیوں میں سے ہیں۔

لیکن کورونا وائرس کی وبا نے بھی ان کے کاروبار میں مدد دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ لوگ گھروں پر محدود ہو جانے کی وجہ سے آن لائن شاپنگ زیادہ کر رہے تھے اور اس کے علاوہ انھوں نے ورزش بھی زیادہ کرنا شروع کر دی جس کے لیے انھیں ان کے بنائے گئے کپڑوں کی بھی زیادہ ضرورت پڑنے لگی۔

انھوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ یہ عرصہ ان کے سٹاف کے لیے کافی سخت رہا۔

انھوں نے ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ اپنی نئی نئی کمائی گئی دولت سے کیا کریں گے لیکن فوری طور پر ان کا خیال ہے کہ وہ کام سے وقفہ لیں گے۔

انھوں نے کہا کہ اس ہفتے وہ چھٹی کریں گے۔

بین کہتے ہیں کہ انھیں نہیں یاد کہ آخری مرتبہ کب وہ صبح ساڑھے پانچ یا چھ بجے کے بعد اٹھے ہوں۔ ‘لہٰذا کل صبح میں لیٹا رہوں گا اور اپنے کتے کو واک پر لے جاؤں گا اور بس مزے کروں گا۔’

ان کی توجہ اب بھی بین الاقوامی سطح پر اپنے کارروبار کو وسعت دینے پر ہے۔ انھوں نے کہا یہ ان کا جنون ہے اور انھوں نے اپنی زندگی اس کے لیے وقف کر دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت ان کی پوری توجہ اس پر ہے کہ کس طرح کاروبار بڑھایا جائے اور اس کو حقیقی طور پر ایک بین الاقوامی برانڈ بنایا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp