سوشل میڈیا کے نامعلوم تخلیق کار



ان تخلیق کاروں کے لئے میرا دوسرا لقب ہے سوشل میڈیا کے نامعلوم سپاہی۔
یہ وہ بے نام تخلیق کار ہیں جو کہ پس پردہ رہ کر اپنی نت نئی تخلیقات سے ہمیں نوازتے رہتے ہیں۔

ہم جیسے ہی سوشل میڈیا میں داخل ہوتے ہیں۔ ایک سے ایک دیدہ زیب کارڈ، برجستہ جملے، انتہائی دلچسپ طنز و مزاح، روح میں اترنے والے اقوال، پند و نصائح ، دور ماضی کی وہ تصاویر اور ویڈیوز جن کے متعلق محض ہم نے محض کتابو ں میں پڑھا تھا، جدید و قدیم نغمات، شاعری بزبان شعراء اور وہ مشہور شعراء جو اب ہم میں نہیں ہیں، ان کی نایاب کلپس اور ویڈیوز ہمارے اکثر بے رنگ لمحوں میں رنگ بھر دیتی ہیں۔

دور حاضر کی ایک دلچسپ مصروفیت یہ سوشل میڈیا ہے۔ اس میں اب واٹس ایپ سب پر بازی لے گیا ہے۔ اس کے بعد فیس بک اور ٹویٹر ہے اور اس کے بعد دیگر کئی ہیں ۔ جو ذرائع معلومات اور حقیقی خبریں فراہم کرتے ہیں ان کے بھی دلچسپ چبھتے ہوئے فقرے، کلپ اور ویڈیوز یہاں میسر ہیں۔

دلچسپ تحاریر، کالم، شاعری کے نمونے، خوش آمدیدی کلمات، تہنیتی کلمات، صبح بخیر، جمعہ مبارک ، سالگرہ مبارک، مختلف مذہبی تہواروں کی مبارکباد، دعائیں، قرآنی آیات، احادیث، مختلف علماء کی تقاریر ، ان کا نقطۂ نظر، وظائف، صحت کی بحالی اور دیکھ بھال کے بے شمار نسخے، ٹوٹکے، ورزش، یوگا، کسرت، بیماریوں کے علاج، مفید اور کارآمد پیڑ پودوں کی معلومات ۔

یہ معلومات اور تفریح کا ایک لامتناہی سلسلہ ہے۔ اسی طرح سیاست دانوں کے متعلق انتہائی دلچسپ اور بسا اوقات اہانت آمیز کلپس، ویڈیوز اور تحاریر منظر عام پر آتی ہیں۔

لیکن ان تمام دلچسپ اور معلوماتی ٹوٹوں کے ساتھ ساتھ ایک طویل سلسلہ جعلی اور جھوٹی خبروں، ویڈیو، کلپس، تحاریر ، افواہوں اور دشنام طرازیوں کا بھی ہے۔ یہ تمام تخلیقات دنیا بھر سے نشر ہوتی ہیں۔ لب و لہجے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ انڈین ہے، پاکستانی یا انگریز۔

ہمارا کام ان تمام کلپس، ویڈیوز اور تحاریر سے لطف اٹھانا ہے یا عبرت حاصل کرنا اور پھر اس کو آگے فارورڈ کرنا اور پھیلانا ہے۔ یوں بہت سے کلپس اور تحاریر کئی سالوں سے گردش میں رہتے ہیں۔ بیشتر اوقات ہم بغیر سوچے سمجھے اس کو ایک کارخیر یا ایک فریضہ سمجھ کر آگے بڑھا دیتے ہیں اور پھر اس پر خفت بھی اٹھانی پڑ جاتی ہے۔ اب تو غنیمت ہے کہ واٹس ایپ نے صرف پانچ افراد یا گروپ تک بہ یک وقت میسیج بڑھانا محدود کر دیا ہے۔

سوچنے اور غور کرنے کا مقام یہ کہ آخر ان تمام کارڈز، کلپس اور ویڈیوز کو کون بناتا ہے اور کون نشر کرتا ہے ، آخر وہ اپنا نام کیوں نہیں دیتے اور جملہ حقوق محفوظ کیوں نہیں کرواتے؟ آخر ان سب تخلیقات پر ان کی تخلیقی صلاحیتیں اور وقت صرف ہوا ہے۔ انہیں اس سے کیا فائدہ ہے؟ میری سمجھ سے تو یہ راز بالاتر ہے۔

اگر آپ میں سے کسی کے پاس اس کا جواب ہے تو مجھے ضرور آگاہ کریں۔ بے حد ممنون ہوں گی ۔

سوچنے کا مقام ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments