میگھن مارکل: ’اب اپنے لیے خود بول سکتے ہیں، اس سے آزادی کا احساس ملا ہے‘


ڈچز آف سسیکس میگھن مارکل نے کہا ہے کہ شاہی زندگی اس سے بہت مختلف ہوتی ہے، جو لوگ سمجھتے ہیں۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے اوپرا ونفری کے ساتھ انٹرویو کے کلپ میں میگھن مارکل کہہ رہی ہیں :’اب ہم خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ انٹرویو دینا ہے یا نہیں۔‘

اوپرا ونفری کے ساتھ شاہی جوڑے کا مکمل انٹریو اتوار کے روز امریکہ کے چینل سی بی ایس اور پیر کے روز برطانیہ کے آئی ٹی وی پر نشر ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے

ہیری اور میگھن شاہی خطابات اور فرائض سے دستبردار

برطانوی شاہی جوڑے کا اعلیٰ شاہی حیثیت سے دستبردار ہونے کا اعلان

شہزادہ ولیم اپنے بھائی ہیری کے لیے ’فکرمند‘

ڈچز اف سسیکس کا کہنا ہے:’اب ہم اپنے فیصلے خود کر سکتے ہیں، پہلے ایسا نہیں کرسکتے تھے۔ خود فیصلہ کرنے کے اختیار سے آزادی کا احساس ہوا ہے۔‘

میگھن مارکل کا یہ کلپ اس وقت جاری ہوا ہے جب بکنگھم پیلس کی طرف سے ڈچس کے خلاف شاہی عملے کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات کی تفتیش ہو رہی ہے۔

ڈچس آف سسیکس پر شاہی عملے کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات شاہی جوڑے کے اوپرا ونفری کے ساتھ انٹرویو ریکارڈ ہونے کے بعد ٹائمز اخبار میں شائع ہوئے ہیں۔

میگھن مارکل نے ان الزامات کے بارے میں کہا ہے کہ یہ ان کے ’کردار پر تازہ حملہ‘ ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اوپرا ونفری کے ساتھ انٹرویو میں شاہی جوڑا شاہی فرائض کی ادائیگی کے حوالے سے بات کرے گا۔

شہزادہ ہیری اور ڈچز میگھن مارکل اب شاہی فرائض سے دستبردار ہو کر کیلیفورنیا میں رہائش پذیر ہیں۔

سی بی ایس پر نشر ہونے والے تازہ کلپ میں میزبان اوپرا ونفری کہتی ہیں: ’میں یہ کہنا چاہتی ہوں میں نے فروری یا مارچ 2018 میں آپ کو فون کیا تھا اور کہا تھا کہ کیا آپ مجھے انٹرویو دینا پسند کریں گیں، اور آپ نے کہا تھا۔ آئی ایم سوری، یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ آخر کار ہم مل بیٹھے ہیں اور بات کر رہے ہیں۔‘

میگھن نے جواب دیا: ’مجھے وہ گفتگو اچھی طرح یاد ہے۔ مجھے تو آپ سے ذاتی طور پر بات کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ وہاں (کیمونیکیشن کی ٹیم) سے لوگوں کو موجود ہونا ضروری تھا۔‘

جب میزبان اوپرا ونفری نے میگھن مارکل سے پوچھا کہ اب انٹرویو کا صحیح وقت کیوں ہے تو ان کا جواب تھا: ’ہاں، بہت ساری چیزیں ہیں۔ اب ہم اس (شاہی) زندگی سے دوسری طرف ہیں اور اب ہمارے پاس اپنے فیصلے کا اختیار ہے جیسا پہلے نہیں تھا۔ میں اس وقت انٹرویو کی حامی نہیں بھر سکتی تھی۔ وہ فیصلہ میں نہیں کر سکتی تھی۔‘

‘ایک بالغ شخص کے لیے جس نے بہت آزاد زندگی گزاری ہو اور پھر اس ماحول میں چلا جائے جو اس سے بہت مختلف ہے جو لوگ سمجھتے ہیں۔ یہ کہنے کا اختیار کہ ہاں میں بات کرنے کے لیے تیار ہوں، اس سے آزادی کا احساس ہوتا ہے۔‘

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل مارچ 2020 میں شاہی فرائض سے دستبردار ہو کر کیلیفورنیا میں رہائش پذیر ہیں۔

شہزاہ ہیری نے حال میں کہا تھا کہ انھوں نے شاہی فرائض سے دستبردار ہونے کا فیصلہ اپنے اور اپنے خاندان کو اس ’زہریلے‘ ماحول سے بچانے کے لیے کیا جو برطانوی پریس نے پیدا کر رکھا ہے ’جس سے میری ذہنی صحت تباہ ہو رہی تھی۔‘

اوپرا ونفری کے ساتھ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کا انٹریو سترہ ملکوں میں نشر کرنے کے حقوق طے ہو چکے ہیں۔

میزبان اوپرا ونفری نے کہا کہ یہ انٹرویو حیران کن ہو گا اور اس میں ہر موضوع پر بات ہو گی۔

اس انٹرویو میں میگھن مارکل سے شاہی خاندان میں شادی، ماں بننے کے تجربات، اور شاہی زندگی کے بارے میں باتیں ہوں گیں۔

اس انٹرویو کے کئی کلپ پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں جنھیں لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔

پہلے دو کلپ سامنے آنے کے بعد ٹائمز اخبار میں خبر شائع ہوئی کہ ڈچس آف سسیکس کو شاہی عملے کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

خبر شائع ہونے کے بعد بکنگھم محل نے کہا تھا کہ اسے ان الزامات پر تشویش ہے اور ایچ آر کی ایک ٹیم ان حالات کا جائزہ لے گی جن کا رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے شائع ہونے کے بعد ڈچس آف سسیکس نے اپنے ترجمان کے ذریعے کہا تھا کہ انھیں ان الزامات کا سن کر دکھ پہنچا ہے اور یہ ان کے کردار پر تازہ حملہ ہے۔

ہیری، میگھن

PA Media
ہیری اور میگھن کی شادی مئی 2018 میں ہوئی تھی اور اگلے ہی سال ان کے گھر بیٹے آرچی کی پیدائش ہوئی تھی

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اب وہ مستقبل میں شاہی فرائض کی انجام دہی کے لیے سرکاری فنڈ حاصل نہیں کر سکیں گے۔‘

’چونکہ وہ اب باضابطہ طور پر ملکہ کی نمائندگی نہیں کریں گے، سسیکسیز (ہیری اور میگھن) نے واضح کیا ہے کہ وہ جو بھی کریں گے وہ ملکہ برطانیہ کے اقدار کے تسلسل میں ہو گا۔‘

’چونکہ (ہیری اور میگھن) شاہی خاندان کے فعال ممبران نہیں رہے ہیں اس لیے وہ شاہی خطابات کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔‘

بکنگھم پیلیس نے یہ وضاحت نہیں کی کہ اس شاہی جوڑے کی سکیورٹی کے معاملات آئندہ کس نوعیت کے ہوں گے۔

بکنگھم پیلیس اور ملکہ برطانیہ کے یہ بیانات اس بات کا اظہار ہیں کہ اس حوالے سے ہونے والی گفت و شنید مکمل ہو چکی ہے۔

رواں ماہ کے آغاز پر شاہی جوڑے نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ معاشی خودمختاری حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اپنی بقیہ زندگی برطانیہ اور شمالی امریکہ میں گزارنا چاہتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مستقبل میں وہ اپنا ’نیا پراگریسیو کردار‘ ادا کرنا چاہتے ہیں۔

گذشتہ برس شاہی جوڑے نے ان مشکلات کا تذکرہ کیا تھا جن کا سامنا انھیں حالیہ مہینوں میں شاہی خاندان کا رکن ہونے کی باعث میڈیا کی بہت زیادہ توجہ کی وجہ سے ہوا تھا۔

ڈیوک آف سسیکس نے اس اندیشے میں اظہار کیا تھا کہ ان کی اہلیہ ’انھی طاقتور قوتوں‘ کا شکار ہو جائیں گی جن کی وجہ سے ان کی والدہ کی موت واقع ہوئی تھی۔


تجزیہ

جانی ڈائمنڈ، شاہی نامہ نگار

جیسا کہ ملکہ نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ ’میرے خاندان کے محبوب رکن رہیں گے۔‘

صرف اتنا ہی ہے کہ نہ شاہی القابات، نہ شاہی ذمہ داریاں، نہ فوجی تعیناتیاں، نہ دورے، نہ عوامی فنڈ اور وہ اپنا زیادہ تر وقت کینیڈا میں گزاریں گے۔

اس سے زیادہ کی توقع کرنا اور سوچنا بھی مشکل ہے۔ ہیری اور میگھن شاہی خاندان کا اب بھی حصہ ہیں مگر مؤثر طور پر وہ اب مزید رائل نہیں ہیں۔

ابتدائی گفتگو زیادہ مخلوط زندگی کی تھی۔ ایک ایسی زندگی جس میں شاید ہیری اور میگھن کچھ شاہی فرائض انجام دیتے رہیں اور اپنا وقت برطانیہ اور کینیڈا کے درمیان یکساں طور پر تقسیم کرتے رہے ہیں۔

مگر تضادات اور مفادات کا ٹکراؤ بہت زیادہ تھا۔

مگر اب بھی بہت سی تفصیلات سامنے آنا باقی ہیں۔

اور اس پورے معاملے پر ایک سال بعد نظر ثانی ہو گی۔

مگر ایک نئی زندگی ہیری اور میگھن کا انتظار کر رہی ہے، مشہور شخصیات مگر ایک مختلف قسم کا شاہی رتبہ۔


’وہ سوالات جن کے جواب نہیں ملے‘

بی بی سی کے شاہی نمائندے نکولس وچیل جاری ہونے والے بیانات سے چند سوالوں کے جواب نہیں ملے بشمول یہ مستقبل میں اس شاہی جوڑے کا برطانیہ اور کینیڈا میں ٹیکس اور امیگریشن سٹیٹس (رتبہ) کیا ہو گا۔

شاہی نمائندے کا کہنا ہے کہ شاہی حکام نے یہ وضاحت نہیں کی کہ آیا میگھن اب بھی برطانوی شہریت حاصل کرنا چاہتی ہیں، (اور اگر وہ ایسا کرنا چاہتی ہیں) تو انھیں برطانیہ میں ایک مخصوص وقت کے لیے رہائش اختیار کرنا ہو گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں (اس صورتحال میں) وہ (ہیری اور میگھن) ایسا ہی محسوس کر رہے ہیں جیسا کہ دوسرے لوگ اگرچہ انھوں نے اپنا بنیادی مقصد، یعنی اپنے وقت کا کچھ حصہ شمالی امریکہ میں گزارنا، حاصل کر لیا ہے۔‘

دی سن کے سابقہ رائل ایڈیٹر اور ’پرنس ہیری: دی انسائیڈ سٹوری‘ نامی کتاب کے مصنف ڈنکین لارکومبئے کہتے ہیں کہ ’وہ (ہیری) اس قابل نہیں ہو سکیں گے کہ وہ اپنی عالمی شہرت کو ختم کر سکیں۔ اب بھی انھیں ایک اہم کردار ادا کرنا ہو گا، اور یہی وجہ ہے کہ اس حوالے سے ہونے والی بات چیت توقع سے زیادہ لمبی چلی ہے۔‘

میگھن فی الوقت کینیڈا میں اپنے آٹھ ماہ کے بیٹے آرچی کے ساتھ ہیں۔ منگل کے روز میگھن نے وینکوور میں ایک ایسے خیراتی ادارے کا دورہ کیا جو غربت کا شکار نوعمر لڑکیوں کی مدد کرتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp