بچوں کا جنسی استحصال: انٹرنیٹ پر پیسے ادا کر کے بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز دیکھنے والے مجرم کو 18 سال قید


برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک کاروباری شخص کو بچوں کے جنسی استحصال کی لائیو ویڈیوز خریدنے کے معاملے میں 18 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

پیٹر ٹاملیسن کو انٹرنیٹ پر پیسے دے کر بچوں کے جنسی استحصال کی ویڈیوز دیکھنے پر اٹھارہ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

حکومتی وکلا کا کہنا تھا کہ پیٹر ٹاملیسن نے فلپائن سے بچوں سے جنسی زیادتی کی لائیو نشر کی جانے والی ویڈیوز دیکھنے کے لیے دس ہزار پاؤنڈ کی رقم ادا کی۔

آئل آف وائٹ کے علاقے کوز کے 63 سالہ رہائشی نے بچوں کے خلاف جنسی جرائم سمیت 20 مختلف جرائم کا اعتراف کیا ہے۔

پیٹر ٹاملیسن کا نام زندگی بھر کے لیے جنسی جرائم کرنے والوں کی نگرانی کے رجسٹر میں شامل کر دیا گیا ہے۔

برطانیہ میں حکومت کی طرف سے مقدمات کی پیروی کرنے والے ادارے کراؤن پراسیکیوشن سروس (سی پی ایس) کا کہنا ہے کہ آئل آف وائٹ کے چیمبر آف کامرس کے سابق صدر نے فلپائن میں ایک خاتون سے انٹرنیٹ پر رابطہ کر کے بھاری رقم کے عوض براہ راست ‘سیکس شو’ دکھانے کی بات کی اور ان شوز میں بچے بھی شامل تھے جن میں سے بعض کی عمر 13 برس سے بھی کم تھی۔

ٹاملیسن کو جمعے کو آئل آف وائٹ میں کراؤن کورٹ نے سزا سنائی تھی۔ ان کے بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ جو وہ دیکھنا چاہتے تھے اس کا مطالبہ کرتے تھے۔ سنہ 2015 سے سنہ 2017 کے درمیان انھوں نے 127 سودوں میں ساڑھے پانچ ہزار پاؤنڈ کی رقم فلپائن سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد کو ادا کی۔

یہ بھی پڑھیے

’میری ماں نے کہا مرد مرد کے ساتھ سیکس کیسے کر سکتا ہے‘

’سیریل ریپسٹ اور قاتل‘ تیسری دفعہ الزام لگنے پر پولیس کی گرفت میں کیسے آیا؟

برطانیہ سے بھاگا ہوا جنسی مجرم پاکستان سے گرفتار

سی پی ایس کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ ٹاملیسن نے مجموعی طور پر دس ہزار پاؤنڈ سے زیادہ کی رقم ان جرائم کے لیے صرف کی۔

کراؤن پراسیکیشون کے اینتھونی جانز کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں تحریری پیغامات، بات چیت اور مالی لین دین کے علاوہ نامناسب تصاویر کی صورت میں پیش کیے جانے والے ثبوتوں کے سامنے ملزم کے پاس اپنے جرائم کا اعتراف کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

انھوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کے نتیجے میں نہ صرف بچوں سے جنسی زیادتی کرنے والا ایک شخص جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے بلکہ فلپائن میں بھی بچوں کو مزید جنسی جرائم کا نشانہ بننے سے تحفظ فراہم ہوا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp