ایک مجرمانہ تنظیم کے سابق سربراہ نے یوٹیوب کے ذریعے ترک سیاست میں تہلکہ کیسے مچا دیا ہے؟


سیدت پیکر

ترکی میں ماضی میں سزا پانے والے ایک مجرمانہ تنظیم کے سربراہ سیدت پیکر کی دو مئی کو یوٹیوب پر جاری ہونے والی ویڈیوز نے ترک سیاست میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ سیدت پیکر نے ان ویڈیوز میں متعدد ترک اعلیٰ سطحی حاضر سروس اور سابق حکومتی اہلکاروں پر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

سیدت پیکر کا کہنا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں موجود ہیں۔ انھوں نے اپنے یوٹیوب اکاؤنٹ سے سات ویڈیوز جاری کی ہیں جن کو لاکھوں بار دیکھا جا چکا ہے۔

انھوں نے اہلکاروں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ منشیات فروشی، تاوان، ریپ، اور قتل جیسے جرائم میں ملوث ہیں جس کے بعد ملک میں ریاستی عناصر، مجرمانہ گروہوں اور میڈیا کے درمیان تعلقات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

اس سارے معاملے کے مرکز پر ملک کے جارحانہ انداز رکھنے والے وزیرِ داخلہ سلیمان سولو ہیں جس کی وجہ سے ملک میں سیاسی تناؤ بڑھ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

رجب طیب اردوغان: ایک کوسٹ گارڈ کا بیٹا ترکی کا ’جھگڑالو‘ صدر کیسے بنا؟

کیا ترکی سلطنت عثمانیہ کی تاریخ دہرانے کی کوشش کر رہا ہے؟

خطے میں دھاک بٹھانے کی اردوغان کی کوششیں اور ترک کرنسی کی قدر میں کمی

’یہ اردوغان کا ملک نہیں‘

حکام نے پیکر کے الزامات کی تردید کی تاہم ان ویڈیوز نے ترکی میں سیاسی صف بندی کے بارے میں چہم گوئیاں شروع کر دی ہیں۔

سیدت پیکر کون ہیں؟

سیدت پیکر 1990 کی دہائی میں ترکی میں انڈر ورلڈ کے ایک معروف شخص کے طور پر سامنے آئے تھے اور انھیں متعدد بار جیل کی سزا سنائی جا چکی ہے اور ان کے جرائم میں اقدامِ قتل، دھمکیاں، اور ایک منظم مجرمانہ تنظیم بنانا شامل ہیں۔

2014 میں جیل سے اپنی رہائی کے بعد انھوں نے خود کو ایک کاروباری شخصیت کے طور پر پیش کیا جو فلاحی کاموں میں پیش پیش ہو۔

2016 میں سیدت پیکر ایک دفعہ پھر منظرِ عام پر آ گئے جب انھوں نے چند پروفیسروں کی جانب سے ملک کے جنوب مشرق میں کردوں کے خلاف سیکیورٹی آپریشنز کی تنقید کے بعد ان کے خون کی بارش کی دھمکی دی۔

2020 میں انھوں نے اعلان کیا کہ وہ تعلیم اور کاروباری سرگرمیوں کے لیے بیرونِ ملک جا رہے ہیں اور انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انھیں سابق وزیر خزانہ اور صدر اردوغان کے داماد بیرت البیرک نشانہ بنا رہے ہیں۔ البیرک نے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا۔

پیکر نے ماضی میں صدر اردوغان کی حمایت میں ریلیوں کا بھی انتظام کیا ہے اور اپنی ویڈیوز میں وہ قوم پرستی اور ریاستی پالیسیوں پر زور دیتے ہیں۔ وہ اپنی ویڈیوز میں تاریخی شخصیات کا حوالہ دیتے ہیں اور آخر میں بین الترک نظریات کی تائید کرتے ہیں۔

وہ ویڈیوز کیوں جاری کر رہے ہیں؟

سیدت پیکر

سیدت پیکر کا کہنا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں موجود ہیں۔

نو اپریل کو ترکی میں پولیس نے ایک آپریشن کیا جس میں سات صوبوں میں سیدت پیکر سمیت 60 سے زیادہ افراد کے خلاف کارروائیاں شروع کی گئیں اور ان پر الزام لگایا گیا کہ انھوں نے ‘جرائم کرنے کے لیے تنظیم بنائی ہے۔‘

انھوں نے ان ویڈیوز میں استنبول میں اپنے گھر پر اس کارروائی کو پولیس کی جانب سے اپنے گھر والوں کے ساتھ بدسلوکی قرار دیا ہے۔

اپنی پہلی ویڈیو میں انھوں نے کہا تھا کہ ‘اپنی بیٹیوں کے ایک آنسو کی وجہ سے میں دنیا کو جلا کر رکھ دوں گا۔‘

انھوں نے وزیرِ داخلہ سلیمان سولو کو بھی اپنی واپسی کی ٹکٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے الزامات واپس لینے اور ان کی واپسی ممکن کرانے کے لیے وعدہ کیا تھا جو پورا نہیں کیا ہے۔ سلیمان سولو نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

پیکر نے 9 مئی کو اپنی ویڈئو میں کہا کہ ‘آپ کے پاس اتنے چینل ہیں۔ آپ کے پاس اربوں ڈالر ہیں۔ آپ کے پاس ڈیپ سٹیٹ کی طاقت ہے۔ آپ ایک ٹرائی پوڈ اور ایک کیمرے سے شکست کھائیں گے۔‘

الزامات کیا ہیں؟

پیکر کا دعویٰ ہے کہ وہ کئی ایسے واقعات کے چشم دید گواہ ہیں جنھیں وہ ڈیپ سٹیٹ سے منسلک کرتے ہیں۔ ان دعوؤں میں خود کو بھی پرتشدد واقعات میں ملوث ثابت کرتے ہیں۔ ان کی ڈیڈیوز میں منشیات فروشی، تاوان، ریپ، اور قتل جیسے جرائم کے بارے میں الزامات ہیں۔

انھوں نے بہت سے الزامات سابق وزیر داخلہ مہمت آگر کے گرد نیٹ ورکس سے منسلک کیے ہیں۔ سابق وزیرِ داخلہ کے بیٹے تولا آگر صدر اردوغان کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے رکنِ اسمبلی ہیں۔

مہمت اور تولا آگر نے الزامات کی تردید کی ہے۔

پیکر نے موجودہ وزیرِ داخلہ سلیمان سولو پر بھی بہت سے جرائم کے الزامات لگائے ہیں۔ سلیمان سولو نے الزامات کی تردید کی ہے اور پیکر کے ساتھ کسی براہِ راست تعلق سے بھی انکار کیا ہے۔

23 مئی کو پیکر نے کہا کہ سابق وزیراعظم بنالی یلدرم کے بیٹے ایک نیا منشیات فروشی کا راستہ تیار کرنے کے لیے وینزویلا گئے تھے۔ یلدرم اس وقت اے کے پی پارٹی کے نائب چیئرمین ہیں۔ یلدرم کے بیٹے نے سیدت پیکر کے خلاف ایک کیس بھی کیا ہے۔

اس کے علاوہ پیکر نے 2015 میں حریت اخبار پر حکومتی حامیوں کے حملے میں بھی ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

انھوں 1993 میں ترک صحافی اوگر موچو کے قتل اور 1996 میں صحافی کتلو ادالی کے قتل کے بارے میں بھی الزامات لگائے ہیں۔

انھوں نے ان واقعات کے بارے میں کوئی شواہد فراہم نہیں کیے ہیں تاہم حکام سے کہا ہے کہ وہ ان واقعات کی تفتیش کریں۔

تاہم سیرت پیکر نے بظاہر اس بات کا خیال رکھا ہے کہ وہ صدر اردوغان پر تنقید نہ کریں اور کئی مرتبہ ان کے بارے میں ادب سے بات کی ہے۔

آگے کیا ہوگا؟

مئی میں وزارتِ داخلہ نے کہا تھا کہ انھوں نے سیدت پیکر کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ادھر سیدت پیکر نے اعلان کر رکھا ہے کہ انھوں نے کل بارہ ویڈیوز جاری کرنی ہیں۔

26 مئی کو صدر ادوغان نے ایک بیان میں سلیمان سولو کی حمایت کی تھی اور اس بات کو خارج از امکان کہہ دیا تھا کہ ان کی پارٹی آئندہ انتخابات میں اپنا راستہ بدلے گی۔

انھوں نے کہا تھا کہ ‘انشا اللہ ہم آئندہ 2023 کے انتخابات میں اسی ٹیم کے ساتھ آئیں گے۔‘

تاہم اگر سیدت پیکر کے انکشافات جاری رہے تو ترکی میں سیاسی ایجنڈے میں تبدیلی آ سکتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp