دعا زہرا زہرا کی جسمانی عمر 14 سے 15 سال ہے، میڈیکل بورڈ


دعا زہرا کی عمر کے تعین سے متعلق میڈیکل رپورٹ جمع کروا دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان ہے۔ کراچی کی مقامی عدالت کے حکم پر دعا زہرا کے عمر کے تعین کے لئے بنائے گئے میڈیکل بورڈ نے رپورٹ جمع کرادی۔ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کی جسمانی عمر 14 سے 15 سال ہے۔ دعا کے دانتوں کی عمر 13 سے 15 سال اور ہڈیوں کی عمر 16 سے 17 سال ہے۔

میڈیکل بورڈ کی مشاورت سے یہ طے کیا گیا ہے کہ دعا زہرا کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان ہے۔ حتمی رپورٹ پر چیئرمین سمیت 10 ممبران کے دستخط موجود ہیں۔ کراچی سے لاپتہ ہو کر پنجاب میں شادی کرنے والی دعا زہرا کو دو جولائی کو لاہور سے کراچی لا کر 10 رکنی میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ کراچی کی عدالت نے 25 جون کو دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

جبران ناصر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے مندرجہ ذیل ٹویٹس کیں

میڈیکل بورڈ نے سچائی کی تصدیق کی ہے جو والدین ڈھائی ماہ سے بتا رہے ہیں۔ بورڈ کے مطابق دعا زہرہ کی عمر 15 سال کے قریب ہے جو پچھلی میڈیکل رپورٹ کی نفی کرتی ہے جس نے دعا کی عمر کو 17 سال بتایا تھا۔ اس طرح ثابت ہوا کہ نادرا کی دستاویزات درست ہیں اور دعا حقیقت میں 14 سال کی بچی ہے۔

اغوا، بچوں کی شادی اور زیادتی/جنسی جرائم کے تمام جرائم ایسے کیس پر لاگو ہوتے ہیں جہاں لڑکی کی عمر 16 سال سے کم ہو۔ آئی جی سندھ کو فوری ایکشن لے کر کیس کے انویسٹیگیشن افسر کو ہٹانا چاہیے جس نے میڈیا کو بتایا کہ اغوا کا کوئی کیس نہیں بنتا اور دعا کو فوری طور پر بازیاب کرانا چاہیے

اٹارنی جنرل سندھ نے ہائیکورٹ کو بتایا کہ اغوا کا کوئی کیس نہیں بنتا، پولیس نے لڑکی کے بیان پر انحصار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اغوا کا کوئی کیس نہیں بنتا، لڑکی نے بار بار معزز عدالتوں کو بتایا کہ اس کی عمر 18 سال ہے، آج ثابت ہو گیا کہ تمام بیانات دباؤ کا نتیجہ تھا۔

ہمیں اپنے بچوں کو بچانے کے لیے پولیس اور عدلیہ دونوں میں بہتر طریقہ کار اور تربیت کی ضرورت ہے۔ ڈھائی مہینوں تک والدین کو اپنے بچے کی بازیابی کے لیے در بدر دھکے کھانے پڑے جب کہ دعا خود بے خبر تھی کہ وہ ناقابل تصور خطرے میں تھی جب کہ مواد کے تخلیق کاروں نے اس سانحے کا فائدہ اٹھایا۔

کیا سندھ پولیس کو اپنا کام کرنے اور دعا زہرہ کی بازیابی اور مرکزی ملزم ظہیر کو اس کے تمام ساتھیوں، معاونین اور سہولت کاروں سمیت گرفتار کرنے کے لیے مزید عدالتی احکامات کی ضرورت ہے؟ سندھ پولیس نے دعا کو معائنے کے بعد پنجاب پہنچانے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا اور اب انہیں اسے واپس لانے کے لیے ایک منٹ بھی انتظار نہیں کرنا چاہیے۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments