چند اشتہارات و اعلانات


ضرورت رشتہ

ہماری بیٹی چوبیس سالہ حال ہی میں ایم بی بی ایس گریجوایٹ، رنگ گورا، قد بغیر ہیل پانچ فٹ پانچ انچ، انتہائی ملنسار، جدید سوسائٹی کے تقاضوں سے ہم آہنگ، ذاتی یوٹیوب چینل، رواں انگلش، پورشے ایس یو وی کی مالکہ، پانچ وقت نمازی، باپردہ، دینی مزاج کے لئے ہم پلہ لوگوں میں پٹرول پمپ کے مالک/ مینیجر کا رشتہ درکار ہے۔ عام ڈاکٹر، آئی ٹی، زمیندار، کاروباری، صحافی یا انجینئر حضرات سے معذرت۔ ذات برادری اور مسلک کی قید نہیں۔

لڑکا بے شک سگھڑ نہ ہو اور گھر کے کام کاج کرنے میں ابھی تک تساہل پسند ہو مگر لڑکے کا پٹرول کا بزنس ہونا ضروری ہے۔ صرف متعلقہ لوگ رابطہ کریں۔ نوٹ تمام کوائف خصوصاً پٹرول پمپ کی ملکیت کی دستاویزات خفیہ ایجینسی سے مصدقہ ہوں۔ بیرون ملک کینیڈا، یو ایس اے اور آسٹریلیا سے رشتہ کے خواہشمند پٹرول پمپ مالکان اپنے اپنے علاقے کے ممبر پارلیمنٹ کا سفارشی خط، پاسپورٹ کی کاپی اور فیس بک پروفائل کا لنک بھی بھیجیں۔

المشتہر
مسٹر اینڈ مسز امین الدین ریٹائرڈ نائب قاصد ایف بی آر کراچی
تلاش گمشدہ

ہمارا بکرا عمر انداز ً دو سال رنگ سیاہ۔ بدن پر نہایت دیدہ زیب سفید دھاریاں، قد چار فٹ، چھریرا بدن، بڑی آنکھیں، انتہائی شریف اطوار، شستہ اخلاق، آداب مجلس و خلوت سے واقف، شرمیلی طبع کا حامل۔ گویا کہ نمونہ سلف، ہمسایوں کی چھمک چلو ٹک ٹاک سٹار حرافہ بکری کے ورغلانے پر اس کے ہمراہ رسی چھڑا کے بھاگ گیا ہے۔ جس کسی کو ملے وہ رسی سمیت زیر دستخطی کو مل کر حوالہ کرے اور انعام پائے۔ تمام بکرا اور مال مویشی مالکان ہوشیار رہیں۔ اس بکری کا ماضی داغدار ہے۔ یہ نہ صرف دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کے لئے بدنام ہے بلکہ اس سے پہلے بھی کئی کڑیل جوان بکروں کو ٹک ٹاک ویڈیو بنانے یا سینما گھر دکھانے کے بہانے خراب کر چکی ہے۔ کئی سادہ لوح بکرے اس کے دام فریب میں آ کر حادثاتی قصائیوں کا شکار ہو چکے ہیں۔

صاحبو! زمانہ خراب ہے۔ آج کل کسی پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ بڑے بڑے عالی نسب بکرے اور دنبے ایسی ایسی اخلاقی گراوٹ کا شکار ہو رہے ہیں کہ خدا کی پناہ۔ اکثر ایسی خرابیوں کی وجہ بکرا مالکان کے گھر کا غیر دینی ماحول اور نا محرم بکریوں کے ساتھ مخلوط مجلسوں میں کھلے عام گھلنا اور اکٹھے چارہ کھانا ہواء کرتی ہے۔ یہ جہان حیرت ہے۔ یہاں قدم قدم پر نیرنگی ء زمانہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارا بکرا جو سخت دینی ماحول کا پروردہ اور صنف نازک کے غمزہ و عشوہ و ادا سے یکسر نا واقف ہے اس کا یوں بگڑ جانا ایک قیامت سے کم نہیں۔ بھلا یہ کیونکر ہو سکتا ہے کہ ایک اچھا خاصا آخرت میں کامیابی کا طالب صادق ایک بد نام زمانہ نا محرم بکری کے بہکاوے میں آ جائے اور اپنے آپ کو خاموشی سے قربان کروا کے تکہ بوٹی میں بدلنے کی بجائے رسی تڑا کر اس نا پائیدار دنیا کی رنگینیوں کا متلاشی ہو جائے؟

بہر کیف جو ہوا سو ہوا۔ کہتے ہیں زبان سے نکلا تیر اور گھر سے بھاگا بکرا کبھی واپس نہیں آتا۔ مگر امید پہ دنیا قائم ہے اور عالم اسباب میں مایوسی سخت کفر ہے۔

دعا ہے کہ ہمارے پیارے معصوم بکرے کے سر سے اس منحوس بکری کی زلف گرہ گیر کا جادو جلد از جلد اتر جائے اور اسے خود احساس ہو جائے کہ یہ وہ لعبت چین نہیں جس کی خاطر اس نے عید کی تیاری میں مصروف اتنا پیار کرنے والے مالکوں کو چھوڑا۔ یہ اشتہار اگر وہ خود پڑھے تو کسی تذبذب کا شکار نہ ہو بلکہ فوراً واپس آ جائے۔ وعدہ کرتے ہیں کہ اسے اگلی بقر عید تک کچھ نہیں کہا جائے گا۔ بلکہ ہر روز چارہ اور دانہ کے ساتھ ساتھ اسے دودھ سوڈا پلایا جائے گا۔

اگر یہ فرط جذبات میں آ کر سینگ گاڑی کو مارے یا پیٹ کا ہلکا ہو کر دیوار پر اپنے بول و براز سے نقش کاری کرے، اسے کچھ نہیں کہا جائے گا۔ ہم یہ وعدہ بھی کرتے ہیں کہ اگر یہ اس بے حیاء ہمسائی بکری کا پیچھا چھوڑ دے تو ہم کسی اچھے اور پوش گھرانے کی نیک چلن، سلم سمارٹ ہم پلہ بکری ڈھونڈ کر اس کی تنہائی بھی دور کر دیں گے

المشتہر: ریاض علی صدر اصلاح معاشرہ کمیٹی ڈسکہ
اظہار تشکر

ہمارا بڑا بھائی فتح خان بی اے (آنرز) جو کہ گورنمنٹ پرائمری سکول فاروق آباد (سابقہ چوڑکانہ) میں کلاس چہارم کا ریاضی کا ٹیچر اور ایڈہاک پرنسپل ہے۔ پٹرول کی حالیہ قیمتوں میں اضافہ کے بعد ذہنی توازن کھو بیٹھا تھا اور انا الحق کا نعرہ لگاتے ہوئے گھر سے غائب ہو گیا تھا۔ وہ مقامی سماجی کارکنوں بشمول سلیم خان مالک ماڈرن بائی سائیکل ریپیئر، پیر زادہ شمس دین صدر انجمن تانگہ مالکان ڈسٹرکٹ شیخوپورہ غربی اور شرافت پاشا مالک گدھا ریڑھی سروس فاروق آباد کی تحریری یقین دہانی اور پٹرول سے پاک مستقبل کی زندگی میں مدد دینے کے وعدہ پر گھر واپس آ گیا ہے۔

ہم ان تمام احباب کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم مقامی ماہر نفسیات، صاحب دیوان شاعر، آسٹرو پامسٹ اور ہومیو علاج کے ماہر پروفیسر چوہدری اے ڈی رحم دل کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے ہیپناٹزم اور 220 وولٹ بجلی کے جھٹکوں سے مریض یعنی بھائی صاحب کے ذہن سے پٹرول کی پچھلی ساری قیمتوں کا حافظہ صاف کر دیا ہے۔ بھائی صاحب کو اب یہ یاد ہی نہیں رہا کہ پٹرول کبھی تیس روپے، پچاس روپے یا سو روپے لیٹر بھی ہواء کرتا تھا۔

اس کے علاوہ ہومیو طریق علاج کے مطابق ہائی آکٹین پٹرول کا ایک قطرہ پانی، سکنجبین یا چائے میں ملا کر روزانہ پینے سے بھی بہت افاقہ ہواء ہے۔ پروفیسر صاحب کی طرف سے اس علاج یعنی فیض کی عام اجازت ہے۔ چنانچہ وہ احباب جن کے گھر میں کوئی بھی انسان یا جانور جو پٹرول کے موجودہ نرخ سن کر باؤلا ہو گیا ہو اور وہ بدنامی کے ڈر سے ہسپتال یا ایلوپیتھک ڈاکٹر کے پاس نہ جانا چاہتے ہوں وہ مکمل علاج کا طریقہ جوابی لفافہ اور ایک لیٹر پٹرول کی قیمت کے برابر منی آرڈر بھجوا کر منگوائیں۔

المشتہر نیاز خان ولد ایاز خان سابقہ گارڈ پاکستان ریلوے
اعلان قیامت

قیامت اور قیامت سے متعلقہ واقعات کے شائقین کو مبارک ہو کہ انجمن منتظرین و منتظمین قیامت کی مساعی مسلسل اور احباب کی پر زور دعاؤں کی بدولت اوریا مقبول انکل نے قیامت کا درست درست زائچہ نکال لیا ہے۔ جس کی تصدیق علمائے بنی اسرائیل نے بھی اوریا انکل کے نام اپنے ایک تہنیتی خط میں کر دی ہے۔ قیامت کب آئے گی؟ ، حشر کب بپا ہو گا؟ قیامت سے پہلے کیا واقعات ہوں گے؟ دنیا میں کون کون سی جنگیں ہوں گی؟ اور ان جنگوں میں ایمان کی دولت اور ڈالروں کی طاقت سے کفار کے کون کون سے ملک صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے؟ یاجوج ما جوج کو سودی نظام سے نجات کا واحد اور آخری حل کون بتائے گا؟ یہ سب باتیں اب صیغہ راز نہیں رہیں۔ بلکہ اوریا انکل کے لگائے حساب کے مطابق اظہر من الشمس ہو چکی ہیں۔ اور عنقریب ہمارے ادارہ کی عالمی شہرت یافتہ جنتری میں منظوم شائع کی جائیں گی۔

اوریا انکل کی ریسرچ سے یہ راز بھی طشت از بام ہو چکا ہے کہ قیامت کا آغاز کیسے ہو گا نیز صور پھونکنے کے شاندار موقع پر کون کون سے کیمپ میں کیا کیا لوازمات ہوں گے؟ اپنی بیویوں سے نجات کے طالب شوہر حضرات کا کیا انجام ہو گا؟ دنیا بھر کے بے وفا اور دلربا لوگ، شاعر، ادیب اور قلم کار کس کیمپ میں ہوں گے۔ ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی دل پھینک، نازک اندام حسینائیں اپنی تمام تر حشر سامانیوں اور شعلہ جوانیوں سمیت کہاں پائی جائیں گی؟ عوام کی دلچسپی کی ان معلومات سے متعلق ہمارا ادارہ ایک بولڈ فوٹو شوٹ والی ویڈیو البم بھی تیار کر رہا ہے جو جلد ہی نہایت مناسب قیمت پر ادارہ سے دستیاب ہو گی۔ صاحب ذوق اور فن پرور لوگ خط لکھ کر یا واٹس ایپ کے ذریعہ پیمنٹ کر کے حاصل کریں۔

قیامت کی مناسبت سے جو لوگ اوریا انکل کے ساتھ مل کر فل ڈریس ریہرسل کرنا چاہتے ہوں ان سے گزارش ہے کہ اپنے اپنے ماپ کے مطابق سفید لٹھے کا آرڈر ابھی سے کر دیں۔ تاکہ عین وقت پر شرمندگی سے بچ سکیں۔ ریہرسل والے دن کا اعلان اوریا انکل بعد از نماز جمعہ لائیو سٹریم میں کریں گے۔ اس لئے آپ ان کا یوٹیوب چینل سبسکرائیب کرنا نہ بھولیں۔

واضح رہے کہ یہاں بات اصلی اور بڑی قیامت کی ہو رہی ہے نہ کہ اس قیامت کی جو شاعر اور ادیب حضرات کے دل پہ نارسائی محبوب اور بے وقت کی اچانک منگنیوں، ناگہانی شادیوں اور اسی نوع کے دوسرے حادثات سے اترتی ہے۔ اور نہ یہ وہ قیامت ہے جو کسی کے گال پر تل نظر آنے یا کسی کی زلف سیاہ کے بکھرنے سے شاعری کے ایوانوں میں برپا ہو جاتی ہے۔ تاہم بھائیو! یہ قیامت اپنے مزاج اور آثار میں اس قیامت کے قریب تر ہے جو اس ملک کے غریبوں پر بجلی، گیس اور پانی کے بلوں یا آٹا چاول، گھی اور چینی کی بڑھتی قیمتوں سے ہر روز ہی نازل ہوتی ہے۔ یہ وضاحت ضروری تھی تاکہ غیر متعلقہ لوگ اپنا اور ادارے کا وقت ضائع نہ کریں۔ اور جو لوگ پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں قیامت سے گزر رہے ہوں، ان کو تسلی ہو جائے کہ اصلی قیامت اس قیامت جیسی ہی ہوگی یا شاید اس سے بھی ہلکی ہی ہو۔

المشتہر۔ بدر الزماں جونیئر صدر انجمن استقبال قیامت لاہور


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments