اسرائیل میں ہونے والی چند نافع الناس ایجادات


ٹیکنا لوجی اور انوویشن کی دنیا میں اسرائیل کی حیثیت بادشاہ کی ہے۔ دنیا میں ہائی ٹیک سٹارٹ اپ سب سے زیادہ اس ملک میں پائے جاتے ہیں۔ اور جہاں تک وینچر کیپٹل فنڈز کا تعلق ہے، امریکہ کے بعد یہ دوسرے نمبر پر ہے۔ یہ ملک جس کی عمر صرف 76 سال ہے اور جس کی آبادی نو ملین ہے، یہ بڑے اعزاز کی بات ہے۔ جس طرح نوبل انعام سب سے زیادہ یہودیوں نے حاصل کیے اسی طرح سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایسے لگتا ان کو فضیلت حاصل ہو گئی ہے۔

اسرائیل کی دس ہزار آبادی میں 140 سائنسدان، اور ٹیک نیشنز پائے جاتے ہیں جو کہ دنیا کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔ اسی طرح اسرائیل کی ہر ملین کی آبادی میں 8337 لائق و فائق اعلیٰ دماغ کے ریسرچرز پائے جاتے ہیں۔ اسرائیل نے 2015 میں جی ڈی پی کا 4.3 % ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پر خرچ کیا تھا۔ 2019 میں اسرائیل کو پانچواں بڑا ایجادات کر نے والا ملک قرار دیا گیا تھا۔

اس ملک میں آئے روز ذخیرہ کن، نافع الناس ایجادات ہو رہی ہیں۔ فائر وال یعنی سائبر سکیورٹی سسٹم اسی ملک کے کمپیوٹرز انجینئرز نے بنا یا تھا۔ میڈیسن کی فیلڈ میں میڈیکل کے 85 فی صد آلات اسرائیل میں بنائے جاتے ہیں۔ تمام بڑی آئی ٹی کمپنیوں، آئی فون کے سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر یہاں بنائے جاتے ہیں۔ بائیو ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں نینو وائر اس ملک میں بنائی گئی جو چاندی کے پارٹیکلز سے بنائی گئی ہے۔ یہ انسانی بال سے ایک ہزار درجہ پتلی ہے۔

پھر اس کے ساتھ دنیا کی سب سے چھوٹی ڈی این اے ڈی این اے کمپیوٹنگ مشین سسٹم جو انزائم اور ڈی این اے مالیکیولز سے بنائی گئی ہے یہ ریاضی کی آسان کیلکولیشنز کر نے کی اہلیت رکھتی ہے۔ انرجی کے لئے یہ مشین ڈی این اے مالیکیولز استعمال کرتی ہے۔ اس کو وائز مین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں 2003 میں بنا یا گیا تھا۔

کمپیوٹرز میں فائر وال

کمپیوٹر انڈسٹری میں سکیورٹی ہر معاملے میں سر فہرست ہوتی ہے۔ ایسا سافٹ وئیر جو میل وئیر سے کمپیوٹرز کو محفوظ رکھتا ہے اس کو فائر وال کہتے ہیں۔ یہ اسرائیل میں ہونے والی سب سے اہم ایجاد تھی۔ فائر وال کو Check Point Software Technologies نے بنایا ہے۔ پہلی کمرشل فائر وال 1993 میں بنائی گئی تھی اس کے بعد سے اب تک چیک پوائنٹ کمپنی نے اس سافٹ وئیرنوکیا  کے تعاون سے مزید بہتر سے بہتر بنا رہی ہے۔

سب سے چھوٹا میڈیکل کیمرہ Pillcam

اسرائیلی انجنئیر گیوریل اڈان کو جب معدے میں تکلیف ہوئی تو اس کو ایک ہضم کیے جانے والے، ڈس پوزیبل کیمرے کا آئیڈیا آیا جو جسم کے اندر سے ڈیٹا باہر ریسیور کو ٹرانس مٹ کر سکے۔ اس کا نام پلکیم ہے اور اس کو میڈٹرونکس کمپنی بناتی ہے۔ پل کیم کو اس وقت پوری دنیا میں نظام ہضم میں انفیکشن، انتڑیوں کے امراض اور سرطان کی تشخیص کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کیپسول کی ہیئت اور اس کا سائز گولی کی برابر ہے جس میں چھوٹا سا کیمرہ نصب ہے ڈائجیسٹو ٹریکٹ (نظام ہضم) کے امیے جز بناتا ہے۔ اس کے موجد نے اپنی کمپنی کو آئر لینڈ کی میڈیکل ڈیوائس میکر کمپنی کو 860 ملین ڈالر میں فروخت کر دیا۔

سنف فون SniffPhone

فروری 2023 میں اسرائیل میں سنفنگ روباٹ سنف فون بنا یا گیا جس میں بائیو لاجیکل سینسر لگا ہوا ہے جو مرض کی تشخیص کر سکتا ہے۔ اس کے لئے  ٹڈی کا حاسہ استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بایو ہائبرڈ روبوٹ یو نیورسٹی آف تل ابی بیب میں بنایا گیا ہے۔ چار پہیوں پر بنایا روبوٹ مستقبل میں سکیورٹی چیکس، غیر قانونی منشیات (ڈرگز) کی تلاش، میں مدد گار ثابت ہو گا۔ اس سے پہلے نانوز ’ٹیکنالوجی بھی یہاں متعارف کی گئی جو کہ بریتھ لائزر ہے۔ اس کے ذریعہ سرطان کے ٹیومرز، پارکنسن اور ایم ایس (ملٹیبل سلوروسس) اور دیگر عوارض سے پیدا ہونے والی بد بو کو ڈی ٹیکٹ کیا جا سکتا۔ اس کی تشخیص 96 فی صد ٹھیک ہوتی۔ کچھ سالوں میں اس کو سمارٹ فون سے جوڑ دیا جائے گا۔

اسرائیل کی کمپنی میڈیگس نے ایسا دنیا کا سب سے مہین ویڈیو کیمرہ بنا یا ہے جس ڈایامیٹر محض 0.99 ملی میٹر ہے۔ اس کو اینڈو سکوپ میں لگا دیا جاتا جس سے گلے اور غذا کی نالی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے۔ اینڈو سکوپ سے ایسے زخم دیکھے جا سکتے جن کا ایکس رے سے دیکھنا ممکن نہیں ہوتا۔

ری واک روباٹ ReWalk

فالج زدہ مریضوں کے لئے ری واک Re۔ walk مشین ایجاد کی گئی جس سے مفلوج زدہ لوگوں نے چلنا پھرنا شروع کر دیا۔ ری واک در اصل Exoskeleton ہے جس کو مفلوج شخص کی ٹانگوں پر لگایا جاتا جس میں موشن سینسر اور کمپیوٹرز لگے ہوئے ہیں۔ اس مفید مشین کو Argo Medical Technologies نے بنایا ہے جو کہ سائنس کے میدان میں اسرائیل کی سب سے اہم اور بڑی ایجاد ہے۔ اس کی مدد سے مریض سیدھا کھڑا ہو سکتا سیڑھیاں چڑھ سکتا۔ اس روباٹ میں موومنٹ کلائی پر لگی گھڑی سے آتیں جو بیک پیک بیٹری سے پاور حاصل کرتی ہے۔ لوگ اس کو 2014 سے استعمال کر رہے ہیں۔ 2012 میں لندن پیرا اولمپکس میں کھلاڑیوں نے اس کی مدد سے کھیلوں میں حصہ لیا تھا۔

امراض قلب کے لئے فلیکس ابیل سٹینٹ Flexible Stent

دنیا میں اس وقت لاکھوں افراد اپنی زندگی فلیکس اببل سٹینٹ کے رہین منت ہیں جو کی ٹیوب کی شکل کی ڈیوائس ہے جس سے دل کی بیماری کے علاج کے لئے بند شریانوں کو کھو لا جاتا ہے تا اوپن ہارٹ سرجری نہ کر نی پڑے۔ 1996 میں اس سٹینٹ کی ایجاد کے بعد دل

کی سرجری قدرے آسان ہو گئی۔ طبی دنیا میں اس کا نام EluNIRTM ہے جس کو اسرائیل کی کمپنی میڈی نال Medinol نے بنایا ہے۔ اس کمپنی کے مالک شوہر اور بیوی Kobi and Judith Richter۔ جو ایک زمانے میں اسرائیل کے ارب پتی تھے۔

فرسٹ گلوبل انٹر نیٹ میسنجر ICQ App

اسرائیل کی کمپنی Mirablis نے 1996 میں سوشل میڈیا کے لئے APP ICQ بنا یا جو کہ I Seek You کا مخفف ہے۔ اس کی وجہ سے سو شل میڈیا کی داغ بیل پڑی۔ اس کے ذریعہ ہونے والی تمام فون اور ویڈیو کالز encrypted ہوتی ہیں۔ آئی سی قیو کے استعمال سے ونڈوز کے یوزرز رئیل ٹائم میں ایک دوسرے کو پیغامات بھیج سکتے تھے۔

1998 میں اس کو امریکن کمپنی AOL نے $ 407 ملین ڈالرز میں خرید لیا۔ یہ اس دور کی بات ہے جب میگا مرجرز عام نہیں ہوتے تھے۔ اسرائیل میں بنائے جانے والی ٹیکنالوجی میں یہ فقید المثال ہے۔ یاد رہے کہ سوشل میڈیا ایسی ایپلی کیشنز ہیں جن کے ذریعہ ممبرز دوسرے ممبرز کے ساتھ کنیکشن بنا سکتے اور پرائیویٹ میں پیغامات بھی بھیج سکتے ہیں۔ آج کل اس ضمن میں واٹس ایپ اور سکائیپ آتے ہیں۔

دنیا کی پہلی یو ایس بی USB

یو ایس بی فلیش ڈرائیو یعنی ڈیٹا سٹوریج ڈیوائس دنیا میں اس وقت ہر گھر ہر آفس میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ دو ٹیکنالوجیز کو ملا کر بنائی گئی تھی۔ اس کا آغاز میں 2000 میں ہوا تھا۔ امریکہ میں اس کا متبادل نام humb drive اور برطانیہ میں memory stick کہتے ہیں۔ فلیش میموری ٹوشیبا کمپنی نے 1980 میں بنائی تھی اس کے دس سال بعد انڈسٹری لیڈرز نے ”یونیورسل سیرئیل بس“ بنائی۔ 1999 میں اسرائیل کی کمپنی M۔ Systems نے آئی بی ایم کی پارٹنر شپ سے USB Based PC flask disk کے لئے پیٹنٹ کی درخواست دائر کی۔ جس سے پورٹیبل یو ایس بی کی پروڈکشن شروع ہو گئی۔ چائنا، تائیوان اور سنگاپور کی کمپنیوں نے بھی اس ڈرائیو کے سب سے پہلے بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایری گیشن سسٹم کے لئے نیٹ فارم Netafim

اسرائیل کا بڑا حصہ صحرا پر مشتمل ہے۔ یہاں کے کسان صحرائی کلامیٹ میں فصلیں اگانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس صورت حال میں اس وقت تبدیلی آئی جب 1965 میں انجنئیر Simcha Blass نے دو درخت قریب قریب دیکھے ایک تو چھوٹا اور دوسرا لمبا تھا۔ لمبے درخت کے پاس اس نے واٹر پائپ میں سوراخ دیکھا جس میں سے پانی ٹپ ٹپ گر رہا تھا۔ انجنئیر نے اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ چند قطرے کسی درخت یا پودے کو اگانے کے لئے کافی ہوتے ہیں۔

یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے نیوٹن کو سیب کے گرنے سے کشش ثقل کا آئیڈیا ذہن میں آیا تھا۔ یوں مائیکرو ایری گیشن کی ابتداء ہوئی۔ انجنئیر بلاس نے ایسی پائپ بنائی جس میں سے پانی کے قطرے ڈرپ ڈرپ فصلوں پر گرتے تھے جس سے کم پانی سے فصلیں اگا نا ممکن ہو گیا۔ 1967 میں نیٹا فم (معنی ڈراپس آف واٹر) کی بدولت فصلوں کی پیداوار اسرائیل کے صحرا Arava desert میں 70 %زیادہ ہو گئی اور قدرتی طور پر پانی کا استعمال کم ہو گیا۔ جلد ہی یہ ٹیکنالوجی پورے اسرائیل میں استعمال میں آ گئی اور پھر پوری دنیا میں۔ آج نیٹا فم 110 ممالک میں استعمال ہو رہی ہے اور 24.7 m acres زمین کو لہلہاتے پودوں کے ساتھ باغ و بہار کر دیا ہے۔

چیری ٹما ٹر اسرائیل کی لیبارٹریز میں کاشت کیا گیا تھا۔ نارتھ امریکہ میں یہ بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ اسی طرح Hybrid cucumber seeds اسرائیل میں پچاس کی دہائی میں کاشت کیے گئے تھے۔ دنیا کا سب سے پہلا گیس ٹربائن سولر تھرمل پاور سٹیشن اسرائیل کی کمپنی AORA نے تیار کیا تھا۔

ہوا میں سے پینے کا پانی نکالنا Watergen

واٹر جین اسرائیلی کمپنی ہوا میں سے پانی نکال کر رہی ہے جس کے لئے پو ر ٹیبل جنریٹر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کمپنی کی بنیاد Arye Kohavi نے رکھی تھی۔ ہوا سے پانی نکالنے کے لئے GENius ٹیکنالوجی استعمال کی جاتی جو فضا میں سے رطوبت کو نکال لیتی ہے۔ واٹر جین کے جنریٹرز سے ایک کیلو واٹ بجلی کے استعمال سے چار لیٹر پانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جنریٹرز کے اندر فلٹر لگے ہوئے ہیں جس سے ائر پالوشن سے پانی کو صاف کر کے پینے کے قابل بنا یا جاتا ہے۔ 2017 میں جب پوئرٹوریکو میں طوفان Hurricane Mariaسے تباہی آئی تو اس لائف سیونگ ڈیوائس سے ملین در ملین افراد کو پینے کا پانی مہیا کیا گیا تھا۔ واٹر جین اب دفاتر میں بھی ملازمین استعمال کر رہے ہیں۔

غیر مضر پیسٹ کنٹرول Bio۔ Bee Pestcontrol

بائیو بی ایک ملٹی نیشنل کمپنی ہے جس کا ہیڈ کوارٹر اسرائیل کی بیت شین ویلی میں واقع ہے۔ یہ کمپنی بائیو لاجیکل پیسٹ کنٹرول بناتی ہے تا کہ فصلوں کے اگانے میں حشرات کش دواؤں Pesticides کا استعمال کم ہو سکے۔ اس کمپنی نے بائیو ٹیکنالوجی 1983 میں استعمال کرنی شروع کی۔ اس کے لئے mites، wasps and beetles کو بھی استعمال کیا جاتا تھا تاکہ وہ مضر کیڑوں کی آبادی کو کم کر سکیں۔ پھر ان مضر کیڑوں کو جینیاتی طور پر تبدیل کر دیا جاتا تا کہ ان کی افزائش نسل کم ہو جائے۔

سیف ڈرائیونگ کے لئے آرٹی فیشل انٹیلی جینس Mobileye

موبل آئی ایک اسرائیلی سکیورٹی کمپنی ہے جس کی اس وقت قیمت $ 10 بلین امریکی ڈالر ہے۔ کاروں کے لئے یہ ٹیکنالوجی 1999 میں Amnon Shashua نے ڈیویلپ کی جس نے اپنے بزنس پارٹنر Ziv Aviram کے تعاون سے اپنے یونیورسٹی کے اکیڈیمک ڈیزرٹیشن کو جو مشین لرننگ پر تھا، ایسے الگورتھم وضع کی جس سے آٹوز میں لگے چھوٹے سے کیمرے سے ڈرائیوروں کو پیش رفت خطرات سے آگاہ کیا جا سکتا ہے جیسے کوئی پیدل چلنے والا سڑک کراس کر رہا ہو۔

اس وقت کاریں بنانے والے 25 گلوبل آٹو میکرز موبیل آئی ٹیکنالوجی کو کاروں میں سیف ڈرائیونگ کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ پندرہ ملین کاروں میں یہ موبیل آئی لگی ہوئی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے نہ جانے کتنے لوگ حادثات سے محفوظ رہے اور کتنی بے شمار جانیں بچ گئیں۔ انسانیت کے لئے یہ ایجاد نعمت غیر مترقبہ ہے۔

نیوی گیشن ڈی وائس WAZE

انجنئیر Ehud Shabati جب پہلی دفعہ جی پی ایس استعمال کیا تو وہ خوش بھی ہوا مگر مایوس بھی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ دور دراز علاقوں میں اگرچہ جی پی ایس اس کے استعمال کر نے والوں کو گائیڈ کر سکتے تھے لیکن اس کی بڑی خامی یہ تھی یہ سڑکوں پر ٹریفک اور مرمت کے کام کا ذکر ریئل ٹائم میں بالکل نہیں کرتے تھے۔ چنانچہ انجنئیر شباتی نے اپنے ملک اسرائیل کا نقشہ تیار کیا تا ایک نیا کمیونٹی بیسڈ نیوی گیشن ڈیوائس تیار کر سکے جو لمحہ بہ لمحہ پر سڑکوں پر ٹریفک یا حادثات کی رپورٹ دے سکے۔ 2013 میں شباتی نے اپنی کمپنی Waze کو کیلی فورنیا میں واقع گوگل کمپنی کو $US 1.1 billion میں فروخت کر دیا۔ اسرائیل میں ہونے والی ایجادات میں سے یہ سب سے منافع بخش ایجاد ثابت ہوئی۔ اس وقت دنیا میں 60 ملین لوگ اپنی کاروں میں ٹریفک رپورٹس اپنے فون پر موصول کر رہے ہیں۔

مائیکرو پرو سیسر Intel 8088

آئی بی ایم نے جو پہلا مائیکرو پروسیسر ڈیزائین کیا تھا یعنی انٹیل 8088 اور جس سے پرسنل کمپیوٹر میں انقلاب بر پا ہوا تھا اس کا مائیکرو پروسیسر، انٹیل کی حیفہ لیبارٹری میں تیار ہوا تھا۔ آئندہ کے دنیا کے تمام پرسنل کمپیوٹر ایسے سی پی یو سے بنائے گئے جن میں 8088 جد امجد تسلیم کیا جاتا ہے۔ اسی مائیکرو پرو سیسر کی وجہ سے انٹیل کا شمار Fortune 500 میں ہو نے لگا تھا۔

کوئیکشنری Quickionary

یہ پین کے سائز کا سکینر ہے جو الفاظ یا فقروں کو سکین کر کے ان کا فوراً ترجمہ کر دیتا ہے۔ یا پھر ان کو اپنی میموری میں محفوظ کر لیتا ہے تا کہ ان کو پرسنل کمپیوٹر میں ٹرانسفر کیا جا سکے۔ اس کو Wizcom Technologies Ltd۔ نے بنا یا ہے۔

آرٹیفیشل ویژن OrCam MyEye

یہ آرٹیفیشل ویژن ڈیوائس ہے جس سے نا بینا افراد ٹیکسٹ کو پڑھ سمجھ سکتے اور چیزوں کی شناخت آڈیو فیڈ بیک کے ذریعہ کر سکتے۔

ونڈوز ایکس پی اور ونڈوز این ٹی Windows XP and Windows NT۔
یہ آپریٹنگ سسٹمزOS اسرائیل کے مائیکرو سافٹ آفس میں ڈیویلپ کیے گئے تھے۔
() () ()
ختم شد


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments