مائیکل فلپس کی حیران کن داستان حیات


مائیکل فلپس کے بارے میں پاکستان کے لوگ زیادہ نہیں جانتے۔ مائیکل فلپس اس زمین کا وہ انسان ہے جس نے اس زمین پر سب سے زیادہ میڈلز جیت رکھے ہیں۔ مائیکل فلپس کی حیرت انگیز موٹیویشنل داستان سننے سے پہلے چینل کو سبسکرائب کر لیں اور بیل آئیکن بھی پریس کر لیں۔ اور دل تھام کے یہ کہانی سنیں ہو سکتا ہے کہانی کے اختتام پر آپ کو بہت کچھ مل جائے۔ مائیکل فلپس 1985 میں امریکی ریاست بالٹی مور میں پیدا ہوئے۔ سات سال کی عمر میں مائیکل فلپس نے سوئمنگ کی تربیت لینی شروع کی۔

دس سال کی عمر میں ا س نے امریکا کے تمام نیشنل رکارڈ توڑ دیے۔ بارہ سال کی عمر میں مائیکل فلپس نے اپنی کیٹیگری کے تمام رکارڈ توڑ دیے۔ اب اس کی عمر پندرہ سال تھی۔ یہ اسکول میں پڑھ رہا تھا۔ یہ پندرہ سال کی عمر میں امریکا کا پہلا بچہ تھا جو اسکول میں پڑھ رہا تھا اور اولمپکس تک پہنچ گیا۔ کیا کمال بچہ تھا جس نے اسکول کے زمانے میں ہی سوئمنگ کی دنیا کے تمام رکارڈز نہ صرف توڑے بلکہ نئے رکارڈز بنائے اور پھر اپنے ہی بنائے گئے کارڈز توڑے۔

اب آگے سنیں مائیکل فلپس کی عمر اب 19 سال تھی اور وہ کالج میں پڑھ رہا تھا۔ انیس سال کی عمر میں اس نے بے تحاشا نئے رکارڈ بنائے اور پچھلے اپنے ہی بنائے گئے رکارڈ توڑ ڈالے۔ کیا کمال اتھلیٹ ہے جس نے چار اولمپکس میں 28 میڈل جیتے جس میں سے 23 گولڈ میڈل تھے۔ 2004، 2008۔ 2012، 2016ء میں منعقد ہونے والے اولمپکس میں یہ سب سے زیادہ میڈل جیتنے والا اس دنیا میں ایک ہی انسان ہے جو میڈل سے مالا مال ہے۔ جب اس نے یہ کارنامہ سر انجام دیا تو لوگوں نے کہا کیسے ایک ہی انسان اتنے گولڈ میڈل جیت سکتا ہے؟

اب اس سچی داستان سے جڑا ایک اور واقعہ ہے جسے سن کر ہم سب پاکستانی حیران رہ جائیں گے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ 1972ء میں امریکن سوئمر مارک سپٹز نے ایک ورلڈ رکارڈ بنایا تھا سوئمنگ کے میدان میں مارک سپٹز نے سوئمنگ کے مختلف فارمیٹس میں ایک ہی سال میں سات گولڈ میڈل جیتے تھے۔ جب مارک نے یہ رکارڈ بنایا تو کہا گیا اب یہ رکارڈ انسانی تاریخ میں شاید کوئی بریک نہیں کرسکے گا۔ لیکن مائیکل فلپس نے کہا کہ وہ مارک سپٹز کا رکارڈ نہ صرف توڑے گا بلکہ نیا رکارڈ بنائے گا۔

مائیکل کا یہ اعلان سن کر سب اس کا مذاق اڑانے لگے۔ کہنے لگے خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں۔ حالانکہ مائیکل فلپس نے 2004 کے اولمپکس میں چھے میڈل جیتے تھے لیکن جب اس نے کہا کہ وہ 2008 کے اولمپکس میں مارک کا رکارڈ توڑ کر آٹھ میڈل جیتے گا تو اسے پاگل اور ابنارمل کہا گیا۔ مائیکل نے آٹھ میڈل جیتنے کے لئے ہر روز سخت ٹریننگ کرنی شروع کر دی۔ وہ مسلسل چار سال تک ایک دن میں 12 گھنٹے ٹف ٹریننگ ٹریننگ کرتا رہا۔

اچانک ٹریننگ کے دوران میں اس کا بایاں ہاتھ زخمی ہو گیا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں حصہ نہیں لے سکتا۔ اس نے کہا ضرور حصہ لوں گا۔ ہاتھ کی بجائے اب وہ پاؤں سے سوئمنگ کرنے لگا اور اپنے آپ کو ایکسٹرا مضبوط کر لیا۔ 2008 کے بیجنگ اولپکس میں مائیکل فلپس نے 8 میڈل جیت کر مارک سپٹز کا رکارڈ توڑ دیا اور دنیا کو حیران و پریشان کر دیا۔ سب حیران تھے کہ کیسے اس نے نا ممکن کو ممکن کردکھایا۔ اس کے بعد دولت اور شہرت سے مالا مال تھا اور دنیا کا پانچواں امیر ترین کھلاڑی بن چکا تھا۔

مائیکل فلپس کا بچپن بہت خوفناک تھا۔ اس کی ماں اور باپ ہمیشہ آپس میں لڑتے رہتے تھے۔ اس کے بچپن میں ہی اس کے باپ نے اس کی ماں کو طلاق دے دی۔ جس کی وجہ سے مائیکل فلپس کئی بیماریوں کا شکار ہوا۔ لیکن اس کی ماں اور ا س کے کوچ نے ہمیشہ مائیکل کو ہمت دی۔ مائیکل نے پھر سات سال کی عمر میں ایک ہی مقصد بنایا کہ وہ سوئمنگ کی دنیا کا شہنشاہ بنے گا اور اس نے ایسا کر دکھایا۔ وہ بچپن سے یہ کہتا تھا کہ وہ وہ کچھ حاصل کرے گا جو آج تک کوئی حاصل نہیں کر سکا۔

دولت اور شہرت نے مائیکل فلپس کا دماغ خراب کر دیا۔ وہ ڈرگ کا عادی ہو گیا۔ اسی وجہ سے کئی بار اسے جیل جانا پڑا۔ ماں نے پھر اسے ہمت دلائی اور دوبارہ مائیکل میدان میں آیا۔ 2016 میں اس نے پانچ گولڈ میڈل جیتے۔ اس نے 28 اولپکس میڈل جیتے جس میں سے 23 گولڈ میڈل ہیں۔ مائیکل فلپس نے چار اولپکس میں 23 گولڈ میڈل جیتے جو ایک عظیم رکارڈ ہے اور کبھی کوئی اس رکارڈ کو بریک کر بھی سکے گا یا نہیں۔

ہمارے ہمسایہ ملک بھارت کے تمام اولپکس میں کل 28 میڈل ہیں جس میں سے صرف 9 گولڈ میڈل ہیں۔ مائیکل فلپس کے بھی چار اولمپکس میں 28 میڈل ہیں لیکن فرق یہ ہے 23 گولڈ میڈل ہیں۔ پس ثابت ہوا کہ کچھ بھی نا ممکن نہیں۔ بس جذبہ اور ہمت چاہیے۔ وہ پاکستانی جو جلد مایوس ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ نہیں ہو سکتا ان کے لئے مائیکل فلپس کی داستان میں سیکھنے، سمجھنے اور سوچنے کے لئے بہت کچھ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).