میوزک سٹریمنگ سروس سپوٹی فائی پاکستان میں لانچ کر دی گئی


سپوٹی فائی

چاہے لانگ ڈرائیو ہو یا پکنک کے لیے آؤٹنگ، یا گھر پر دوستوں کے ساتھ گپ شپ، ایک چیز جو اکثر اوقات بحث و مباحثے کی وجہ بن جاتی ہے، وہ ہے کہ کس کی موسیقی کو فوقیت ملے گی اور کس کی پسند کا گانا چلے گا۔

اور پاکستان جیسے ملک میں جہاں موسیقی معاشرے اور مقامی ثقافت کا اہم جزو ہے، جس کی وجہ سے کبھی پی ایس ایل کے گانے پر ایک طوفان برپا ہو جاتا ہے تو کبھی کوک سٹوڈیو کے گانوں پر جنگ چھڑی ہوئی ہوتی ہے، اس سے ظاہر ہے کہ ہمیں موسیقی میں اپنی پسند اور ناپسند کا بہت زیادہ خیال ہے۔

شاید یہی وجہ ہے کہ موسیقی کے سب سے بڑے پلیٹ فارم ‘سپوٹی فائی’ کی پاکستان آمد کی خبر پر گذشتہ دو روز سے پاکستان میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین زور و شور سے اپنی خوشی، اور اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں سپوٹی فائی کا خیر مقدم کیا۔

https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1364542700926754816?s=20

سویڈن میں قائم کی جانے والی سپوٹی فائی کمپنی نے دو روز قبل اعلان کیا کہ وہ دنیا کے 80 سے زیادہ ممالک میں 36 سے زیادہ زبانوں میں اپنی سروسز کو متعارف کروا رہی ہیں جن میں پاکستان بھی شامل ہے، اور اس کے بعد اب وہ دنیا کے 170 ممالک میں فراہم کی جا رہی ہے۔

اس اعلان پر صارف ‘مار’ لکھتی ہیں کہ ‘کیا یہ سچ ہے؟ سپوٹی فائی’ واقعی پاکستان میں باضابطہ طور پر میسر ہو گا؟ مجھے یقین نہیں آ رہا؟’

یہ بھی پڑھیے

بی بی سی میوزک میموریز: پاکستانی موسیقی کے 50 یادگار گانے

یوٹیوب: جانے کا غم اور آنے کی خوشی

ایک اور صارف مریم لکھتی ہیں کہ سپوٹی فائی کی قیمتیں پاکستان میں بہت اچھی ہیں لیکن میں امید کرتی ہوں کہ یہ مستقبل میں مہنگی نہ ہو جائیں۔

https://twitter.com/eldsjal/status/1363901264921325568

آخر سپوٹی فائی ہے کیا اور لوگ اس کے بارے میں اتنا پرجوش کیوں ہیں؟

سپوٹی فائی ایک موسیقی کی سٹریمنگ سروس ہے جس پر دنیا بھر سے ہزاروں زبانوں میں لاکھوں کی تعداد میں گانے اور موسیقاروں اور فنکاروں کا بنایا ہوا مواد موجود ہے۔ اس سروس پر مفت بھی گانے سنے جا سکتے ہیں لیکن ان کے بیچ میں اشتہارات بھی آتے ہیں۔

لیکن اس سروس میں پیسے کے عوض دی جانے والی پریمئیم سروس میں کوئی اشتہارات نہیں ہوتے اور اس کے علاوہ بہت ساری سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

اس سروس کی سب سے خاص بات اس کا الگورتھم ہے جو سننے والے صارف کی پسند کی بنیاد پر پلے لسٹ بناتا ہے جس میں صارف کو اس کی پسند والے نئے گانے متعارف کروائے جاتے ہیں اور اس کی مدد سے وہ اپنے دوست احباب، پسندیدہ فنکار اور مشہور شخصیات کی پسند کے گانے بھی سن سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ موسیقاروں کے لیے سپوٹی فائی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں فنکاروں کے گانے سننے پر انھیں اس کے عوض رقم بھی ملتی ہے اور اس کی مدد سے انھیں اپنی موسیقی کی تشہیر کرنے کا بھی موقع مل جاتا ہے۔

پاکستان میں سپوٹی فائی کے استعمال کے لیے مختلف درجے کی فیس متعین کی گئی ہے جس کی مدد سے طلبہ کے لیے کم پیسے رکھے گئے ہیں، اور اس کے علاوہ خاندان کے مختلف افراد کے لیے بھی اکاؤنٹ بنانے پر رعایت ہے۔

سپوٹی فائی کی ایپ صرف ان ہی ممالک میں کام کرتی ہے جہاں باضابطہ طور پر اسے متعارف کرایا گیا ہوتا ہے۔ ماضی میں پاکستان میں صارفین اس ایپ کو استعمال کرنے کے لیے وی پی این کا استعمال کرتے تھے، یا ‘کریک’ کے ذریعے یا بیرون ملک میں اکاؤنٹ بنا کر پھر پاکستان میں استعمال کرتے تھے۔

پاکستان میں سپوٹی فائی کے آنے پر موسیقاروں کا کیا کہنا ہے؟

لاہور میوزک میٹ کی شریک بانی اور موسیقار زاہرہ پراچہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سپوٹی فائی کے آنے سے بے حد خوش ہیں۔

’سپوٹی فائی کا پاکستان آنا بہت ہی خوش آئند اور بہت بڑی بات ہے کیونکہ اس کی مدد سے پاکستانی موسیقاروں کو اپنی بنائی ہوئی موسیقی پھیلانے کے لیے ایک بہت اہم پلیٹ فارم ملے گا۔’

موسیقی کے علاوہ ساؤنڈ انجینئیر کی حیثیت سے کام کرنے والی زاہرہ کہتی ہیں کہ پاکستان میں جب یو ٹیوب پر پابندی لگی تھی تو لوگوں کے لیے موسیقی تک رسائی حاصل کرنے میں کافی دشواری ہوئی تھی اور ان کا بین الاقوامی موسیقی کے رحجانات سے فاصلہ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے انھیں اندازہ نہیں تھا کہ موسیقی کی صنعت دنیا بھر میں کس جانب جا رہی ہے اور پاکستان میں موسیقار ایک محدود حد تک ہی موسیقی بنا رہے تھے اور یو ٹیوب اور ساؤنڈ کلاؤڈ پر ڈالنے سے نہ ان کی موسیقی کی بہت تشہیر ہو رہی تھی اور نہ ہی اس کی مدد سے ان کو معاوضہ مل رہا تھا۔

کراچی میں مقیم موسیقار اسفندیار خان کہتے ہیں کہ سپوٹی فائی کی لائبریری بہت بڑی ہے اور اس میں پرانے گانوں سے لے کر تازہ ترین موسیقی دستیاب ہوتی ہے اور اس کا کوئی اور مقابل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یو ٹیوب اور ساؤنڈ کلاؤڈ پر بھی اچھا مواد ہے لیکن ان میں ساؤنڈ کلاؤڈ پر بہت زیادہ ورائٹی نہیں ہے جبکہ یوٹیوب کی ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ اگر آپ موبائل پر سن رہے ہیں تو سکرین بند ہونے پر گانا بھی بند ہو جائے گا کیونکہ یوٹیوب بنیادی طور پر ویڈیو کی ایپ ہے، نہ کہ موسیقی کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ویسے تو پاکستانی صارفین مفت میں ملنے والی چیز کو فوقیت دیتے ہیں لیکن سپوٹی فائی کا الگورتھم اس جیسی دیگر سروسز کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر ہے اور وہ بہت عمدہ طریقے سے یہ جانچ لیتا ہے کہ صارف کو کس قسم کی موسیقی پسند ہے اور وہ کیا سننا چاہے گا۔

اس کی مثال دیتے ہوئے اسفند کہتے ہیں: ‘میں نے موسیقی کی دیگر سٹریمنگ سروسز بھی دیکھی ہیں جیسے ڈیزر، ایپل میوزک وغیرہ لیکن سپوٹی فائی سے بہتر کوئی نہیں ہے۔ اب جیسے ڈیزر پر آپ عابدہ پروین کے گانے سنتے ہیں تو اس کے بعد پھر نکیل بیک، کانیے ویسٹ اور پھر جنون! مطلب بندہ اس پر پوچھتا ہے کہ ہو کیا رہا ہے؟ کچھ تو عقل لگاؤ‘ اس لحاظ سے سپوٹی فائی کا الگورتھم بہت زبردست ہے۔’

اسی بات کی تائید کرتے ہوئے زاہرہ کہتی ہیں کہ سپوٹی فائی کے الگورتھم کی مدد سے انھیں بہت نت نئی موسیقی سننے کو ملی ہے اور اس کے پاکستان آنے سے شاید یہاں پر فنکاروں کو اپنی صلاحیتیوں کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔

‘میں مقامی فنکاروں کو دیکھتی ہوں کہ وہ اپنا موازنہ صرف مقامی موسیقاروں سے کرتے ہیں لیکن شاید سپوٹی فائی کی مدد سے ممکن ہے کہ وہ اپنا موازنہ بین الاقوامی موسیقاروں سے کریں، ان کی طرح کے معیار پر موسیقی بنائیں۔’

سپوٹی فائی کے آنے پر سوشل میڈیا رد عمل

صحافی اور ایف ایم 89 چینل پر ریڈیو شو کرنے والی صباح بانو ملک نے اپنی ٹویٹ میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘بالاآخر سپوٹی فائی آ گیا ہے اور میں اپنی تمام پلے لسٹ کو شئیر کروں گی۔’

https://twitter.com/sabahbanomalik/status/1364425261718990855

صارف صائم لکھتے ہیں کہ ماضی میں وہ برسوں سے وی پی این کی مدد سے سپوٹی فائی چلا رہے تھے اور آج بالآخر وہ اسے بغیر وی پی این کے استعمال کر سکیں گے۔

صحافی شہریار پوپلزئی نے اس پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان میں سٹریمنگ سروس کی جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گئیں۔ سپوٹی فائی مجھے تم سے محبت ہے۔’

اس ٹویٹ کا غالباً اشارہ پاکستان میں چلنے والی دیگر سٹریمنگ سروس جیسے پٹاری اور تازی اور اس کے علاوہہ ساون جیسی سروسز پر تھا، اور اسی بارے میں ترکی میں مقیم صحافی شہریار مرزا نے ٹویٹ میں پوچھا کہ کیا سپوٹی فائی کے آنے سے پاکستان میں پٹاری ختم ہو جائے گا یا وہ اپنے صارفین کو کچھ نیا دے سکے گا۔

اس پر صارف فاطمہ لکھتی ہیں کہ ‘پٹاری نے تو پہلے ہی خود کو مار لیا تھا جب انھوں نے اپنی سروس کا معیار کا خیال رکھنا چھوڑ دیا تھا۔’

https://twitter.com/FatimaArif/status/1364265489275359232

ایک صارف زینب مذاق میں لکھتی ہیں کہ ‘خبر سپوٹی فائی اب پاکستان میں بھی۔ میں: میں تو ابھی بھی یو ٹیوب استعمال کرتا ہوں۔’

جب بی بی سی نے صباح بانو ملک سے ان کی ٹویٹ کے بعد سپوٹی فائی کے آنے پر پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اسے تقریباً دو برسوں سے استعمال کر رہی ہیں لیکن ان کا اکاؤنٹ امریکہ میں بنا ہوا تھا۔

‘بحیثیت ریڈیو شو میزبان، میرے لیے سپوٹی فائی کو استعمال کرنے سے گانوں کی فہرست بنانے میں بہت مدد ملتی ہے اور یہ بہت ہی آسان ہے۔ لیکن اس کی سب سے خاص بات اس کا الگورتھم ہے جو صارفین کو بالکل اسی نئی موسیقی سے روشناس کراتا ہے جو وہ ان کی پسند کے مطابق ہوتا ہے۔ اور یہ چیز پاکستان میں موسیقاروں اور صارفین دونوں کے لیے بہت کارآمد ثابت ہو سکتی ہے جس کی مدد سے نہ صرف ان کی موسیقی دوسرے سنیں گے، بلکہ وہ دوسروں کے ساتھ رابطہ قائم کر سکیں گے۔’

صباح بانو کا کہنا تھا کہ سپوٹی فائی کے پاکستان آنے سے انھیں مستقبل کے لیے بھی امید ہو گئی ہے کہ شاید آگے اور بہتر چیزیں یہاں پر آئیں۔

کیا سپوٹی فائی کے آنے سے مستقبل میں دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے آنے کی امید ہے؟

سپوٹی فائی

بی بی سی نے جب اس بابت پاکستان کی نیشنل ای کامرس کونسل کے ایک رکن سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس پلیٹ فارم کو پاکستان میں متعارف کرائے جانے کے حوالے سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ بین الاقوامی کمپنیاں اب پاکستان پر اعتماد کر رہی ہیں اور یہاں پر کاروبار شروع کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہیں۔

‘اصل بات یہ ہے کہ سپوٹی فائی نے اپنے طور پر تحقیق کر کے یہ فیصلہ کیا ہو گا کہ پاکستان میں ایک سودمند مارکیٹ ہے اور وہ اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ اور شاید ان کو دیکھتے ہوئے اور کمپنیاں بھی سوچیں گی کہ وہ پاکستان میں اپنے قدم جمائیں۔’

ان کا کہنا تھا کہ مقابلے کی فضا بڑھے گی تو اس سے مقامی کمپنیوں کو بھی جذبہ ملے گا کہ وہ اپنی مصنوعات کو بہتر بنائیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے این ای سی سی کے رکن نے کہا کہ پاکستان میں اپنی قیمتیوں کا تعین کرنا سپوٹی فائی کا اندرونی معاملہ تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32555 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp