سدھو موسے والا کا نیا گانا ’سیکشن 12‘: ’تمھیں اس وقت تک زندہ نہیں رہنے دوں گا جب تک میں مر نہ جاؤں‘


گذشتہ سال قاتلانہ حملے میں مارے جانے والے پنجابی گلوکار شبدیپ سنگھ عرف سدھو موسے والا کا نیا گانا ’واچ آؤٹ‘ یوٹیوب پر آتے ہی موضوعِ بحث بن گیا ہے۔

یہ گانا دیوالی کے دن دوپہر 12 بجے یوٹیوب پر ریلیز ہوا۔ لائیو پریمیئر کے دوران چار لاکھ سے زیادہ لوگ اس گانے کو سن رہے تھے۔

انڈیا کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی یہ گانا سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرتا رہا۔ پانچ گھنٹوں کے اندر اس گانے کو دیکھنے اور سننے والوں کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

اس گانے نے ایک مرتبہ پھر سے سدھو کی یاد تازہ کر دی ہے اور ان کا انداز اس گانے میں سننے والوں کے دلوں کو چھو گیا۔۔۔ انداز اور لہجہ ایسا کہ جیسے گلوکار کسی کو چیلنج کر رہا ہو۔

اس گانے کو سن کر ایسا لگتا ہے جیسے گلوکار کسی کو کوئی بھڑکتا ہوا جواب دے رہا ہو۔ سدھو موسے والا پنجابی موسیقی کی دنیا کے ستارے تھے۔

29 مئی 2022 کو انھیں دن دیہاڑے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ سدھو موسے والا کی موت کے بعد ریلیز ہونے والا یہ ان کا پانچواں گانا ہے۔

سدھو کے اب ریلیز ہونے والے گانے ’سیکشن 12‘ میں ایسا کیا ہے جس پر بحث جاری ہے؟

سدھو موسے والا اپنے گانوں میں قانونی شقوں سے متعلق اصطلاحات کا ذکر کرتے تھے اور ان پر تنقید بھی کیا کرتے تھے، وہ قانون اور اس سے فائدہ اٹھنے والے سماج کے خلاف اپنے گانوں کو ترتیب دیتے اور ان پر کھل کر تنقید کرتے تھے۔

ان کے ایک گانے کا نام 295 ہے جو تعزیرات ہند کی ایک دفعہ ہے۔ واضح رہے کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 295 (اے) ان لوگوں پر لاگو ہوتی ہے جو مذہبی جذبات بھڑکاتے ہیں۔

اس گانے میں انھوں نے نام نہاد مذہبی رہنماؤں اور سیاسی رہنماؤں پر طنز کیا تھا اور اُن کا یہ گانا زبان زدِ عام ہوا، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سائٹس پر اس گانے نے سدھو کی شہرت کے جھنڈے گاڑے۔

اس گانے میں انھوں نے کہا تھا کہ ’اگر آپ سچ بولیں گے تو آپ کو 295 اے کا سامنا کرنا پڑے گا، اگر آپ ترقی کی راہ پر چلنے کی کوشش کریں گے تو نفرت آپ کا راستہ روکے گی۔‘

اسی طرح اب اُن کے قتل کے بعد ریلیز ہونے والے اُن کے گانے میں انھوں نے شروعات میں سیکشن 12 کے بارے میں بات کی ہے۔

اس گانے میں سدھو سیکشن 12 کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’اوہ، ہماری زبان کی بندش یا ہاتھ کو بدلہ لینے سے روکنے کے لیے یہ جو سیکشن 12 کا استعمال کیا گیا ہے۔

’یوں کہہ لو کے ہمارے کندھوں پر یہ بندوقیں نہیں میتیں لادھ دی ہیں اور ہمارے ہاں تو بدلہ ایک تہوار کی مانند ہوتا ہے جب تک کوئی اپنا بدلہ نہ لے لے تب تک وہ اپنے گھر واپس نہیں آتا۔‘

سوشل میڈیا پر لوگوں کی مختلف آرا ہیں کہ سدھو موسے والا نے اس گانے میں دفعہ 12 کا ذکر کیوں کیا اور اس کا کیا مطلب ہے۔

کچھ لوگ اسے غیر قانونی ہتھیاروں کے معاملے میں استعمال کرنے کے لتے آرمز ایکٹ کی ایک دفعہ بھی کہہ رہے ہیں۔

گانے کی ریلیز کے بعد سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے اس سیکشن کا کہیں بھی ذکر نہیں کیا۔

مئی 2020 میں سدھو موسیوالا پر آرمز ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس میں سدھو پر آرمز ایکٹ کی دفعہ 25، 29 اور 30 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جولائی 2020 میں سدھو موسے والا نے اپنا گانا ’گبھرو تے کیس جیڑا سنجے دت تے‘ بھی ریلیز کیا تھا۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ دفعہ 12 برطانیہ یا کینیڈا کے قانون کے بارے میں بھی ہو سکتی ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک جاننے والے نے یہ بھی بتایا کہ اس کا تعلق سدھو موسے والا کے کسی کے ساتھ کاروباری معاہدے سے بھی ہوسکتا ہے۔

وکیل جسپال سنگھ منجھپور نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سدھو نے صرف ایک بار اپنے گانے میں ’سیکشن 12‘ کا استعمال کیا ہے۔ اس بارے میں زیادہ وضاحت نہیں ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’تعزیرات ہند کی دفعہ 12 کے مطابق آئی پی سی میں جہاں کہیں بھی ’عوامی‘ کا استعمال کسی بھی طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’آئین ہند کی دفعہ 12 کے مطابق عام حالات میں ہر ریاست کی قانون ساز اسمبلی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ حکومت ہند کے ماتحت ہوتا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’آرمز ایکٹ کی دفعہ 12 ایک جگہ سے دوسری جگہ ہتھیاروں کی نقل و حرکت پر پابندی سے متعلق ہے۔‘

سدھو موسے والا کے بہت سے گانوں میں وہ ایک خاص تناظر میں اپنے ’دشمنوں‘ یا ’ساتھیوں‘ کا ذکر ملتا ہے۔

سدھو کی موسیقی کو قریب سے جاننے والے ایک شخص نے بتایا کہ ’یہ گانا ایک خاص سیاق و سباق میں بھی ہو سکتا ہے اور اس کے بارے میں مختلف آرا بن رہی ہیں جس کے بارے میں کہنا مشکل ہے کہ یہ صحیح ہے یا نہیں۔‘

اس گانے میں سدھو موسے والا کے ساتھ سکندر کاہلو بھی شامل ہیں۔ وہ اپنے ریپ میں کہتے ہیں کہ ’جسم چاہے جائے پچھتاوا نہیں، بے ضمیر انسان نہیں ہونا چاہیے۔‘

یہ جملہ اسی طرح کا ہے جو دمدمی ٹکسال کے سابق سربراہ جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا۔

یہ جملے تھے: ’میں جسم کی موت کو موت نہیں، ضمیر کی موت کو موت کہتا ہوں۔‘

بھنڈرانوالے کی تقریر کا یہ حصہ ان کے پوسٹروں، ٹی شرٹس کے ساتھ ساتھ پنجاب میں کئی گاڑیوں، بسوں اور ٹرکوں کے پیچھے لکھا ہوا پایا جاتا ہے۔

اس گانے میں کن ہتھیاروں کا ذکر ہے؟

سدھو موسے والا کے گانوں میں ہتھیاروں کا ذکر عام رہا ہے۔ اس وجہ سے کئی سماجی کارکنوں نے وقتاً فوقتاً ان کی مخالفت بھی کی ہے۔

انھوں نے اس گانے میں کہا کہ ’ہمارے پاس کورین ساکھ کی 30 زیگن بھی ہیں‘

زیگن ایک قسم کی پستول ہے، اس کی خصوصیت یہ ہے کہ ایک وقت میں معمول سے زیادہ گولیاں چلانے کی اہلیت رکھتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ہتھیار سے اترپردیش کے گینگسٹر عتیق احمد کو کھلے عام قتل کر دیا گیا تھا۔

’میرے دشمنوں کے لیے اعلان‘

سدھو موسے والا کے مداح اس گانے پر جوش و خروش کا اظہار کر رہے ہیں جو ان کے پسندیدہ گلوکار کی موت کے تقریباً ڈیڑھ سال کے بعد ریلیز ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ہی بہت سے لوگ اس گیت میں تشدد کے ذکر کے معاشرے پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس گانے میں وہ اپنے مخالفین کو چیلنج کرتے نظر آ رہے ہیں۔

اس گانے کے اہم بول یہ ہیں، ’مضبوط رہو اور اعلان کرو، میں تمھیں اس وقت تک زندہ نہیں رہنے دوں گا جب تک میں مر نہ جاؤں۔‘

اگلے بولوں میں وہ کہتے ہیں کہ ’اگر میں تمھارے ہاتھ آؤں تو مجھے مت چھوڑنا، کیونکہ اگر تم میرے ہاتھ آئے تو جانے نہیں دوں گا۔‘

گانے کے آخر میں وہ کہتے ہیں کہ ’جہاں آپ آ کر لڑتے ہیں، وہاں کسی کا پردہ نہیں ہوتا۔‘ ان بولوں کو ان کے مداحوں کی جانب سے ان کی موت کے حالات سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔

سدھو موسے والا کے والدین کیا کہہ رہے ہیں؟

اس گانے کے بعد سوشل میڈیا پر سدھو موسے والا کی والدہ چرن کور کی جذباتی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔

سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے بھی حکومت پر ان پر نظر رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’سدھو کے گانے کی مقبولیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے جانے کے بعد بھی لوگ ان سے کتنا پیار کرتے ہیں۔‘

سدھو کی موت کے بعد پانچواں گانا

سدھو موسے والا کی موت کے بعد اب تک پانچ گانے ریلیز ہو چکے ہیں جن میں ایس وائی ایل، وار سکھ جرنیل ہری سنگھ نلوا، میرا نام اور چوری شامل ہیں۔

جون 2022 میں سدھو کا ایس وائی ایل گانا ریلیز کیا گیا تھا جس پر انڈیا میں یوٹیوب پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

یہ گانا پنجاب اور ہریانہ کے درمیان جاری ایس وائی ایل نہر تنازعہ کے بارے میں تھا۔ سدھو نے گانے میں سکھ عسکریت پسند بلوندر سنگھ جٹانا کا بھی ذکر کیا تھا۔

اپریل 2023 میں سدھو کا نیا گانا ’میرا نام‘ ریلیز کیا گیا تھا جسے انھوں نے انگلینڈ کے ریپر برنا بوائے کے ساتھ گایا تھا۔

سدھو موسے والا قتل کیس میں اب تک درجنوں گرفتاریاں کی جا چکی ہیں۔ لارنس بشنوئی کو بھی مرکزی ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32647 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments