راکھی ساونت کس کے ساتھ رومانس کرنا چاہتی ہیں، کرینہ اور رنویر ٹرولز کے نشانے پر کیوں ہیں؟

نصرت جہاں - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لندن


راکھی ساونت

’میں ایک اچھی بیوی اور اچھی ماں بننا چاہتی ہوں اور مجھے یقین ہے کہ میں اچھی بیوی ثابت ہوں گی۔ میں بس اتنا چاہتی ہوں کہ میں جیسی ہوں، ویسے ہی کوئی مجھے اپنا لے۔‘

یہ کسی فلم کا ڈائیلاگ نہیں بلکہ اداکارہ راکھی ساونت نے ویب سائٹ بالی ووڈ ہنگامہ کے ساتھ ویڈیو انٹرویو میں یہ باتیں کی ہیں۔

اینکر فریدون شہریار کے ساتھ بات کرتے ہوئے راکھی نے کہا کہ وہ ایک اچھی ادادکارہ بھی ہیں لیکن انھیں اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔

اپنی گذشتہ زندگی اور بالی ووڈ میں اپنے سفر پر بات کرتے ہوئے راکھی کا کہنا تھا کہ ان کے والدین نے ان کے بھائی کو تعلیم دلوائی لیکن انھیں اس سے محروم رکھا کیونکہ انھیں لگتا تھا کہ ’لڑکی کو تعلیم کیوں دلوائی جائے اسے تو دوسرے گھر جانا ہے۔‘

انھوں نے بتایا کہ جب ان کے والد کی وفات ہوئی تو گھر کی تمام ذمہ داریاں اُن کے سر آن پڑیں۔ اور وہ ان ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانے کی کوشش کرتی ہیں۔

جب راکھی سے پوچھا گیا کہ وہ کس ہیرو کے ساتھ پردے پر رومانس کرنا چاہیں گی تو جواب میں راکھی نے سلمان کا نام لیتے ہوئے کہا کہ سلمان کو تو وہ اپنا ’بھائی‘ کہہ چکی ہیں لیکن وہ شاہد کپور اور اکشے کمار کے ساتھ رومانس کرنا چاہتی ہیں۔

راکھی ساونت ٹی وی اور بالی ووڈ کی ایک ایسی شخصیت ہیں جو سیدھے اور بے باک انداز میں بات کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ انھوں نے میڈیا ہی نہیں بلکہ کئی ریالٹی شوز میں بھی اپنی زندگی کے کئی چونکا دینے والے واقعات کو کھلم کھلا بیان کرنے میں کوئی جھجک محسوس نہیں کی چاہے معاملہ ان کی شادی کا ہو افیئر کا یا پھر ان کے گھر والوں کا۔

راکھی نے بڑے اعتماد کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ وہ برانڈڈ کپڑے نہیں پہنتیں کیونکہ ان کی حیثیت ہی نہیں ہے اور نہ ہی دوسری ہیروئنز کو دیکھ کر انھیں احساس محرومی ہوتا ہے اور نہ ہی وہ اپنا موازنہ کسی اور سے کرتی ہیں کیونکہ وہ دوسرے کے محل کو دیکھ کر اپنا جھونپڑا جلانے میں یقین نہیں رکھتیں۔

ٹی وی اور فلمی حلقوں میں راکھی ساونت کو ایک متنازع یا سنسنی خیز شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ تاہم کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ مذاق ہی مذاق میں اپنے ہی انداز میں راکھی نے کئی بار اپنی زندگی کے کئی پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کی کوشش میں بہت سی کڑوی اور سچی باتیں کہی ہیں جو زندگی کی حقیقت سے کافی قریب ہیں۔

اداکارہ کرینہ کپور اپنے دوسرے بچے کی پیدائش کے بعد ایک بار پھر کام پر واپس آ رہی ہیں اور جب سے یہ خبر پھیلی کہ ایک فلم میں ’سیتا‘ کا کردار نبھانے کے لیے انھوں نے بارہ کروڑ روپے کی مطالبہ کیا ہے تو سوشل میڈیا پر انھیں ٹرول کیا جا رہا ہے۔

کسی نے انھیں ’ٹو ڈیمانڈنگ‘ کہا تو کسی نے ’مغرور‘۔ ایسے میں اداکارہ تاپسی پنوں کرینہ کی حمایت میں میدان میں اُتریں۔

ایک ویب سائٹ کے ساتھ انٹرویو میں تاپسی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ہیرو اپنی فیس بڑھاتا ہے تو یہ اس کی کامیابی کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن جب کوئی ہیروئن اپنی فیس بڑھاتی ہے تو اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے ایسا کیوں؟

ویب سائٹ بالی ووڈ ہنگامہ میں خبر شائع ہوئی تھی کہ کرینہ کپور نے سیتا کا کرادار نبھانے کے لیے اپنی فیس بڑھا دی ہے وہ ایک فلم کا چھ سے آٹھ کروڑ روپے لیا کرتی تھیں۔

کرینہ کپور کو اس انڈسٹری میں اس ہفتے 21 سال پورے ہو گئے ہیں۔

21 سال پہلے انھوں نے جے پی دتہ کی فلم ’رفیوجی‘ سے ابھیشک بچن کے ساتھ ڈبیو کیا تھا اور اس طویل سفر میں انھوں نے پوری محنت اور لگن کے ساتھ کام کر کے اپنا ایک مقام بنایا ہے۔

تو سوال یہ ہے کہ جب شاہ رخ، سلمان، عامر اور اکشے اپنی فیس بڑھا سکتے ہیں تو کام اور تجربے کے ساتھ کرینہ کی فیس بڑھنے پر ٹرولِنگ یا ہنگامہ کیوں؟

جہاں تک ٹرولِنگ کا سوال ہے تو اسے کیسے نظر انداز کیا جاتا ہے یہ کوئی رونویر سنگھ سے سیکھے۔

رنویر کے پُرجوش برتاؤ کے ساتھ ساتھ ان کے کپڑے پہننے کے انداز کو اکثر سوشل میڈیا پر طنز اور مزاح کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن مجال ہے کہ رنویر سنگھ پر اس کا ذرا بھی اثر ہو، وہ پورے اعتماد سے کبھی لمبے سے سکرٹ تو کبھی رنگ برنگی شرٹ یا جیکٹ پہنے کھلے عام گھومتے نظر آتے ہیں۔

اس ہفتے انسٹا پر رنویر ایک نئے روپ میں نظر آئے۔ فیروزی رنگ کے چمکیلے ٹریک سوٹ میں گولڈن ہار پہنے رنویر کے ہاتھ میں ایک زنانہ بیگ بھی تھا۔

تصویر پوسٹ ہوتے ہی سوشل میڈیا کے منچلوں کو جسیے نیا موضوع مل گیا ہو، کسی نے ’نمونہ‘ کہا تو کسی منچلے نے دپیکا کی قسمت پر اظہارِ افسوس کیا لیکن ایسے بے شمار یوزر تھے جنھوں نے رنویر کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنے نرالے انداز سے لوگوں کا دل جیت لیتے ہیں اور کون جانے کہ دپیکا کو ان کا یہی انداز پسند آ گیا ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp