ایک بے روزگار سڑک چھاپ صحافی کی کہانی
میں ایک صحافی تھا، شاید اب بھی ہوں اور ہمیشہ رہوں گا لیکن اب میرے پاس کوئی روزگار نہیں۔ میں نے صحافت کے لئے اپنی اچھی خاصی جاب قربان کی تھی، اگر میں اب بھی وہ جاب کررہا ہوتا تو شاید لاکھوں میں کمارہا ہوتا لیکن مجھ پر کسی نے جادو ٹونا کرکے مجھے بے راہ روی کا شکار کردیا۔ یہ کہانی شروع ہوئی آج سے تقریباً 10 سال پہلے جب میں متحدہ عرب امارات میں خاصی خوش و خرم زندگی گزاررہا تھا۔ پیسے کمارہا تھا، گاڑی تھی، گھر تھا، اچھی جاب تھی اور سب سے بڑی بات میرے پاس اماراتی ڈرائیونگ لائسنس بھی تھا جسے حاصل کرنا وہاں پر مزدوری کرنے والے ہر شخص کا خواب ہوتا ہے۔
Read more