شوبھا ڈے: سوفٹ پورن ادیبہ یا سنجیدہ صحافی ؟


سوال: آپ آج کل کتنے اخبارات و جرائد میں لکھ رہی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ آپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے بھی جڑی ہوئی ہیں تو ان سب کا کیسا فیڈ بیک ملتا ہے؟

جواب: ویسے میں ہندوستان کے مختلف اخبارات و جرائد میں چار کالم لکھتی ہوں، جن میں ”ٹائمز آف انڈیا“ ، ”دی ویک“ ، ”ایشین ایج“ ، ”دکن کرونیکلز“ اور ”بمبئی مرر“ شامل ہیں۔ ویسے ان سب کی مجموعی اشاعت بہت متاثر کن ہے اس سے بھی زیادہ میرا جو ذاتی بلاگ ہے اور میں ٹویٹر پربھی بہت فعال رہتی ہوں، تو وہ جو ابلاغ کے ذرائع ہیں آپ کے خاص طور پر جو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ہیں ان کے ذریعے میرا نقطۂ نظر لا تعداد افراد تک پہنچتا ہے اور بدلے میں بے انتہا افراد مجھے فالو کرتے ہیں۔ جن کو میں جانتی تک نہیں۔ لیکن ان کا جو رد عمل مجھے ملتا ہے اس سے مجھے ایک نئی توانائی ملتی ہے جس سے مجھے متواتر لکھنے کی تحریک ملتی ہے۔

سوال: کیا ہم آپ کے اس سارے تخلیقی عمل کو ٹوینٹی فور سیون جاب کہہ سکتے ہیں؟

جواب: میں تو یہ کہوں گی کہ یہ سلسلہ ٹویٹی فور سیون نہیں بلکہ ٹوینٹی فور ٹوینٹی سکس ہے۔ کیوں کہ بعض اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ نیند میں بھی لکھ رہے ہیں اور یوں چوبیس گھنٹے بھی کبھی کم لگتے ہیں اور ہر وقت اپنے دماغ کو متحرک رکھنا پڑتا ہے۔ یعنی آپ ایک لمحے کو بھی ضائع نہیں ٰ کر سکتے۔ جیسے فرض کریں میں نے ایک لٹریری سیشن ختم کیا تو میں فوراً اس کے بارے میں ٹویٹ کرنا چاہوں گی پھر اس کے بعد مجھے بلاگ لکھنا ہو گا، پھر اس بلاگ اور ٹویٹ کا جو فیڈ بیک آئے گا، اس کو مجھے گفت و شنید کے ذریعے آگے بڑھانا ہو گا۔ خاص طور پر اس معاملے میں نوجوان نسل بہت زیادہ ریسپانس دیتی ہے۔

سوال: آپ کے انداز تحریر پر کون کون سے محرکات اثر انداز ہوتے ہیں؟

جواب: مختلف محرکات ہوتے ہیں جو آپ کی تحریروں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ جیسے بعض اوقات آپ کے جو وچار بدلتے رہتے ہیں۔ جب آپ حالت سفر میں ہوتے ہیں۔ اور الگ الگ قسم کی جو شخصیات کے ساتھ ملاقات ہوتی ہے۔ یقیناً یہ تمام محرکات آپ کی شخصیت اور انداز تحریر پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ جس کے باعث آپ کا قلم بھی رواں رہتا ہے۔ بالکل ندی کے بہاؤ کی طرح۔ اور خصوصاً وہ لمحہ میرے لیے سب سے خوش گوار ہوتا ہے جب میں کچھ لکھ رہی ہوتی ہوں۔

سوال: آپ کا شمار ٹی وی کے معروف کمپیئرز میں ہوتا ہے، کبھی آپ نے ریڈیو شوز کی میزبانی بھی کی؟

جواب: ٰمیں نے ریڈیو کے میڈیم کو سب سے زیادہ مشکل میڈیم پایا ہے۔ اور اس کا جو پوٹینشل ہے وہ ٹیلی ویژن سے کہیں زیادہ ہے۔ میں نے ریڈیو سے متعدد شوز کیے ہیں اور ہمیشہ لطف اٹھایا ہے۔ پر ریڈیو میں کیا ہے؟ اس کی جو خاصیت ہے کہ اگر آپ روزانہ شو کرتے ہیں تو آپ کا جسمانی طور پر ریڈیو اسٹیشن پر موجود ہونا ضروری ہے۔ بد قسمتی سے کچھ عرصے سے میں ریڈیو شو نہیں کر پا رہی۔ کیوں کہ اکثر و بیش تر میں شہر سے باہر ہوتی ہوں اور اگر میں ریڈیو سے باقاعدہ منسلک ہوں تو مجھے دیگر مصروفیات کو ترک کرنا پڑے گا۔ لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ میرا آج بھی ریڈیو شو کرنے کو من چاہتا ہے۔

سوال: آپ کی اب تک کتنی کتب شائع ہو چکی ہیں اور لکھتے وقت کن کیفیات سے گزرتی ہیں؟

جواب: میری اب تک انیس کتب شائع ہو چکی ہیں اور آج کل میں بیسویں کتاب پر کام کر رہی ہوں۔ میں لکھے بغیر رہ ہی نہیں سکتی۔ کیوں کہ میں تصنیف و تالیف کو اپنی زندگی کا اٹوٹ انگ سمجھتی ہوں۔ آپ ایسے بھی کہہ سکتے ہیں کہ میری زندگی کا مقصد لکھتے رہنا ہی ہے اور میں اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی اور جب میں کوئی کتاب، کالم یا بلاگ لکھنے میں مشغول ہوتی ہوں تو وہ لمحات میری زندگی کے حسین ترین لمحات ہوتے ہیں۔

سوال: آپ کا نام ایس سے شروع ہوتا ہے۔ آپ کی تمام کتب کے ٹائٹل بھی ایس سے شروع ہوتے ہیں۔ آپ اسٹار ڈسٹ کی پہلی خاتون ایڈیٹر رہیں اس جریدے کا نام بھی ایس سے شروع ہوتا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انگریزی حرف ایس کو آپ کی زندگی میں خصوصی اہمیت حاصل ہے، تو کیا یہ محض اتفاق ہے؟

جواب: آپ اس کو حسین اتفاق بھی کہہ سکتے ہیں۔ جیسے اسٹار ڈسٹ کا نام بھی ایس سے شروع ہوتا ہے اور یہ جریدہ میرے لیے ہمیشہ سے ہی بہت اہمیت کا حامل رہا ہے۔ کیوں کہ میں اس کی پہلی خاتون ایڈیٹر رہی اسی طرح آپ کہہ سکتے ہیں کہ ایس کو میری زندگی میں واقعی بہت اہمیت حاصل ہے۔ جیسے Superstitious Superstitious یا سسپنس بھی میری زندگی کا حصہ ہے۔ تو میرے خیال میں یہ میرے لئے بہت خوش قسمت ثابت ہوا۔ کسی نے مجھے بتایا اس کے بعد میں نے کہا جو لک (نصیب) چل رہا ہے تو چلنے دو۔ ویسے دیکھیے جی، میرا نام بھی ایس سے شروع ہوتا ہے۔ تو کبھی کبھی میں ایس کے حوالے سے بہت جذباتی ہو جاتی ہوں کیوں کہ ایس سے ہی Sentiment بنتا ہے۔

مزید پڑھنے کے لئے اگلا صفحہ کا بٹن دبائیے

سجاد پرویز

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2 3 4 5 6

سجاد پرویز

سجاد پرویز ڈپٹی کنٹرولر نیوز، ریڈیو پاکستان بہاولپور ہیں۔ ان سےcajjadparvez@gmail.com پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

sajjadpervaiz has 38 posts and counting.See all posts by sajjadpervaiz