اپریل فول


ہنسی مزاح زندگی کا لازمی جزو ہے، یہ زندگی کو نکھارتا ہے، خوش رنگ کرتا ہے۔ لیکن جھوٹ اس ہنسی مزاح کو مکروہ کر کے رکھ دیتا ہے، خوشیوں کو کرکرا کر دیتا ہے۔

ہمارا مذہب اور ہمارا انسانی اقدار ہمیں کسی طور بھی جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دیتیں، چاہے وہ جھوٹ ہنسی مزاح میں ہی ہو۔ خصوصاً وہ جھوٹ جس سے کسی کو جسمانی، ذہنی یا جذباتی نقصان ہونے کا خدشہ موجود ہو۔ جس سے کسی کو بیوقوف بنایا جا سکتا ہو، جس سے کسی کو شرمندہ کیا جا سکتا ہو۔ کسی کی سادگی کا مزاح بنایا جا سکتا ہو۔ ایسا تو سچ بھی سوچ سمجھ کر اور موقع کی نزاکت دیکھتے ہوئے بولنا چاہیے۔

آج یکم اپریل ہے، اور یکم اپریل کو ہنسی مزاح میں جھوٹ بولنے کا جو رواج ڈال دیا گیا ہے، وہ کسی طور بھی کوئی اچھی شے نہیں ہے۔ ٹرینڈز کے پیچھے بھاگتے ہوئے، ہر رواج کو اندھا دھند اپناتے ہوئے ہمیں رک کر دیکھنا چاہیے کہ ہم جو کر رہے ہیں وہ بہتر ہے یا نہیں۔ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ ہمیں کس رواج کو اپنانا ہے اور کس کو نہیں۔ اپریل فول کے نام پہ دوسروں سے جھوٹ بول کر انھیں بیوقوف بنانے کے رواج کی اجازت نہ تو ہمارا مذہب دیتا ہے اور نہ ہی ہماری اخلاقیات۔ اس لیے ایسے رواج کو قطعی طور پہ نظرانداز کر دینا ہی احسن عمل ہے۔ اس سے اپنا پہلو بچا کر گزر جانا ہی بہتر راستہ ہے۔

ہنسی مزاح کریں، زندگی میں رنگ بھریں۔ یہ ضروری ہے، یہ آپ کا حق ہے۔ نہ خود کو اس سے محروم کریں اور نہ ہی اپنے سے منسلک دوسرے لوگوں کو۔ ان سب میں خوشیاں بانٹیں، جس طرح بھی بانٹ سکیں لیکن یاد رکھیں ان خوشیوں میں جھوٹ کی ملاوٹ نہیں کرنی۔ ان خوشیوں کو جھوٹ سے پاک رکھنا ہے۔ اس یکم اپریل کو کچھ بھی ہو جائے جھوٹ نہیں بولنا۔ ویسے تو کبھی بھی نہیں بولنا چاہیے لیکن یہ دن تو منسلک ہی جھوٹ سے کر دیا گیا ہے اس لیے اس دن خصوصی طور پہ نہیں بولنا۔

عزم کریں کہ کسی کو بیوقوف نہیں بنانا، ہم نے اپریل فول نہیں منانا۔
اوروں کی دیکھا دیکھی بنیادی اسلامی اور انسانی اقدار کو نہ بھلا دیجیے گا۔
امید ہے ہم سب کبھی بھی جھوٹ نہیں بولیں گے اور یکم اپریل کو تو کسی صورت بھی نہیں!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments