کالاش: کسی سے پوچھے بغیر اس کے ساتھ ٹک ٹاک بنانا


چلم جوشی فیسٹیول، چترال کی وادی کالاش رمبور، بمبوریت اور بریر میں منایا جاتا ہے، ایک متحرک اور ثقافتی لحاظ سے بھرپور تقریب ہے جو کالاش لوگوں کی منفرد روایات کو ظاہر کرتی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس دفعہ چلم جوشی فیسٹیول کو دیکھنے کے لیے سیاحوں سے زیادہ یوٹیوبر ٹک ٹاکر اور فیس بک والے آئے ہوئے تھے، جب کوئی لڑکی دیکھی تو بغیر پوچھے اس کی تصویریں ویڈیو بنانا اور انٹرویو دینے کے لیے اصرار کرنا شامل تھا بلکہ یوں کہا جاسکتا ہے کہ اس کو ہراساں کیا جاتا تھا۔

جبکہ غیرملکی سیاحوں کی تصویر لینے اور ان سے ہاتھ ملانے ان کے کندھے پر ہاتھ رکھنا یہ ایک معمولی سے بات لگ رہی تھی، اور بغیر پوچھے اس کے ساتھ تصویر اور ٹک ٹاک بنانے میں لگ جاتے، تو یہ سب عجیب سا لگ رہا تھا۔

ٹریفک کا نظام بھی اچھا نہیں تھا لیکن چترال پولیس نے کم وسائل اور تنگ اور خراب سڑکوں کے باوجود ٹریفک کو رواں دواں رکھا۔

اس تہوار میں رنگا رنگ روایتی رقص اور گانے کی سرگرمیاں شامل ہیں، جو کالاش قبیلے کے رسوم و رواج اور مذہبی رسومات کے لیے لازمی ہیں۔ مجھ سے ایک ٹریفک پولیس اہلکار نے پوچھا کہ یہ لوگ جیسے ہی پہنچ جاتے ہیں تو تھوڑی دیر بعد ہی واپسی شروع ہو جاتی ہے تو یہ کیا وجہ ہے تو میں نے ان کو جواب دیا کہ ان لوگوں کے ذہنوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر بہت غلط تاثر ہے اور یہ کالاش ثقافت کو ایک منفی زاویے سے دیکھتے ہیں لیکن جب یہ وہاں پہنچ جاتے ہیں تو معاملات بالکل مختلف ہوتے ہیں۔

اقلیت کے سابق صوبائی وزیر ”وزیر زادہ“ نے بتایا کہ کہ ہم تمام ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو دل سے خوش آمدید کہتے ہیں لیکن جو سیاح اس نیت پر آتے ہیں کہ یہاں پر کوئی فحاشی عریانی ہوگی تو وہ نہ آئے یہ ضرور ہے کہ وادی کالاش کے ثقافت میں خواتین کو زیادہ حقوق کی وجہ نسبتاً آزادی ہے لیکن وہ معاشرتی آزادی غلط سرگرمیوں کے لیے نہیں اور نہ کسی کو غلط سرگرمیوں اجازت دیتے ہیں۔

1 ثقافت کا تحفظ

کالاش برادری اپنی قدیم روایات اور طرز زندگی کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنا چاہتی ہے۔ اپنے رقص، موسیقی اور رسومات کو سیاحوں کے ساتھ بانٹ کر، وہ ثقافتی تنوع کی قدر اور اسے جدید اثرات سے بچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو اس کے کٹاؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔

2 امن اور ہم آہنگی

یہ تہوار امن، خوشی اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے پیغام کو فروغ دیتا ہے۔ کالاش لوگ اپنی مہمان نوازی اور کھلے دل کے لیے جانے جاتے ہیں۔ سیاحوں کو ان کی تقریبات میں شرکت کی دعوت دے کر، وہ خیر سگالی کا پیغام اور مختلف ثقافتوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور احترام کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔

3 فطرت کے ساتھ تعلق

کالاش کی رسومات اور رقص اکثر فطرت اور بدلتے موسموں کے ساتھ ان کے گہرے تعلق کی عکاسی کرتے ہیں۔ چلم جوشی، خاص طور پر، ایک بہار کا تہوار ہے جو زرخیزی اور زندگی کی تجدید کا جشن مناتا ہے۔ اپنی پرفارمنس کے ذریعے، کالاش لوگ فطرت اور زندگی کے چکراتی نمونوں کے لیے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

4 مذہبی اہمیت

اس تہوار کے اہم مذہبی معنی ہیں، کیونکہ یہ کالاش کے لیے اپنے دیوتاؤں کی تعظیم کرنے اور آنے والے سال کے لیے برکت حاصل کرنے کا وقت ہے۔ ان طریقوں کو باہر کے لوگوں کے ساتھ بانٹ کر، وہ اپنی روحانی دنیا اور اپنے مذہبی ورثے کی اہمیت کی ایک جھلک پیش کرتے ہیں۔

5 ثقافتی فخر اور شناخت

کالاش کے لوگ اپنی منفرد ثقافتی شناخت پر فخر کرتے ہیں، جو انہیں آس پاس کی کمیونٹیز سے الگ کرتی ہے۔ یہ تہوار اس شناخت کو ظاہر کرنے اور منانے کا ایک طریقہ ہے، جو اپنے مخصوص لباس، موسیقی اور رقص کو وسیع تر سامعین کے سامنے پیش کرتا ہے۔

مختصراً، چلم جوشی فیسٹیول نہ صرف زندگی اور فطرت کا جشن ہے بلکہ کالاش کے لوگوں کے ثقافتی ورثے اور اقدار کا ایک طاقتور اظہار بھی ہے۔ یہ سیاحوں کو اپنی روایات کی فراوانی کو سیکھنے، ان کی تعریف کرنے اور ان کا احترام کرنے کی کھلی دعوت کے طور پر کام کرتا ہے۔

ان سب باتوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں کے لوگ نہ صرف امن پسند بلکہ مہمان نواز بھی ہیں تو ہمیں ان کی ثقافت اور روایات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر اپ چلم جوشی دیگر فیسٹیولز میں شرکت کرنے کے لیے جاتے ہیں تو جس طرح ہم اپنے شہر یا علاقے میں خواتین کا احترام کرتے ہیں اسی طرح کالاش قبیلے کی خواتین کا احترام بھی ضروری ہے۔

کالاش خواتین سے بات کریں اجازت لیں تب ہی اپ تصویر بھی بنائیں اور انٹرویو بھی کریں۔ کالاش قبیلے کے ساتھ ساتھ باہر سے آنے والے سیاحوں کے ساتھ بھی احترام اور عزت سے پیش آنا ہماری ثقافت اور روایات کا حصہ ہے وہ یہاں فیسٹیول اور مقامی ثقافت سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں انہیں بار بار آپ تصویر بنانے یا ویڈیو کے لیے ڈسٹرب نہیں کر سکتے اور وہ اپنے شائستہ رویے کی وجہ سے آپ کو منہ پر سیدھا ”نہ“ نہیں بول سکتے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ اس کے لمس اور کندھے پر ہاتھ تک چلے جائیں۔

ہم کالاش قبیلے کے لوگوں اور وہاں آنے والے سیاحوں کے ساتھ مثبت رویہ ایک مہذب قوم کے تاثر دنیا کو دے سکتے ہیں۔ ختم شد۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments