شمالی کوریا، ووٹ جن میں آپ کی کوئی مرضی شامل نہیں


شمالی کوریا

اختلاف رائے کی کوئی گنجائش نہیں ہے

شمالی کوریائی شہریوں نے ملک کی نام نہاد پارلیمنٹ کا انتخاب کرنے کے لیے ووٹ دیا۔ جب سے کم جونگ نے اقتدار سنبھالا ہے یہ ملک میں ایسا دوسرا الیکشن ہے۔

شمالی کوریا میں پیپلز سپریم اسمبلی کے لیے ووٹنگ لازم ہے لیکن ووٹروں کے پاس امیدواروں کے انتخاب کا کوئی حق نہیں ہے۔ اور کسی قسم کی اختلاف رائے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ووٹنگ کی شرح ہمیشہ 100 فیصد کے قریب ہوتی ہے اور حکومتی اتحاد کے لیے منظوری پر اتفاق ہوتا ہے۔

شمالی کوریا ایک تنہا ریاست ہے جس پر کِم خاندان کا اقتدار چل رہا ہے۔ شہریوں کے لیے لازم ہے کہ وہ کم خاندان کے لیے مکمل عقیدت ظاہر کریں۔

تو یہ کیسے کام کرتا ہے؟

الیکشن کے دن 17 یا اس سے زیادہ عمر کی تمام آبادی کو باہر آکر ووٹ ڈالنا لازم ہوتا ہے۔

شمالی کوریا کے تجزیہ کار فیوڈور ٹرٹِٹسکی جو جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں رہتے ہیں، کہتے ہیں کہ ’وفاداری کے اظہار کے لیے آپ سے امید کی جاتی ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھ کر باہر آئیں، جس کا مطلب ہے کہ لمبی قطاریں۔‘

جب آپ کی باری آتی ہے تو آپ کو صرف ایک بیلٹ پیپر ملتا ہے جس پر صرف ایک نام ہوتا ہے۔ آپ نے کچھ پُر نہیں کرنا اور نہ ہی کسی باکس پر نشان لگانا ہے۔آپ وہ پیپر لے کر بیلٹ باکس میں ڈالتے ہیں جو کھلے میں پڑا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

شمالی کوریا میں کم جونگ ان کا درجہ ’تقریباً خدا کے برابر‘

دنیا کے خفیہ ترین ملک کے اندر زندگی

شمالی کوریا کا فوجی بھاگ کر جنوبی کوریا پہنچ گیا

ایک ووٹنگ بوتھ بھی ہوتا ہے جہاں آپ تنہائی میں ووٹ ڈال سکتے ہیں لیکن تجزیہ کاروں کے خیال میں ایسا کرنا فوری طور پر شک کا باعث بن جائے گا۔

نظریاتی طور پر آپ اُس ایک امیدوار کو کراس کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ لیکن فیوڈور ٹرٹِٹسکی کے مطابق ایسا کرنے کا یقینی طور پر یہ مطلب ہوگا کہ خفیہ پولیس آپ کے پیچھے جائے اور آپ کو پاگل قرار دیا جائے گا۔

شمالی کوریا

ہر قسم کے اہم مواقع پر خوشی کا اظہار شمالی کوریا میں لازمی ہے

شمالی کوریا کی خاص نیوز ویب سائٹ این کے نیوز کے ساتھ منسلک ایک تجزیہ کار مینیونگ لی بتاتے ہیں ’ریاستی میڈیا پر الیکشن کے دن کو ایک تہوار کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جہاں پولنگ سٹیشن کے باہر لوگ جشن منا رہے ہوتے ہیں۔‘

چونکہ ووٹ ڈالنا لازم ہے، اس لیے الیکشن حکام کے لیے ایک طرح سے مردم شماری کا کام کرتا ہے جس میں وہ کسی انتخابی حلقے کی آبادی کی نگرانی کر سکتے ہیں اور چین بھاگ جانے والے غداروں کا سراغ بھی لگا سکتے ہیں۔

پارلیمنٹ کے پاس کیا اختیارات ہیں؟

سپریم پیپلز اسمبلی (ایس پی اے) ایک نام نہاد ادارے کی طرح ہے جس کے پاس کوئی اختیارات نہیں۔

شمالی کوریا میں پارلیمنٹ قانون سازی کا واحد ادارہ ہے جس کا انتخاب ہر پانچ سال بعد کیا جاتا ہے۔

فیوڈور ٹرٹِٹسکی کہتے ہیں ’میں جانتا ہوں کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹنگ تھوڑی محدود ہوتی ہے اور وہ ایسا رپورٹ کرتے ہیں کہ ایس پی اے کے پاس کم اختیارات یا اثرورسوخ ہے، لیکن یہ درست نہیں۔ اصل میں ان کے پاس صفر اختیارات ہیں۔‘

دراصل قوانین پارٹی عہدے داران کی طرف سے لکھے جاتے ہیں اور بعد میں رسمی طور پر ایس پی اے ان کی منظوری دیتی ہے۔

کم جونگ

نظریاتی طور پر پارلیمنٹ کم جونگ کو اقتدار سے ہٹا سکتی ہے

نظریاتی طور پر تو یہ ممکن ہے لیکن اصل میں ایسا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ آئین کو تبدیل کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت کافی ہو گی اور ایک سادہ اکثریت کم جونگ کو اقتدار سے ہٹا سکتی ہے۔

دراصل ایس پی اے کی میٹنگز باقاعدگی سے ہوتی بھی نہیں۔ پہلی میٹنگ میں وہ اپنے حصے کا کام کرنے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی کا انتخاب کرتے ہیں اور حقیقی اسمبلی صرف خاص مواقع پر ہی اکھٹی ہوتی ہے۔

کیا وہاں مختلف سیاسی پارٹیاں ہیں؟

شاید آپ کا خیال ہوگا کہ شمالی کوریا میں صرف ایک پارٹی ہے لیکن حیرت انگیز طور پر پارلیمنٹ میں تین مختلف گروہ ہیں۔

شمالی کوریا

شمالی کوریا میں 17 سال سے زیادہ عمر کی تمام آبادی کے لیے ووٹ ڈالنا لازم ہے

ورکرز پارٹی جس کے چئیرمین کم جونگ اُن ہیں، اب تک سب سے بڑی پارٹی ہے لیکن عام طور پر چند نشستیں دو دیگر جماعتوں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور چونڈسٹ چونگو پارٹی کے پاس ہیں۔

درحقیقت ان تینوں پارٹیوں کے درمیان کوئی فرق نہیں اور یہ تینوں کوریا کے الحلاق کے لیے ایک جمہوری اتحاد بناتی ہیں۔

کیا نتیجہ متوقع ہے؟

نتیجہ کوئی ناخن چبانے والا نہیں لیکن حتمی نمبروں کا اعلان ہونے میں کچھ دن لگتے ہیں۔

عام طور پر پہلے ووٹنگ کی متاثر کن شرح کا ایک اعلان کیا جاتا ہے۔ سنہ 2014 میں اس کی شرح 99.97 فیصد تھی۔

شاید بیماری کے باعث کچھ لوگوں ووٹ نہ ڈال پائیں، عام طور پر مذاق میں یہ کہا جاتا ہے کہ الیکشن کے دن کوئی نہیں مرتا اور سب اچھی صحت میں ہوتے ہیں۔

اگلے مرحلے پر کم جونگ کے انتخابی حلقے کے نتائج جاری کیے جاتے ہیں، عام طور پر ووٹنگ کی شرح اور سیاسی حمایت دونوں ہی 100 فیصد ہوتی ہیں۔

آخر میں دیگر حلقوں کے نتائج جاری کیے جاتے ہیں۔ ووٹنگ کی شرح شاید چند فیصد کم ہو، لیکن گذشتہ سالوں کے اشاروں کے مطابق سیاسی امیدوار کی حمایت ہر حال میں 100 فیصد ہی ہوگی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32804 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp