مشال خان کے نام
اے میرے بچے تم کبھی بڑے نہیں ہونا
تم کبھی دوستوں میں مت جانا
تمہیں کالج سے بھی میں دور رکھوں گا وعدہ
یونی ورسٹی میں جہاں قتل قتل کھیلتے ہیں
میں تمہیں اب وہاں نہ بھیجوں گا
وہ جو بیٹی کے جنم پر دعائیں دیتے تھے
بھلا نصیب ہو اور اپنے گھر پہ راج کرے
انہیں بلاؤ انہیں لاش نئی دکھلاؤ
انہیں بتاؤ کہ بیٹے بھی سیہ بخت ہوئے
انہیں بتاؤ کہ بیٹے بھی لہو میں کھیلے
انہیں بتاؤ یہاں اب کوئی محفوظ نہیں
انہیں بتاؤ کہ تابوت اب مکان ہوئے
انہیں کہو کہ دعا میں ذرا ترمیم کریں
انہیں کہو کہ وہ اب یوں دعائیں مانگا کریں
مرے مالک ہمیں اولاد وہ عطا کرنا
جسے فرعون یہاں سولیوں پہ نہ ٹانگیں
جو اپنی پوری عمر اس زمیں پہ جی جائے
جو مرے اپنی موت سے ہی مرے
جو مرے ہم کو مار کر ہی مرے
جو مرے اس طرح کبھی نہ مرے
باپ انصاف کی امید تک نہ رکھ پائے!
- سنہ 1925 میں ایک ملتانی عراق جا کر عشرہ محرم کا احوال دیتا ہے - 22/07/2023
- مذہبی روادری کیسے کیسے نبھائی گئی - 22/11/2022
- کربلا کی داستان کا ایک کردار زعفر جن - 05/08/2022
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).