‏‏ ”ماہواری کا عالمی دنِ“ بول کہ لب آزاد ہیں تیرے


ماہواری کا سالانہ عالمی دن 28 مئی کو منایا جاتا ہے َ تاکہ عوام الناس اور بالالخصوص خواتین اور بچیوں میں ماہواری کے دوران صفائی کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ اس حوالے سے اس سال کا تھیم ”ماہواری پسند دنیا کے لئے ایک ساتھ ہونا“ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دینا بھر میں ماہواری کی صفائی کے متعلق بات کرنے اور اس کے مسائل کا حل نکالنے کے سب لوگوں کا اکٹھا ہونا ضروری ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ ماہواری کی صفائی کے حوالے سے خصوصی آگاہی کیوں ضروری ہے کیونکہ آج بھی ہمارے معاشرے میں اس کے بارے میں کھلے عام بات کرنا ممنوعہ اور غیر ضروری سمجھا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ ماہواری کے بارے میں کھل کے بات کرنا بے شرمی اور بے حیائی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس لیے ہماری بچیاں اور خواتین اس حوالے سے نہ صرف بہت سی بیماریوں اور صحت کے مسائل کا شکار ہو رہی ہیں بلکہ سکول، کالجز اور کام کرنے والی جگہوں پہ ماہواری اور صفائی کی مطلوبہ سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے پریشانیوں اور نفسیاتی دباؤ کا شکار رہتی ہیں، اس طرح وہ اپنی صلاحیتوں کو پوری طرح استعمال میں نہیں لا سکتیں۔

حیرت کی بات ہے کہ عورت مارچ اور خواتین کے حقوق کی دیگر تنظیمیں بھی اس اہم مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پہ کبھی بھی زیر بحث نہیں لائیں۔

اس ضمن میں وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز صاحبہ سے گزارش ہے کہ جس طرح وہ خواتین کے دیگر مسائل کے فوری حل کے لئے انقلابی اقدامات کر رہی ہیں ایسے ہی ماہواری کی صفائی کی سہولیات کی فراہمی پر بھی ان کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

1۔ کام کرنے والی خواتین کے لئے ان کے کام کرنے والی جگہ پہ بیت الخلا کی فراہمی کو یقینی بنانا۔ ایک ایسی جگہ جہاں خواتین پر وقار اور باعزت طریقے سے ہر چار سے چھ گھنٹوں کے دوران پیڈ تبدیل کر سکیں اور اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے دھو سکیں اس کے ساتھ ساتھ استعمال شدہ پیڈ کو مناسب طریقے سے تلف کر سکیں تا کہ وہ ماحولیاتی آلودگی اور انفیکشن کے پھیلنے کا باعث نہ ہوں۔

یاد رہے کہ زیادہ تر سرکاری دفاتر میں بھی خواتین کے لئے الگ سے بیت الخلا کی سہولت موجود نہیں ہے۔

2۔ ماہواری کے دوران محفوظ مصنوعات جو کہ حفظان صحت کے معیار کے مطابق ہوں کا میسر نہ ہونا ماہواری کی غربت کہلاتا ہے۔

اس لئے محترمہ مریم نواز صاحبہ سے گزارش ہے کہ ان مصنوعات کی باآسانی رسائی اور پہنچ ہر طبقہ کی خواتین تک یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔

3۔ تعلیمی اداروں میں کسی بھی اچانک ضرورت کے پیش نظر ماہواری سے متعلقہ ضروری سامان کی موجودگی یقینی بنانا تا کہ بچیوں کی غیر حاضری یا تعلیم کو ادھورا چھوڑ کے گھر بیٹھنے جیسے مسائل کا تدارک کیا جا سکے۔

ماہواری کی صحت و صفائی کے عالمی دن کے موقع پہ ہم سب کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اور ہر سطح پہ آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ماہواری کی صحت و صفائی انسانی حقوق، وقار اور صحت عامہ کا بنیادی پہلو ہے۔

آئیے ہم بھی ماہواری کے عالمی دن کے موقع پہ ماہواری سے متعلقہ توہمات، غلط فہمیاں اور منفی معاشرتی رویوں کو ختم کرنے کے لئے کھل کے بات چیت کا آغاز کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).