اسلام برگ: پاکستانی عالم کی بسائی بستی پر حملے کی سازش پر چار نوجوان گرفتار


امریکی ریاست نیویارک میں چار افراد کو ایک چھوٹی سی مسلم آبادی اسلام برگ کے خلاف مبینہ سازش کرنے کے الزام گرفتار کیا گيا ہے۔

ان چاروں میں تین بالغ نوجوان اور ایک ٹین ایجر شامل ہے۔ ان کے پاس سے دیسی بم اور بندوقیں ملی ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ وہ سب ایک پاکستانی عالم کی ایما پر سنہ 1980 کی دہائی میں قائم کردہ اسلامبرگ پر حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان سے آنے والے ایک صوفی عالم مبارک علی شاہ نے اپنے مریدوں کی جماعت کو ترغیب دی تھی کہ وہ شہر کی بھیڑ سے دور مذہبی طرز زندگی پر مبنی بستی آباد کریں۔

ان کے مریدوں میں افریقی نژاد امریکی کی کثیر تعداد ہے اور انھوں نے اپنے پیرو مرشد کی خواہش کے مطابق شہر سے دور بستیاں آباد کی اور آج وہاں تقریباً ایک درجن انکلیوز ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

‘نیویارک کے مسلمان شہری خدشات کا شکار’

مسلمان خواتین کو دھمکانے سے روکنے پر دو افراد قتل

مسلمان خواتین کو دھمکانے سے روکنے پر دو افراد قتل

اس مبینہ سازش کا پردہ سکول کے ایک طلبہ کی نشاندہی پر فاش ہوا۔

اسلامبرگ کمیونیٹی سازشی نظریات کے حامل لوگوں کا ہدف بن گیا ہے جو ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ ایک ‘دہشت گرد تربیتی کیمپ’ ہے۔

گرفتار کیے جانے والے تین لوگوں کو بدھ کو عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔

ان میں اینڈریو کرائیسیل (18 سال)، ونسینٹ ویٹرومائل (18 سال) اور 20 سالہ برائن کولانیری شامل ہیں۔

ان تمام پر ہتھیار رکھنے اور سازش کرنے کا مجرمانہ الزام ہے۔ ان کے علاوہ ایک 16 سالہ بچے پر بھی یہی الزامات ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں سے تین نے پہلے ایک ساتھ بوائے سکاؤٹ میں خدمات انجام دی ہیں۔

جانچ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے نیویارک ریاست کے شمال مغربی شہر گریس میں کم از کم تین بم بنائے جس میں انھوں نے ٹیپ، بڑے جار، سیلینڈر اور کانٹیوں اور چھروں کا استعمال کیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ یہ 16 سالہ بچے کے گھر پائے گئے جبکہ مختلف قسم کی 23 بندوقیں، ریوالور اور پسٹل بھی مختلف مقامات پر پائی گئیں۔

گریس کے پولیس سربراہ پیٹرک فیلان نے کہا کہ جمعے کو ایک سکول کے 16 سال بچے کے بیان کے بعد یہ تفتیش شروع کی گئی۔ اس بچے کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے ایک ساتھی کو کسی سے بات کرتے ہوئے سنا تھا۔

اسلامبرگ کمیونیٹی بنگھمٹن قصبے کے پاس کیٹسکل پہاڑ کے مغرب میں واقع ہے۔

وہاں زیادہ تر افریقی نسل کے امریکی آباد ہیں جو کہ نیویارک شہر کی بھیڑ اور جرائم سے بچنے کے لیے وہاں آباد ہیں۔

مقامی لوگ اس برادری کو پرامن اور دوستانہ برادری کہتے ہیں لیکن دائیں بازو کی سازش کے تصور کو مقدم رکھنے والے انفوار جیسے میڈیا چینل نے بغیر کسی بنیاد کے یہ کہا ہے کہ یہ اسلامی شدت پسندوں کا تربیتی مرکز ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 2017 میں ٹینیسی کے رابرٹ ڈوگارٹ کو دوسال قبل اس برادری کی مسجد کو جلانے کی سازش میں جیل کی سزا ہوئی تھی۔

اس کے علاوہ سنہ 2015 میں ایریزونا کے جان رٹزیمر نے مسلح جھڑپ میں اس برادری کو دھمکایا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32720 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp