کابلی پلاؤ: ٹیلیویژن ڈرامے کی واپسی


پاکستانی ٹیلیویژن ڈرامہ ہمیشہ ناظرین کی ایک بڑی تعداد کے لیے اینٹرٹینمنٹ کے ساتھ ساتھ اپنے موضوعات کے تنوع کی وجہ سے بھی مقبول رہا ہے- کوئی بیس برس ادھر ٹیلی ویژن چینلز کی بھرمار اور اس کے نتیجے میں ہونے والی غیر معیاری پروڈکشن نے سنجیدہ ناظرین کو ٹیلی ویژن سے بد دل کردیا اور ایک اچھی خاصی تعداد انٹرنیٹ پر موجود مواد پر منتقل ہوگئی- اس دوران کبھی کبھی کسی ڈرامے کے حوالے سے آواز اٹھتی رہی کہ اس نے پاکستان ٹیلیویژن کے سنہرے دور کے ڈراموں کی یاد تازہ کردی ہے لیکن مجموعی طور پر اینٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں سدھار آنے کی امید کم ہوتی گئی-

کافی عرصے بعد اب گرین چینل سے پیش کیے جانے والے ڈراموں نے ٹیلی ویژن دیکھنے والوں کو ایک دفعہ پھر ویب سیریز کے مقابلے میں کوئی بہتر چیز دیکھنے کا موقع دیا ہے- ٹیلی ویژن کے لیے بہت سے اچھے اور مقبول ڈرامے پیش کرنے والے ہدایتکار کاشف نثار نے اپنے نئے کھیل “کابلی پلاؤ” کے ذریعے ناظرین کو ایک دفعہ پھر اس دور کی یاد دلا دی ہے جب کسی ڈرامے کا ہفتہ بھر انتظار کیا جاتا تھا اور ہفتے کے باقی دنوں میں اس ڈرامے کی کہانی گذرے ایپی سوڈ اور آئندہ ہفتے آن ائیر ہونے والے ایپی سوڈ کے بارے میں باتیں تواتر سے ہوتی تھیں-

کاشف نثار پاکستان ٹیلی ویژن اسلام آباد کے پروڈیوسر طارق معراج کے بھتیجے ہیں اور آج کل ملک سے باہر ہوتے ہیں – کہانی ظفر معراج کی لکھی ہوئی ہے اور اچھی لکھی ہے ظفر معراج انٹرنیٹ پر موجود ناظرین کے لیے اجنبی شخصیت نہیں ہیں۔ ڈرامے کی کہانی کے چوتھے ایپی سوڈ نے انٹر نیٹ پر ٹاپ ٹرینڈ کیا ہے اور اس کی وجہ ڈرامے کی مختلف کہانی جو دو ایسے مردو زن کی کہانی ہے جن کی عمروں میں بھی بہت فرق ہے اور ان کے ثقافت ، زبان اور رسم و رواج بھی مختلف ہیں حاجی مشتاق (احتشام الدین) جو کپڑے کے تاجر ہیں اور لاہور سے تعلق رکھتے ہیں تبلیغی جماعت کی تشکیل کے سلسلے میں شمالی علاقہ جات میں جاتے ہیں جہاں ان کی ملاقات باربینہ کے بھائی سے ہوتی ہے جو افغان ہے اور جنگ کے بعد پناہ گزین کی حیثیت سے اپنی بیوہ بہن باربینہ (سبینہ فاروق) پاکستان میں مقیم ہے- اپنی بہن کو اس کے سابقہ خاوند کے بھائی سے بچانے کی خاطر وہ اس کے لیے رشتے کی تلاش میں ہے لیکن باربینہ کا تقاضا ہے کہ وہ حق مہر دو لاکھ روپے کے عوض نکاح کرے گی اور وہ دو لاکھ جنگ میں معذور ہونے والے اپنے بھائی کی ٹانگوں کا علاج کروانے کے لیے استعمال کرے گی- حاجی مشتاق یہ دو لاکھ روپے اس کی مدد کے لیے ادا کرتا ہے جس کے بعد باربینہ کے اصرار پر حاجی مشتاق کو اس سے نکاح کرنا پڑ جاتا ہے اور وہ اسے اپنے ساتھ اپنے گھر لاہور لے آتا ہے۔

یہاں سے کہانی اس بظاہر بے جوڑ محبت کے راستے میں آنے والی سماجی اور ثقافتی رکاوٹوں کو دکھاتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے – ڈرامے کی ہدایتکاری کے لیے کاشف نثار تحسین کے مستحق ہیں جبکہ کاسٹ میں احتشام الدین، عدنان شاہ ٹیپو، نادیہ افگن ثاقب سمیر، منزہ عارف کے ساتھ ساتھ سبینہ فاروق شامل ہیں سبینہ نے اس ڈرامے میں اپنے پرانے تاثر کو بدل دیا ہے- سبینہ اس سے پہلے ” تیرےبن” میں حیا کا رول ادا کر چکی ہیں جو ایک طرح سے منفی رول تھا – مجموعی طور پر ڈرامہ” کابلی پلاؤ” کی ریٹنگ   اگر میں بطور ناظر طے کروں تو پانچ میں سے نمبر چار، آپ بھی ضرور دیکھیے گا-


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments