باتیں رمز شناسی کی 2


چیزوں کی حقیقت انسان کو اس وقت سمجھ میں آتی ہے جب انسان اپنی حقیقت کو سمجھ لیتا ہے۔ جب انسان کا شعور بلند ہو جاتا ہے تو اس کا مزاج دلچسپیاں پسند اور ناپسند بدل جاتی ہے۔ جب آپ مشکلات میں ثابت قدمی اختیار کر لیتے ہیں تو آپ کے حالات بہتر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ دل ہی دل کو قبول کرتے ہیں اور ہمیں دل کی بات ان سے کرنی چاہیے جو دل رکھتے ہوں۔ خاموشیوں کی بھی آوازیں ہوتی ہیں اگر کوئی سننے والا ہو۔ پروانہ ہی نہیں جلتا بلکہ شمع بی جلتی ہے یہی راز عاشق اور معشوق محب اور محبوب میں پوشیدہ ہے۔

میں سب سے زیادہ اس وقت خوش ہوتا ہوں جب میں اپنی ذات میں اس ذات کو جلوہ گر دیکھتا ہوں۔ انسان جب کسی سے برائی کرتا ہے درحقیقت وہ خود سے برائی کرتا ہے لیکن اس کا شعور ہر ایک نہیں رکھتا اور جو اس بات کا شعور رکھتے ہیں وہ کسی سے برائی نہیں کرتے۔ اگر کسی مالی کا باغ سرسبز شاداب ہے تو اس میں کمال باغ کا نہیں بلکہ مالی کا کمال ہے ایک اچھا مالی ہی ایک اچھا باغ تیار کر سکتا ہے۔ دنیا کی ہر چیز اگر ہم سے مخاطب ہے تو ہمیں ان کی آواز سننی چاہیے۔

بچپن کی مسکراہٹ ہی حقیقی مسکراہٹ ہوتی ہے ورنہ لوگ اپنے دکھ کو چھپانے کے لیے بھی مسکرا دیتے ہیں۔ اعلی قابلیت کے لوگ سورج کی مانند ہوتے ہیں انھیں خود کسی چراغ کی ضرورت نہیں ہوتی اعلی قابلیت کے لوگ پیدا ہوتے ہیں بنائے نہیں جاتے یہ خاص اوصاف کے حامل ہوتے ہیں جو انھیں خدا کی طرف سے ودیعت ہوتے ہیں۔ اگر آپ اپنے خیالات کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں تو اپنے ہم خیال لوگوں میں بیٹھنا شروع کر دیں۔ زندگی کے سفر میں مجھے دو قسم کے لوگوں سے واسطہ پڑا ایک وہ جن کے ملنے سے میری ذات پر حجابات ڈال دیے گئے اور مجھے زندگی کا سفر گھٹن محسوس ہونے لگا اور دوسرے وہ جن کے ملنے سے میری ذات سے حجابات اٹھا دیے گئے اور مجھے زندگی کا سفر آسان لگنے لگا۔ اگر انسان اپنے اندر کی قندیل کو جلا لے تو وہ نہ صرف خود روشن ہو جاتا ہے بلکہ لوگ بھی اس سے روشنی حاصل کرتے ہیں وہ قندیل انسان کا دل ہے اسی قندیل کو جلانے کے لیے انسان عبادات مجاہدہ و ریاضت کرتا ہے اگر ہماری عبادات مجاہدہ و ریاضت ہماری اس قندیل کو نہ جلا سکیں تو یہ بے سود ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments