پوٹھوہار اور اس کی تاریخ و قبائل پر لکھی گئی چند نایاب کتب


ویسے تو پوٹھوہار اور یہاں پر بسنے والے لوگوں پر مختلف کتب لکھی گئی ہیں۔ لیکن آج کوشش کروں گا کہ چند نایاب اور قیمتی کتب کے حوالے سے لکھوں۔

(ارتھ شاستر)

سب سے پہلی کتاب کی اگر بات کی جائے تو بہت مشکل ہو جائے گا کہ وہ کون سی کتاب تھی اور کس نے لکھی لیکن اگر میں ارتھ شاستر از آچاریہ چانکیہ کا نام لوں تو غلط نہ ہو گا۔ کیونکہ یہ کتاب 300 قبل مسیح یعنی حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش سے بھی تین سو سال پہلے ٹیکسلا میں چندر گپت موریہ کے دور میں سنسکرت زبان میں لکھی گئی۔ اس کا مصنف چانکیہ ایک براہمن تھا اور موریہ کا وزیر تھا۔ اس کتاب میں اس دور کی معاشرت اور حکومت کرنے کے سیاسی گر کے بارے میں لکھا گیا ہے یہ کتاب اردو ترجمہ میں دستیاب ہے۔

(کتاب الہند)

کتاب الہند از ابو ریحان محمد بن احمد البیرونی نے 1019 عیسوی میں نندنہ قلعہ چکوال میں عربی زبان میں لکھی جس میں ہندوستان کی اس دور کی معاشرت، جغرافیہ اور ہندو مت اور بدھ مت اور دوسرے مذہب کے بارے میں تفصیل سے درج ہے۔ اردو ترجمہ میں دستیاب ہے۔

(تزک بابری یا بابر نامہ)

تزک بابری از ظہیر الدین بابر 1519 عیسوی میں یہ کتاب مغل بادشاہ بابر نے اپنی زندگی کے بارے میں فارسی زبان میں لکھی اس کا کچھ حصہ پوٹھوہار میں لکھا گیا ہے۔ اس میں پوٹھوہار کی معاشرت اور قبائل کے بارے میں بھی لکھا گیا ہے۔ کتاب اردو ترجمہ کے ساتھ مارکیٹ میں دستیاب ہے۔

اب بات کرتے ہیں چند انتہائی قیمتی قلمی نسخوں کے بارے میں جو فارسی زبان میں لکھے گئے تھے۔

(سارنگ نامہ)

سارنگ نامہ از منشی تارا چند خاندان بھگتاں براہمن خاندان سے تھا اور چوہا خالصہ کا رہنے والا تھا۔ گھکھڑ سلطان سارنگ خان کا منشی تھا اس کتاب میں پوٹھوہار کی تاریخ اور گھکھڑ خاندان کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ فارسی قلمی نسخہ ہے۔

(تواریخ بڈھبالاں )

تواریخ بڈھبالاں از مرزا زمان خان گھکھڑ فارسی قلمی نسخہ ہے جو میر پور آزاد کشمیر کے رہائشی مرزا زمان خان گھکھڑ نے آج تقریباً ساڑھے تین سو سال پہلے لکھا ہے۔ کتاب میں پوٹھوہار، میر پور اور کشمیر کے حالات اور قبائل کے بارے میں لکھا گیا ہے۔

(تواریخ فتح خانی)

تواریخ فتح خانی از مرزا قابل خان گھکھڑ فارسی قلمی نسخہ ہے قابل خان گھکھڑ تواریخ بڈھبالاں کے مصنف مرزا زمان خان گھکھڑ کا بیٹا تھا۔ تواریخ فتح خانی بھی ایک انتہائی قیمتی کتاب ہے جس میں پوٹھوہار کے قدیم دیہات کی وجہ تسمیہ، معاشرت اور قبائل کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ کتاب آج سے تقریباً تین سو سال پہلے لکھی گئی ہے۔

(کیگوہر نامہ)

کیگوہر نامہ از رائے ذادہ دیوان دونی چند آف گلیانہ گوجر خان جو قوم کا براہمن تھا۔ اور ملک پوٹھوہار کے قانون گو خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ کتاب گھکھڑ خاندان پر لکھی گئی ہے۔ براہمن خاندان کے پاس عہد سلاطین سے لے کر پوٹھوہار کی تاریخ پر لکھی گئی مختلف کتب کی ایک نایاب لائبریری تھی۔ لیکن گھکھڑوں کے آپسی جھگڑوں کی وجہ سے دریا جہلم کے نظر ہو گئی جو پوٹھوہار کے لیے بہت بڑا نقصان تھا۔ کی گوہر نامہ کا اردو ترجمہ مختلف لوگوں نے کیا اور کتابی شکل میں دستیاب ہے۔

(تاریخ بدھالاں )

تاریخ بدھالاں از رائے ذادہ دونی چند فارسی قلمی نسخہ ہے۔ یہ تقریباً تین سو صفحات پر مشتمل ہے۔ جس میں بدھال خاندان کے علاوہ بھی پوٹھوہار کے مختلف خاندانوں کی تاریخ اور تفصیلی شجرہ جات درج ہیں۔

(تاریخ ترخ پڑی، تاریخ دان گلہ)

تاریخ ترخ پڑی اور تاریخ دان گلہ از رائے ذادہ بادھا مل آف گلیانہ نے فارسی زبان میں لکھیں جو قلمی نسخے ہیں۔

(وجہ تسمیہ دیہات پرگنہ دان گلی و پھروالہ)

وجہ تسمیہ دیہات پرگنہ دان گلی و پھروالہ از رائے ذادہ برج ناتھ آف گلیانہ جو دونی چند کا بیٹا تھا نے 1176 ہجری یعنی آج سے 270 سال پہلے 1755 عیسوی میں فارسی زبان میں لکھی جو قلمی نسخہ ہے۔ مغل بادشاہ اکبر کے دور 979 ہجری یعنی 1558 عیسوی میں پوٹھوہار اور ملحقہ علاقوں کے دیہاتوں کا رقبہ از سر نو پیمائش کیا گیا جس کام کو گلیانہ خاندان کے رائے ذادہ پتھو عرف بال اور عمر خان پکھڑال نے سر انجام دیا جس میں پرانے ریکارڈ کے مطابق وجہ تسمیہ دیہات لکھی گئی۔

جس کی جدید شکل یہ کتاب تھی جسے رائے زادہ برج ناتھ نے لکھا اس کتاب کو بعد میں 2005 عیسوی میں کچھ مزید اضافے کے ساتھ جس میں تاریخ پبی (جہلم) کو شامل کیا گیا اردو زبان میں تذکرہ پوٹھوہار وجہ تسمیہ دیہات کے نام سے نمبردار راجہ ارتا سب گھکھڑ نے شائع کیا جو ایک انتہائی قیمتی کتاب ہے۔ یاد رہے کہ 1852 عیسوی میں انگریز نے پوٹھوہار کے زمینی بندوبست میں اسی کتاب سے مدد لی تھی۔

(تاریخ دھنالاں )

تاریخ دھنالاں از رائے ذادہ برج ناتھ قلمی فارسی نسخہ ہے۔ جس میں چکوال کے علاقے دھنی کی تاریخ کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ انتہائی قیمتی نسخہ ہے۔

(گلیانہ و بشندور در عہد سکھاں۔ پوٹھوہار در عہد سکھاں۔ تاریخ کہروالاں )

یہ تینوں کتابیں رائے ذادہ سلامت چند نے لکھی فارسی قلمی نسخے ہیں۔ پہلی دو کتب سکھوں پر لکھی گئی ہیں۔ اور تاریخ کہروالاں کلر کہار کی تاریخ پر لکھی گئی ہے۔

(تاریخ کا ہروالاں )

تاریخ کا ہروالاں از رائے ذادہ بہادر سنگھ فارسی قلمی نسخہ کہوٹہ کے جنجوعہ راجگان خاندان پر لکھا گیا ہے۔ جس میں علاقے کی تاریخ اور جنجوعہ خاندان کے تفصیلی شجرہ جات کے بارے میں لکھا گیا ہے۔

(قصہ دھنیالاں )

قصہ دھنیالاں از رائے ذادہ رتن چند فارسی قلمی نسخہ کر ور راجگان (مری) کے دھنیال راجگان خاندان پر لکھی گئی ہے۔ یہ کتاب 1897 بکرمی یعنی 1840 عیسوی میں لکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ (تواریخ ہندوستان۔ روپ نامہ۔ خالصہ نامہ۔ کرسی نامہ گوجراں۔ شرح احوال گھکھڑاں۔ احوال بدھالاں بشندور و کیفیت بنیاد موضع گلیانہ) یہ تمام کتب رائے ذادہ رتن چند نے لکھی ہیں۔ جو فارسی قلمی نسخے ہیں۔ بد قسمتی سے مندرجہ بالا کتب میں سوائے چند ایک کے کسی کا بھی اردو ترجمہ نہ ہو سکا یہ کتب بہت نایاب ہیں بلکہ یہ کہا جائے کہ گم شدہ ہیں تو درست ہو گا۔

(راولپنڈی گزیٹیر)

راولپنڈی گزیٹیر از فریڈ اے رابرٹسن اردو ترجمہ یاسر جواد تاریخ اشاعت 1893 انتہائی اہم کتاب ہے جس میں مری، کہوٹہ، راولپنڈی، گوجر خان، اٹک، پنڈی گھیب اور فتح جنگ کی تاریخ زمینی بندوبست اور قبائل کے بارے میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔ جو بغیر کسی مبالغہ آرائی کے لکھا گیا ہے۔ اور سو فیصد سچ لکھا گیا ہے۔

(تواریخ پبی)

تاریخ پبی از راجہ کفایت علی سہنسرال پنوار آف پبی جہلم جو کہ قلمی نسخہ ہے۔ 1938 عیسوی میں مکمل ہوا لیکن بد قسمتی سے شائع نہ ہو سکا یہ اردو قلمی نسخہ ہے۔ میری خوش قسمتی ہے کہ میرے پاس ایک نسخہ فوٹو کاپی موجود ہے۔ جس میں حالات علاقہ پبی کی تاریخ اور اس میں بسنے والے خاندانوں کے شجرہ نسب وہاں کے زمینی بندوبست کے اہم دستاویزات اور تہذیب و تمدن کے بارے تفصیلی درج ہے۔

(براہمن گزٹ)

براہمن گزٹ ایک رسالہ تھا جو 1904 عیسوی میں مانکیالہ گوجر خان سے شائع ہونا شروع ہوا جو تقسیم ہند تک باقاعدہ شائع ہوتا رہا اس کے چند نسخے میری لائبریری میں موجود ہیں۔

زمانہ جدید میں پوٹھوہار پر بہت ساری کتب لکھی گئی ہیں جن میں مشہور کتب درج ذیل ہیں۔

( پوٹھوہار )

پوٹھوہار از عزیز ملک تاریخ اشاعت 1978 عیسوی ہے۔ ایک اچھی کتاب ہے۔

(سر زمین پوٹھوہار)
سر زمین پوٹھوہار از پروفیسر کرم حیدری تاریخ اشاعت 1980 عیسوی بہت ہی قیمتی کتاب ہے۔

( تاریخ پوٹھوہار، پوٹھوہار کے آثار قدیمہ، پاکستان کے آثار قدیمہ، تاریخ راولپنڈی جلد اول جلد دوم، تاریخ ساگری، تذکرہ قوم منہاس، تاریخ راجپوتاں ) یہ تمام کتابیں راجہ عارف منہاس نے لکھی ہیں۔ جو انتہائی اہم اور قیمتی کتب ہیں۔

( تاریخ گوجر خان )

تاریخ گوجر خان از اکرام الحق راجہ تاریخ اشاعت 1994 عیسوی انتہائی قیمتی کتاب ہے۔

( تاریخ چکوال )

تاریخ چکوال از ڈاکٹر لیاقت علی خان نیازی تاریخ اشاعت 1996 عیسوی ہے۔ چکوال کی تاریخ پر اس سے بہترین کتاب آپ کو نہیں ملے گی۔

( اقوام پاکستان کا انسائیکلو پیڈیا، اقوام جہلم، اقوام پنجاب، میرا جہلم، تاریخ جہلم، تاریخ قلعہ روہتاس، تاریخ تھوتھال ) یہ تمام کتب انجم سلطان شہباز جو بہت ہی اچھے لکھاری محقق اور تاریخ دان تھے انہوں نے لکھی ہیں۔

( تذکرہ پوٹھوہار (وجہ تسمیہ دیہات پوٹھوہار )

شائع کردہ نمبردار راجہ ارتاسب گھکھڑ آف کرونٹہ تاریخ اشاعت 2005 عیسوی انتہائی قیمتی کتاب ہے۔ الحمدللہ میری ذاتی لائبریری میں ایک کتاب اچھی حالت میں موجود ہے۔

( راولپنڈی )

راولپنڈی از راجہ خالد جنجوعہ تاریخ اشاعت 2012 راولپنڈی کی مختصر تاریخ پر لکھی گئی کتاب ہے ایک اچھی کوشش ہے۔

( پوٹھوہار نامہ )

تاریخ پوٹھوہار یا پوٹھوہار نامہ از پروفیسر راجہ امجد منہاس تاریخ اشاعت 2017 عیسوی ایک اچھی کتاب ہے۔ پروفیسر صاحب میرے اچھے دوست بھی ہیں۔ انہوں نے اپنے قبیلہ پکھڑال پر بھی ایک کتاب مختصر تاریخ قوم پکھڑال بھی لکھی ہے۔

( ہمارا گوجر خان )

ہمارا گوجر خان از سید آل عمران تاریخ اشاعت 2019 عیسوی بہت ہی اچھی اور قیمتی کتاب ہے۔

( پوٹھوہار خطہ دل ربا )

پوٹھوہار خطہ دل ربا از شاہد صدیقی تاریخ اشاعت 2022 عیسوی ایک اچھی کتاب ہے۔

( راول راج )

راول راج از سجاد اکبر تاریخ اشاعت 2023 عیسوی مصنف پیشے کے لحاظ سے صحافی ہیں۔ مختلف لوگوں سے کیے گئے انٹرویوز کو کتابی شکل دی گئی ہے۔ اور کچھ اور مواد شامل کیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments