ہر کوشش پہ عطا کا وعدہ ہے


کمرے کی کھڑکی سے دن کی روشنی کو تاریکی میں بدلتے دیکھا تو وفور مسرت سے چھت کی جانب دوڑ لگائی۔ آسمان کالی گھٹاؤں سے گھرا ہوا تھا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہواؤں سے باہر کے موسم کے ساتھ ساتھ اندر کا موسم بھی سہانا ہو گیا۔

ابھی پوری طرح لطف اندوز نہ ہو پائی تھی کہ ذہن کے پردے پر فکر کی پرچھائیاں لہرانے لگیں۔ اور دل ملال میں گھر گیا کہ اس بے موسمی بارش کی وجہ سے گندم کی تیار کھڑی فصل بیٹھ جائے گی۔

بارشیں جو کہ رحمت ہیں کبھی کبھی زحمت بن جایا کرتی ہیں اور یوں کسانوں کی پورے سال کی محنت پر بارش کا پانی پھر جائے گا۔ بے ساختہ دل سے قدرت کے ان محنت کشوں کے لیے ڈھیروں ڈھیر دعائیں نکلیں۔

کہیں اندر سے کوئی بولا تھا کہ جس رب نے کھیت میں فصل لگانے کی توفیق دی۔ پھر اس کی آبیاری کے لیے بارشوں کا پانی اتارا۔ وہی رب ان کی محنت ضائع نہیں جانے دے گا۔

بس تھوڑی سی ہمت
تھوڑا سا حوصلہ
اور بہت ساری شکر گزاری

اور اس مالک پر یقین جو پتھر میں کیڑے کو بھی رزق دیتا ہے۔ چنانچہ میں نے بے موسمی بارشوں کی وجہ سے بیٹھتی فصلوں سے بہت بڑا سبق حاصل کیا کہ ہم میں سے بھی بہت سے لوگوں نے اپنے کھیت ( زندگی ) میں مختلف بیج بوئے ہوں گے۔

کسی نے خیر کا بیج بویا ہو گا تو کسی نے محبت کا۔ کسی نے وفا کا تو کسی نے خدمت کا۔ اور ہو سکتا ہے ہماری بھی فصلیں تیار کھڑی ہوں ہماری بھی نگاہیں اچھے نتیجے اور انعام پر ٹکی ہوں۔ تبھی نا امیدی کے بادل چھا جائیں۔ تکالیف کی کالی گھٹائیں آپ کی محنت پر پانی پھیر دیں۔

تو ایسے میں آپ نے اپنے مالک پر یقین رکھنا ہے کیونکہ وہ دیکھ رہا ہے آپ نے اپنے کھیت ( زندگی ) پر کیسے کیسے محنت کی ہے۔ کہاں کہاں کوششیں کیں۔ وہ آپ کی محنت کو ضائع نہیں جانے دے گا بے موسمی بارشیں آئیں گی۔ کالی گھٹائیں چھائیں گی۔

بہت سوں کے حوصلے بکھریں گے۔ ہاتھ خالی ہو جائیں گے لیکن آپ نے موسموں سے گھبرائے بغیر گھپ اندھیرے میں بھی امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا۔ وہ عنقریب آپ کو اتنا دے گا کہ آپ خوش ہو جائیں گے۔ کیونکہ اس نے ہر کوشش پر عطا کا وعدہ کیا ہے۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments