آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستانی سکواڈ، ٹورنامنٹ کا شیڈول، فارمیٹ اور وہ سب کچھ جو آپ جاننا چاہتے ہیں


ICC T20 ورلڈ کپ
ٹی 20 کرکٹ نے جس تیزی سے دنیا میں مقبولیت حاصل کی ہے اس سے بظاہر ایسا لگنے لگا ہے کہ جہاں یہ فارمیٹ اس کھیل کی بقا کا ضامن بن سکتا ہے وہیں اسے ایک ایسا کھیل بنانے میں بھی مدد سے سکتا ہے جو دنیا کے بیشتر علاقوں میں کھیلا جاتا ہو۔

اب اس ٹورنامنٹ کے عالمی مقابلوں کو ہی لے لیں۔ 2024 میں آئی سی سی ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ کے پیشتر میچ تو ویسٹ انڈیز میں کھیلے جانے ہیں لیکن پہلی مرتبہ ایسا بھی ہو گا کہ کرکٹ کے کسی عالمی مقابلوں کی میزبانی امریکہ کرے گا۔

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کا نواں ایڈیشن یکم سے 29 جون تک منعقد ہو گا اور اس بار اس میں 20 ٹیمیں حصہ لیں گی۔

آئیے جانتے ہیں کہ اس ٹورنامنٹ میں کون سی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، میچوں کا شیڈول کیا ہے اور ٹی 20 ورلڈ کپ سے جڑی اہم معلومات کیا ہیں۔

ٹورنامنٹ کا فارمیٹ کیا ہو گا؟

اس بار بھی ٹی 20 ورلڈ کپ تین راؤنڈز پر مشتمل روایتی فارمیٹ کے تحت ہی کھیلا جائے گا۔ ان تین راؤنڈز میں گروپ مرحلہ، سپر ایٹ اور پھر ناک آؤٹ مرحلہ یعنی سیمی فائنل اور فائنل شامل ہیں۔

اس سلسلے میں ٹورنامنٹ میں شریک 20 ٹیموں کو چار گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ میں پانچ ٹیمیں ہیں جو پہلے مرحلے میں آپس میں کھیلیں گی اور پھر ہر گروپ میں ابتدائی دو پوزیشنز حاصل کرنے والی ٹیمیں سپر ایٹ مرحلے میں جگہ بنائیں گی۔

سپر ایٹ مرحلے میں پہنچنے والی آٹھ ٹیمیں ایک دوسرے کے مدِمقابل آئیں گی اور ان میں سے ابتدائی چار پوزیشنز لینے والی ٹیمیں آخری مرحلے یعنی ناک آؤٹ سٹیج میں پہنچیں گی جہاں دو سیمی فائنلز اور پھر فائنل کے بعد ٹورنامنٹ کے فاتح کا انتخاب ہو گا۔

اس بار پاکستانی کرکٹ ٹیم کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے اور اس گروپ میں اس کے روایتی حریف انڈیا کے علاوہ کینیڈا، آئرلینڈ اور امریکہ کی ٹیمیں شامل ہیں۔

ICC T20 ورلڈ کپ

ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل اس کی ٹرافی کو پاکستان سمیت متعدد ممالک میں لے جایا گیا

T20 ورلڈ کپ کے میچ کب اور کہاں ہوں گے اور کیسے دیکھے جاسکتے ہیں؟

اس بار چونکہ ورلڈ کپ امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں منعقد ہو رہا ہے ایسے میں کچھ میچ دن میں اور کچھ شام/رات کو کھیلے جائیں گے تاکہ مختلف ممالک کے شائقین اپنی سہولت کے مطابق ان میچوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔

گروپ مرحلے میں پاکستانی ٹیم کا پہلا میچ پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے سات بجے جبکہ باقی تینوں میچ ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوں گے۔

اگر پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو یہ سیمی فائنل 27 جون کو کھیلا جائے گا۔

پاکستان میں اس ٹورنامنٹ کے نشریاتی حقوق ٹین سپورٹس کے پاس ہیں۔ آپ بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر اس ورلڈ کپ سے متعلق خصوصی لائیو پیج اور دیگر اپ ڈیٹس بھی دیکھ سکتے ہیں۔

ٹورنامنٹ کا شیڈول

نساؤ کرکٹ سٹیڈیم

لانگ آئی لینڈ میں واقع ناساؤ کاؤنٹی سٹیڈیم ایک عارضی سٹیڈیم ہے جو خاص طور پر اس ٹورنامنٹ کے لیے تیار کیا گیا ہے

اس ٹورنامنٹ میں کل 55 میچ کھیلے جائیں گے۔ پہلے مرحلے کے مقابلے یکم جون سے 18 جون کے درمیان کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کا پہلا میچ چھ جون کو امریکہ کے خلاف شیڈول ہے۔ اس کے بعد انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں نو جون کو سامنے آئیں گی۔

پاکستان کا تیسرا میچ کینیڈا کے خلاف 11 جون کو شیڈول ہے جبکہ گروپ مرحلے میں پاکستان اپنے آخری میچ میں 16 جون کو آئرلینڈ کے مدِمقابل ہو گا۔

سپر ایٹ مرحلے کا آغاز 19 جون سے ہو گا اور 25 جون کو ہونے والے اس مرحلے کے آخری میچ کے بعد ٹورنامنٹ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں سامنے آ جائیں گی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ کا سیمی فائنل 27 جون اور فائنل 29 جون کو کھیلا جائے گا۔

میچ کہاں کہاں کھیلے جائیں گے؟

پاکستان اپنے گروپ مرحلے کے تمام میچ امریکہ میں ہی کھیلے گا۔ پہلا میچ ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس کے گرینڈ پروری سٹیڈیم میں منعقد ہو گا۔ دوسرے اور تیسرے میچ کے لیے نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم کا انتخاب کیا گیا ہے جبکہ آخری میچ فلوریڈا کے لاڈر ہل کے سینٹرل بروورڈ پارک میں کھیلا جائے گا۔

ناساؤ کاؤنٹی سٹیڈیم لانگ آئی لینڈ میں واقع ہے۔ یہ ایک عارضی سٹیڈیم ہے جو خاص طور پر اس ٹورنامنٹ کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اس میں 34 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اس سٹیڈیم میں جس پچ پر میچ کھیلے جائیں گے وہ آسٹریلوی مٹی سے تیار کی گئی ہیں۔

ویسٹ انڈیز میں جن سٹیڈیمز میں میچ ہوں گے ان میں اینٹیگوا اور باربوڈا کا سر ویوین رچرڈز سٹیڈیم، سینٹ لوسیا کا ڈیرن سیمی سٹیڈیم اور آرنوس وہلی سٹیڈیم، کنگز ٹاؤن بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ٹورنامنٹ کا ایک سیمی فائنل ٹرینیڈاڈ کے برائن لارا سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرے سیمی فائنل کی میزبانی گیانا کے پروویڈنس سٹیڈیم کے حصے میں آئی ہے۔

ٹورنامنٹ کا فائنل میچ بارباڈوس کے تاریخی کینزنگٹن اوول میں منعقد ہو گا۔

بارش سے متاثرہ میچ

اس ٹورنامنٹ میں بھی بارش کی صورت میں نتیجہ حاصل کرنے کے لیے ڈک ورتھ لوئیس طریقۂ کار استعمال کیا جائے گا

T20 ورلڈ کپ کے قوانین کیا ہیں؟

اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار ‘سٹاپ کلاک’ کا استعمال کیا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ بولنگ ٹیم کو ایک اوور کے اختتام کے 60 سیکنڈ کے اندر دوسرا اوور شروع کرنا ہوگا۔

آئی سی سی کے بنائے گئے قوانین کے مطابق غیر معمولی حالات کے علاوہ میچ تین گھنٹے 10 منٹ میں ختم ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر اننگز کے لیے وقت ایک گھنٹہ 25 منٹ اور وقفہ 20 منٹ ہے۔

ہر اننگز کے پہلے چھ اوورز میں پاور پلے ہوگا، یعنی اس دوران فیلڈنگ سے متعلق پابندیاں ہوں گی۔ ہر ٹیم کو میچ میں دو ریویوز یعنی امپائر کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کے مواقع ملیں گے۔

میچ ٹائی ہونے کی صورت میں سپر اوور کے ذریعے نتیجہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر ٹیم کو چھ گیندیں کھیلنی ہوں گی۔ اگر سپر اوور بھی ٹائی ہوا تو نتیجہ کا فیصلہ کرنے کے لیے سپر اوور دوبارہ کھیلا جائے گا۔

بارش ہوئی تو کیا ہوگا؟

ہمیشہ کی طرح اس ٹورنامنٹ میں بھی بارش کی صورت میں نتیجہ حاصل کرنے کے لیے ڈک ورتھ لوئیس طریقۂ کار استعمال کیا جائے گا۔

لیکن اس سسٹم کو لاگو کرنے کے لیے کچھ شرائط ہیں۔ گروپ مرحلے اور سپر ایٹ مرحلے میں ڈی ایل ایس کے ذریعے فیصلہ اسی وقت لیا جا سکتا ہے جب دونوں ٹیمیں کم از کم پانچ اوورز کھیل چکی ہوں، جب کہ ناک آؤٹ میچوں میں ضروری ہو گا کہ دونوں ٹیموں نے کم از کم دس اوورز کھیلے ہوں۔

پہلے سیمی فائنل اور فائنل کے لیے ریزرو ڈے رکھا گیا ہے تاہم دوسرے سیمی فائنل کے لیے صرف 250 منٹ کا اضافی وقت منظور کیا گیا ہے۔

2009 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم

پاکستان نے 2009 میں یونس خان کی قیادت میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا

T20 ورلڈ کپ کے پچھلے فاتح اور پاکستان کی کارکردگی

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے آٹھ ایڈیشنز میں اب تک چھ ممالک کی ٹیمیں فاتح رہی ہیں۔ پاکستانی ٹیم اب تک آٹھ میں سے تین بار فائنل میں پہنچی مگر صرف 2009 میں ہی یہ ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب رہی۔

انڈیا نے بھی ایک مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیتا ہے اور یہ موقع اسے پہلے T20 ورلڈ کپ میں ہی ملا تھا جب اس نے فائنل میں پاکستان کو شکست دی تھی۔ انڈیا اس کے بعد 2014 میں پھر فائنل میں پہنچا لیکن سری لنکا سے ہار گیا۔

انگلینڈ کی ٹیم اس مرتبہ دفاعی چیمپئین کی حیثیت سے ٹورنامنٹ میں شرکت کرے گی۔ وہ 2022 کے ورلڈ کپ سے 2010 میں بھی یہ ٹورنامنٹ جیت چکی ہے۔

انگلینڈ کے علاوہ دو مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم اس مرتبہ کی میزبان ویسٹ انڈیز کی ہے جو 2012 اور 2016 میں ورلڈ کپ جیت چکی ہے۔

ان ممالک کے علاوہ آسٹریلیا نے 2021 میں جبکہ سری لنکا نے 2014 میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔

ٹی 20 ورلڈ کپ

انگلینڈ دفاعی چیمپیئن کے طور پر اس ورلڈ کپ میں شریک ہو گا

2024 ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی سکواڈ

پاکستانی کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ کی جانب سے تاحال ورلڈ کپ کے لیے سکواڈ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے اور انگلینڈ کے خلاف جاری ٹی 20 سیریز کے دوران ہی ان 15 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان ہو گا جو نویں ٹی 20 ورلڈ کپ میں شریک ہوں گے۔

ان 15 کھلاڑیوں کے علاوہ تین ریزرو کھلاڑی بھی سکواڈ کا حصہ ہوں گے۔

پاکستان نے بابر اعظم کو ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا کپتان مقرر کیا ہوا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بڑے ریکارڈ

  • مجموعی طور پر سب سے زیادہ رنز: ویرات کوہلی (27 میچوں میں 1,141 رنز)
  • ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز: ویرات کوہلی ( 319 رنز، 2014 ورلڈ کپ)
  • سب سے بڑا انفرادی سکور: برینڈن میککولم ( 123 رنز بمقابلہ بنگلہ دیش، 2012 ورلڈ کپ)
  • سب سے زیادہ سنچریاں: کرس گیل (2007 اور 2016 میں دو، دو سنچریاں)
  • سب سے زیادہ وکٹیں: شکیب الحسن (36 میچوں میں 47 وکٹیں)
  • ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں: وینندو ہسرنگا (16 وکٹیں، 2021 ورلڈ کپ)
  • بہترین بولنگ: اجنتھا مینڈس (زمبابوے کے خلاف 8 رنز دے کر 6 وکٹیں، 2012)
  • سب سے زیادہ کیچ (فیلڈر): اے بی ڈی ویلیئرز(30 میچوں میں 23 کیچ)
  • سب سے بڑا سکور: سری لنکا (6 وکٹ پر 260 رنزبمقابلہ کینیا)
  • سب سے کم سکور: نیدرلینڈز (39 رنز آل آؤٹ بمقابلہ سری لنکا)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 33041 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments