کے ٹو کے قریب غیر ملکی کوہ پیما لاپتہ: ’موسم بہتر ہو گا تو تلاش شروع کر دیں گے‘


کے ٹو سے آٹھ کلومیٹر دور ’بروڈ پیک‘ نامی چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کے دوران دو روز قبل لاپتہ ہونے والے امریکی نژاد روسی کوہ پیما ایلکس گولڈ فارب کی تلاش کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں خراب موسم کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹورسٹ پولیس گلگت بلتستان کے ریسکیو کوہ پیما عابد سد پارہ نے بتایا ہے کہ اس وقت فوج، ملکی اور غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم اور ٹورسٹ پولیس کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے تیار ہیں۔ ’ہیلی کاپٹر پہنچ چکا ہے اور جیسے ہی موسم بہتر ہو گا، تینوں ٹیمیں اپنی تلاش کے کام کا آغاز کر دیں گی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ فوج کی ایک ٹیم کوہ پیما کی تلاش کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں آگے بڑھنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔

الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق فوج کا ہیلی کاپٹر بھی تلاش کے آپریشن میں مدد کے لیے پہنچ چکا ہے۔

16 جنوری کو جب 10 نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کو موسم سرما میں سر کرنے میں کامیاب ہوئی، تو اس روز ایلکس دنیا کی 12ویں سب سے اونچی پہاڑی چوٹی بروڈ پیک سر کرنے کی کوشش میں مصروف تھے۔

لیکن پستور پیک کے قریب ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

نیپالی کوہ پیماؤں نے تاریخ رقم کر دی، کے ٹو کو موسم سرما میں پہلی بار سر کر لیا گیا

وہ خاتون جو سردیوں میں بغیر آکسیجن ’کے ٹو‘ سر کرنا چاہتی ہیں

پہلی بار ایک امریکی خاتون کے ٹو کی چوٹی پر پہنچنے میں کامیاب

ٹورسٹ کمپنی کے اصغر علی کے مطابق ایلکس اپنے ساتھی کوہ پیما زولٹن سلانکو، جن کا تعلق ہنگری سے ہے، کے ہمراہ پستور کی چوٹی پر پہنچ چکے تھے جو چھ ہزار سے زیادہ میٹر اونچائی پر ہے۔

یہاں سے زولٹن سلانکو نے خراب موسمی حالات کے سبب واپسی کا فیصلہ کیا جبکہ ایلکس نے اپنا سفر جاری رکھا تھا۔ اس مقام سے انھوں نے اپنا آخری ریڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا جس کے بعد سے ان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔

اس لاپتہ کوہ پیما کی تلاش کے دوران اتوار کی صبح آپریشن میں کوئی کامیابی نہیں ملی تھی۔ ان کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لی گئی تھی۔

علی سد پارہ اور زولٹن سلانکو کی ٹیم کو بھی اتوار کے روز آگے بڑھنے میں اس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب تیز برفباری شروع ہو گئی تھی۔

’ہیلی کاپٹر کمپنی نے کہا رقم ریسکیو مشن سے پہلے ادا کریں‘

دوسری جانب ایلکس کے قریبی رشتہ داروں نے ہیلی کاپٹر کی مدد سے ان کی تلاش کے لیے امداد کی اپیل ’گو فنڈ می‘ نامی ویب سائٹ پر کر دی ہے۔

ایلکس کے بیٹے لیوی گولڈ فارب نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ ایلکس لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کے سلسلے میں ہیلی کاپٹر کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر فراہم کرنے والی کمپنی نے کہا ہے کہ امدادی آپریشن شروع کرنے سے پہلے رقم کی ادائیگی کی جائے۔‘

پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’مجھے پتا ہے کہ وقت کم ہے مگر اس وقت یہ ضروری ہے۔‘

ہیلی کاپٹر کے ذریعے تلاش کے آپریشن پر تیس ہزار ڈالر اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ بعد میں ایک اپ ڈیٹ میں انھوں نے اطلاع دی تھی کہ ان کے والد کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹر اڑان بھر چکا ہے۔ ’پہلا ہیلی کاپٹر پستور کی چوٹی پر اترے گا۔۔۔ مجھے مستقبل قریب میں فیس اور ممکنہ سفری اخراجات ادا کرنے کے لیے بجٹ بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔‘

انھوں نے گو فنڈ می پر اس امدادی سرگرمی میں حصہ لینے والوں سے کہا کہ ’میں آپ سب کی مدد کے بغیر ایک بھی تلاش کا آپریشن نہ جھیل پاتا۔‘

کے ٹو کو موسم سرما میں فتح کرنے کی مہم میں مجموعی طور پر 18 ممالک کے 58 کوہ پیماؤں نے حصہ لیا تھا۔ ان میں پانچ خواتین بھی شامل تھیں۔

اب تک اس میں تین کوہ پیما زخمی ہو کر اس مہم سے باہر ہو چکے ہیں جبکہ سرجیو مینگوت نامی کوہ پیما مہم کے دوران گر کر زخمی ہوئے اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔

الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق ان کی میت کو اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے انھیں سپین کے سفارتخانے کے حوالے کر دیا جائے گا جو اسے اپنے وطن روانہ کرنے کے لیے انتظامات کریں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32568 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp