بائیک چلانا میرے شوہر نے سکھائی


بہت مختصر سی ایک ملاقات کا قصہ بیان کرونگی، اس ملاقات نے مجھ پر تو بڑا اثر ڈالا، قارئین پڑھ کر خود فیصلہ کریں۔ کل سورج ڈھل رہا تھا میں بہت سی تحریروں کی تانے بانے ذہن میں بُن رہی تھی کہ پریڈ گراونڈ میں ہونے والی پاکستان موٹر ریلی کی کوریج کے لیے جانا پڑ گیا، میں نے گراونڈ میں کھڑی سیکڑوں وینٹیج گاڑیوں کی رپورٹ بنائی اور اپنی ساتھی رپورٹر مونا خان کے ہمراہ چند قدم واک کرنے لگی، گراونڈ کے آخری کونے میں ملک بھر سے آنے والی درجنوں ہیوی بائیکس کھڑی تھیں، ہم یونہی سرسری سا دیکھتے جارہے تھے کہ میری نظر ایک لڑکی پر پڑی، مرد بائیک رائیڈرز کے ہمراہ وہ لڑکی بڑے زور و شور سے محو گفتگو تھی یہ وہ تھکے تھکائے بائیک رائیڈرز تھے جو کہ خنجراب سے شروع ہونے والی ریلی کا حصہ تھے اور انہیں ابھی مزید بائیک سفر کے ذریعے گوادر تک جانا ہے۔

میں نے زبردستی گفتگو میں دخل دیا، لڑکی کو مخاطب کیا، جواب میں پتا چلا نام مہوش اخلاق ہے اور کام۔ ہیوی بائیک رائیڈنگ۔

بھارت میں تو لڑکیاں عرصے سے اسکوٹی چلا رہی ہیں، پاکستان میں بھی یہ ٹرینڈ عام ہورہا ہے، مگر خالی پیلی کی بائیک اور ہیوی بائیک چلانے میں فرق تو ہوتا ہوگا، دونوں مشینوں میں جو اتنا فرق ہے، میں چونکہ کسی کے پیچھے بھی کبھی بائیک پر نہیں بیٹھی اس لیے اتنا بڑھا چڑھا کر لکھ رہی ہوں۔

خیر مہوش اخلاق کراچی کے علاقے گلستان جوہر کی رہائشی ہے، بہت بولتی ہے مگر مہوش کو جتنا بھی سنا اچھا ہی لگا۔ مجھے لگا یہیں کہیں پنڈی سے بائیک لی ہوگی تو کہنے لگی ”کرانچی سے اپنی بائیک ٹرین پر پنڈی بھجوائی، خود بس سے یہاں آگئی، بس پھر کیا بائیک اسٹارٹ کی اور سولو رائیڈ کرکے خنجراب تک چلی گئی، مائنس فائیو تھا وہاں“ ہر کرانچی والے کی طرح مہوش نے بھی سردی کی شدت کو خوب جما کر بتایا۔

میں نے پوچھا کوئی مشکل تو ہوئی ہوگی، کوئی ڈر خوف، بھلا خنجراب کوئی یہاں رکھا ہے اور تم اکیلی لڑکی۔ کہنے لگی۔ اس کے اپنے ہی انداز میں ملاحظہ ہو “نہ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کوئی ڈر خوف میں نے تو بڑے سکون سے یہ سفر کیا، لگا ہی نہیں کہ میں اکیلے بائیک چلارہی ہوں، ہر جگہ لوگوں نے حوصلہ افزائی کی“ اسی روانی میں مہوش نے پاکستان کی لڑکیوں کو ساتھ ہی مشورہ بھی دے ڈالا کہ موٹر سائیکل خریدو اور گھر سے نکلو، ڈرنے ورنے کی بات ہی نہیں، بائیک چلاؤ تو ہر پانچ منٹ بعد سین بدل جاتا ہے، یہ دیکھ کر اتنا اچھا لگتا ہے پاکستان، میں تو ابھی گوادر پورٹ کو متعارف کرانے کے لیے جارہی ہوں دیکھ لیں کتنی فریش ہوں مجھے تو کوئی تھکن بھی نہیں، وہاں کرانچی میں دو ہیوی بائیکس اور کھڑی ہیں میری۔ “ساتھ ہی مزا لے کر بتانے لگی کہ پہاڑی علاقوں کے اونچے نیچے رستوں کی وجہ سے دو بائیکرز گر گئے تھے، میں تو الحمدللہ بڑی احتیاط سے چلاتی ہوں۔ “

مجھے مہوش کا وہ اعتماد بھا گیا تھا، میں سوچ میں پڑگئی کہ اس لڑکی کو لازمی فیملی میں سے کسی نہ کسی کی سپورٹ ملی ہوگی تب ہی تمام اسٹیروٹائپس کی ایسی کم تیسی کر رہی ہے، میں نے پوچھا کہ ابو بھائی منع نہیں کرتے؟ کہنے لگی ” میرے میکے اور سسرال والے دونوں ہی سپورٹ کرتے ہیں“ میں نے جھٹ سے کہا اوہو یعنی میڈم شادی شدہ ہیں، یہی وہ لمحہ تھا جب مہوش کی آنکھوں میں ننھے ننھے سے آنسو کے موتی تیرنے لگے۔ اس کی آواز تھوڑی ڈگمگائی پھر وہی پرعزم لہجے میں کہنے لگی“ میرے شوہر کی ڈیتھ ہوگئی ہے، میں بیوہ ہوں، ہم نے شادی کے چند سال ہی ساتھ گزارے، ایک رات سب کچھ ٹھیک تھا، اچانک درد کی شکایت کی اور ہارٹ اٹیک سے انتقال ہوگیا، “ مہوش چند لمحے خود کو یکجا کرنے لگی پھر گویا ہوئی ” میرے شوہر اخلاق ہی میرا آئیڈیل ہیں، اخلاق نے ہی مجھے بائیک چلانا سکھائی پہلے تو میں ابو یا چاچا وغیرہ کی بائیکس گلی میں یہاں وہاں چلا کر شوق پورا کرتی تھی، اخلاق سے شادی ہوئی تو انہوں نے حوصلہ دیا اور مجھے پروفیشنل بائیکر بنایا، دیکھیں نا ان کی محنت کا یہ صلہ ہے کہ آج اخلاق کا نام میرے نام کے ساتھ زندہ ہے“۔

ہماری اس بات چیت کے کچھ لمحوں بعد پاکستان موٹر ریلی شو کا آغاز ہوگیا، ریلی میں بہترین کارکردگی دکھانے والوں میں اعزازات تقسیم ہونے لگے، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ اعزازی شیلڈ لے کر اسٹیج پر کھڑے تھے کہ میزبان نے نام پکارا ” خنجراب تا گوادر پاکستان موٹر ریلی میں شریک واحد خاتون بائیک رائیڈر مہوش اخلاق اسٹیج پر آجائیں“۔

مصنفہ کا تعارف:
نجی نیوز چینل میں ڈیفنس کاریسپانڈنٹ عفت حسن رضوی، بلاگر اور کالم نگار ہیں، انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس امریکا اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کی فیلو ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں

عفت حسن رضوی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عفت حسن رضوی

نجی نیوز چینل میں ڈیفنس کاریسپانڈنٹ عفت حسن رضوی، بلاگر اور کالم نگار ہیں، انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس امریکا اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کی فیلو ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں @IffatHasanRizvi

iffat-hasan-rizvi has 29 posts and counting.See all posts by iffat-hasan-rizvi