پاکستانی اور انڈین قومی ترانوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل


پاکستان اور انڈیا پر انگریزوں کی حکمرانی سے آزادی کے ستر مکمل ہو گئے ہیں لیکن ان دونوں ممالک میں کئی اختلافات ہیں جن میں کشمیر کے علاقے پر ملکیت سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ لیکن اس سال اگست میں چند گلوکار اور موسیقاروں کو امید ہے کہ ایک گانے کی مدد سے وہ شاید ان دو پڑوسیوں کی سردمہری کو کم کر سکیں اور تعلقات میں بہتری لا سکیں۔

‘امن کا ترانہ’ کے عنوان سے اس گانے میں پاکستان اور انڈیا کے گلوکاروں نے حصہ لیا ہے اور اس گانے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ان دونوں ملکوں کے قومی ترانے کو ایک دوسرے کے ساتھ ملا کر گایا گیا ہے۔ فیس بک پر امن پسند گروپ ‘وائس آف رام’ نے اسے جاری کیا ہے اور سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے اس کاوش کی تعریف کی ہے۔

گانے کی ویڈیو کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے: ‘جب ہم اپنے سرحدیں فن کے لیے کھول دیتے ہیں تو امن خود بخود آجاتا ہے۔’ اس کے بعد کئی گلوکاروں نے سٹوڈیو اور مختلف جگہوں پر انڈیا کا قومی ترانہ ‘جن گن من’ اور پاکستانی ترانہ ‘پاک سرزمین’ گایا۔ دونوں ملکوں کے کئی گلوکاروں نے ایک دوسرے کے ترانے گائے اس گانے کی ویڈیو ان الفاظ پر اختتام پذیر ہوئی: ‘امن کے لیے ساتھ کھڑے ہوں۔’

چند روز قبل 11 اگست کو ‘وائس آف رام’ نے ایک اور ویڈیو جاری کی تھی جس میں انڈین گلوکاروں کے گروپ واکس کورڈ نے پاکستانی ترانہ بغیر کسی دھن کے گایا اور اس کے بارے میں کہا کہ یہ ترانہ ‘ ایمان، فخر، طاقت اور ترقی کے بارے میں ہے’۔ اس ویڈیو کو فیس بک پر 468000 مرتبہ دیکھا گیا۔

وائس آف رام کے سربراہ، فلم ساز رام سبرامنین نے انڈین ویب سائٹ کیچ نیوز کو بتایا کہ انھوں نے یہ ویڈیوز اس لیے بنائیں کیونکہ ‘بہت سے لوگ امن کے بارے میں بات کرنے سے خوفزدہ ہیں اور یہ ناقابل فہم ڈر ہے۔’ انھوں نے مزید کہا: ‘میرے لیے یہ ویڈیوز ایک نئی شروعات کی مانند ہیں اور امن کی جانب ایک چھوٹا سے قدم ہے۔’

فیس بک پر ایک انڈین صارف کلپیش پٹیل نے وائس آف رام کی ویڈیو پر لکھا: ‘میں امید کرتا ہوں کے یہ پاکستان میں وائرل ہو جائے۔ انڈیا میں بہت سے لوگ ہیں جو امن چاہتے ہیں اور یہ جشن آزادی کا بہترین تحفہ ہے۔’ پاکستان میں کراچی سے اساما فاروقی نے جواب میں لکھا: ‘یہ پاکستان میں وائرل ہو گیا ہے۔ یہ بہت ہی خوبصورت ہے اور اسے سنتے ہوئے سکون کا احساس ہوتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بہت سا پیار۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32684 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp