اڈیالہ جیل: نوازشریف کس حال میں ہیں؟


سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو جیل حکام نے گزشتہ روز چارپائی کے ساتھ ایک گدا بھی فراہم کر دیا ہے۔ جبکہ ایک مشقتی کو کھانا پکانے کے لئے بھی مامور کر دیا ہے۔ جو سابق وزیر اعظم کی خواہش پر ان کا کھانا پکائے گا۔ اور بعد ازاں اپنی بیرک میں چلا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کے کمرہ نما بیرک میں صرف چھت کا ایک پنکھا ہے اور بیرک کے سامنے ایک برآمدہ بھی ہے جس میں نواز شریف گزشتہ روز دو گھنٹے چہل قدمی کرتے رہے۔ جیل ملازمین کو سابق وزیر اعظم سے بات چیت کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔ میاں نواز شریف کی بیرک کی سکیورٹی پر مامور آٹھ جیل وارڈرز چا ر چار گھنٹے کی ڈیوٹی پر مامور ہیں اور اس بیرک کی سکیورٹی کا انچارج ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ جیل کو بنایا گیا ہے۔ بیرک میں ایئر کولر جیسی سہولت نہیں ہے۔

نواز شریف کی بیرک جیل کی دوسری بیرکوں سے کافی دور اور مکمل الگ تھلگ ہے وہ ایک طرح سے قید تنہائی میں ہیں۔ چاروں طرف سے لوہے کی باڑ لگا کر مزید محفوظ کیا گیا ہے۔ جیل کا کوئی بڑا آفیسر نواز شریف کی بیرک کی طرف آنے سے گریزاں ہے۔ صرف متعلقہ آفیسر اور عملہ ہی وہاں تعینات ہے۔ نواز شریف نے جیل میں سفید شلوار کرتہ پہن رکھا ہے۔ جبکہ پاؤں میں چپل پہن رکھی ہے۔

جیل میں سکیورٹی کے باعث لوڈ شیڈنگ نہ ہونے سے بجلی ہر وقت میسر ہے۔ بیرک نما کمرہ دس فٹ چوڑا اور دس فٹ ہی لمبا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ پنجاب کی اجازت سے جیل مینیئول کے مطابق ایک دو روز میں میاں نواز شریف کو مزید سہولتیں دی جائیں گی جس کے لئے انہیں باقاعدہ تحریری درخواست کرنا ہوگی۔ جیل ذرائع کے مطابق نواز شریف کو قوانین کے مطابق ضرورت کی ہر چیز دی جا سکتی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف کو دوسرے قیدیوں کی طرح میڈیکل کی بھی ہر قسم کی سہولت میسر ہو گی۔ جیل ذرائع کے مطابق نواز شریف کم وقت سوتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).