گلشن اقبال پارک دھماکے کے چار ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک


\"\"انسداد دہشت گردی حکام سے مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے مزید 4 دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے تمام دہشت گردوں کے بارے میں تفتیش کے حوالے سے کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ سی ٹی ڈی ذرائع کےمطابق سانحہ گلشن اقبال پارک لاہور کی تفتیش9 ماہ تک بہت باریک بینی سے کی گئی جن میں سی ٹی ڈی کے اعلیٰ افسر کی جانب سے ماہر افسران کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی اور دو اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ واقعہ میں ملوث دو ملزموں شاہد اللہ اور خان زیب کو نشاندہی کے لئے شیخوپورہ لے جایا جا رہا تھا کہ ان کے سات ساتھیوں نے حملہ کر دیا اور پھر مقابلے میں دونوں ملزمان سمیت چھ دہشت گرد مارے گئے۔ ان ملزمان میں چار حملہ آور حکم خان، مزمل خان، عبدالحنان اور توکل جان شامل تھے جو جوابی فائرنگ میں مارے گئےجبکہ 3 ساتھی فرار ہو گئے۔

شاہد اللہ اور خانزیب سےہونے والی تفتیش کےحوالےسے بتایا گیا ہے کہ شاہد اللہ اور خانزیب کےعلاوہ مزید دس دہشت گردوں نے گلشن اقبال پارک دھماکے میں حصہ لیا تھا۔ برکت ٹاؤن شاہدرہ میں عارضی طورپر رہائش پذیر یہ دس دہشت گرد اب مفرورہیں۔ ان کے نام حکم خان، مرسلین خان، مزمل خان، عبدالحنان، توکل جان، محمد خان، شوکت خان، ابراہیم خان اور امتیاز شاہ عرف مہدی شاہ معلوم ہوئے ہیں۔ حکم خان مہمند ایجنسی کامستقل رہائشی تھا جو دہشت گردوں کو پناہ دیتا تھا۔ خودکش بمبار ناصر کو بھی اس نے دو دن اپنے گھرمیں پناہ دی تھی۔ مرسلین اور اس کا بھائی مزمل خان کالعدم تنظیم کے امیر عمر عرف خالد خراسانی کے قریبی ساتھی ہیں۔ عبدالحنان نے 2013ء میں شنکرائی افغانستان سے دہشت گردی کی تربیت لی تھی۔ توکل جان کالعدم تنظیم مہمندایجنسی کا اہم دہشت گرد تھا۔ اس نے خودکش بمبار ناصر کو خود کش جیکٹ دی تھی۔

محمد خان نے گلشن اقبال پارک دھماکے کی پلاننگ کی تھی۔ شوکت خان بم اور خودکش جیکٹس بنانے کا ماہر ہے۔ یہ افغانستان فرار ہو گیا۔ ابراہیم خان نوجوانوں کی برین واشنگ کر کے انہیں جماعت الاحرار میں بھرتی کرتا اور افغانستان بھجواتا تھا۔ خودکش بمبار ناصر کو بھی یہی لاہور لے کر آیا تھا۔ امتیاز شاہ عرف مہدی شاہ عمر خالد خراسانی کےاحکامات پہنچاتا تھا۔ تاحال مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے کسی دہشت گرد کی لاش وصول کرنے ورثا کی جانب سے کوئی نہیں آیا۔

تفصیل کے لئے ملاحظہ فرمائیں

http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/27-Mar-2016/464212

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments