میرا بھی جنسی استحصال ہوا ہے: شادی کے بعد پرینکا چوپڑا کا انکشاف


پرینکا چوپڑا کی شناخت اب صرف ہندوستان تک ہی محدود نہیں بلکہ پوری دنیا میں ان کے نام کے چرچے ہیں۔ حال ہی میں پرینکا 10ویں خواتین سمٹ میں شامل ہوئی تھیں۔ اس دوران پرینکا چوپڑا نے انکشاف کیا کہ انہیں جنسی استحصال کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس بارے میں بولنے پر انہیں کوئی شرم نہیں ہے۔

پرینکا چوپڑا سے جب ان کے ساتھ کسی ایسے حادثہ کی بات پوچھی گئی تو انہوں نے اپنا ہاتھ اٹھاتے ہوئے کہا آج می ٹو جیسی مہم کے سبب ہم اپنی بات کہہ سکتے ہیں۔ ہمیں اپنی کہانی کہتے ہوئے ایسا نہیں لگتا ہے کہ دنیا میں اسے جھیلنے والے ہم اکیلے ہیں۔

پرینکا نے بغیر کسی کا نام لیتے ہوئے کہا، ’’ اس کمرے میں موجود ہر خاتون کے ساتھ جنسی استحصال ہوا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ خواتین کے ساتھ جنسی استحصال لفظ جڑ کر آتا ہے۔ پہلے ہماری آواز دب جاتی تھی لیکن اب ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کی وجہ سے لوگ ہمیں خاموش نہیں کروا پاتے اور ایسا دیکھ کر ہمت اور بڑھتی ہے‘‘۔

پرینکا نے اپنے ساتھ ہوئے کسی خاص حادثہ یا استحصال کا قصہ شیئر کرنے کے بجائے خود کو متاثرہ مانتے ہوئے کہا، ’’میرے خیال سے اس کمرے میں بیٹھی تمام خواتین اس سے گزر چکی ہوں گی۔ ہم ہمیشہ آواز اٹھاتے تھے، بس کوئی سنتا نہیں تھا۔ اب میرے پاس کوئی کہانی ہے تو مجھے نہیں لگےگا کہ میں اکیلی ہوں اور نہ ہی میں شرمندہ ہوں‘‘۔

ہندوستان میں می ٹو کی شروعات بالی ووڈ اداکارہ تنو شری دتہ نے کی تھی۔ تنو شری دتہ نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے نانا پاٹیکر پر الزام لگائے تھے۔ نانا کے علاوہ می ٹو مہم کے دوران آلوک ناتھ، ساجد خان، وکاس بہل، انو ملک، کیلاش کھیر جیسے متعدد اسٹارز پر الزام لگے تھے۔ اس وقت بھی پرینکا چوپڑا نے آواز اٹھائی تھی۔ ان کا کہنا تھا، اگر لوگ اس مہم کو بالی ووڈ تک ہی محدود رکھتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے اس مہم کو غلط سمجھا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ فلم انڈسٹری میں یہ چیز ہوتی ہے۔ ہر نوکری میں ہوتی ہے۔ جو میرے ساتھ ہوا ہے، وہ بہت پہلے ہوا ہے۔ یہ تب ہوا جب میں ینگ تھی۔ لوگ سوچ رہے ہیں کہ میں اس بارے میں کیوں بات نہیں کر رہی…..لوگوں کو بہت امیدیں ہیں۔ ہمارےملک کی سبھی خواتین نے اسے جھیلا ہے اور سب پبلک میں اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).