مطالعہ کتب اور جدید رجحانات


23 اپریل کو ہر سال دنیا بھر میں مطالعے کا دن منایا جاتا ہے۔ اس روز مطالعہ کے مقاصد اور زندگی میں اس کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔ مطالعہ کے ساتھ ساتھ کتب کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جاتی ہے اور معاشرے میں مطالعہ اور کتاب کے بارے میں شعور اجاگر کیا جاتا ہے۔ مطالعہ کے بارے میں دانشور، مفکر، مصنف، اشاعتی ادارے اور ادیب اپنی اپنی آراء پیش کرتے ہیں۔

مطالعہ نہ صرف علم، معلومات اور تجربہ حاصل کرنے کا ذریعہ ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ ذہن کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بھی بڑھاتا ہے۔

پڑھنے کے رجحانات لکھنے کے ساتھ ہی شروع ہو گئے تھے۔ کاغذ کی ایجاد کے بعد مختلف موضوعات پر کتب کی اشاعت سے مطالعہ کا رجحان پروان چڑھتا گیا۔ اس دور میں کتب اور اشاعت شدہ مواد ہی علم اور معلومات کا ذریعہ تھا۔ یہ وہ دور تھا جس میں بے شمار کتب اور مواد شائع کیا گیا۔ ان کتب میں معلومات، تجربے اور مہارت کی موضوعات شامل تھے۔ یہ وہ دور تھا جب پڑھنے اور ترقی کرنے کا واحد ذریعہ مطالعہ ہی سمجھا جاتا تھا۔

تاہم وقت کے ساتھ ساتھ مطالعے کے رجحانات میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ خاص طور پر کمپیوٹر، موبائل، لیپ ٹاپ اور دیگر ٹیکنالوجی کے آلات کی وجہ سے اب ڈیجیٹل یا سکرین ریڈنگ کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ لوگ اخبارات اور کتب آن لائن ہی پڑھ لیتے ہیں۔ اشاعتی ادارے بھی اب آن لائن مواد شائع کر رہے ہیں۔

چونکہ لوگ اب خاص طور پر اپنے موبائل اور لیپ ٹاپ پر اپنے پسندیدہ موضوعات تلاش کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ان تک رسائی آن لائن ممکن ہو گئی ہے۔ اب انٹرنیٹ اور گوگل کے ذریعے معلومات تک رسائی آسان بن گئی ہے۔ آپ چند سیکنڈز میں اپنی پسند کا مواد حاصل کر لیتے ہیں۔ اب کتب بینی یا مطالعہ کے روایتی رجحانات جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے بدل گئے ہیں۔

لوگ اب بھی پڑھتے ہیں مگر سکرین یا ڈیجیٹل ریڈنگ اور مطالعہ کرتے ہیں۔

ان رجحانات اور تبدیلیوں کو مصنفین، مفکرین، ادباء اور اشاعتی اداروں نے بھی محسوس کیا ہے۔ وہ بھی اب مواد کو آن لائن شائع کرنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔

اب لوگ اپنی آراء اور تجربات کا اظہار بھی آن لائن کرتے ہیں۔ بہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز دستیاب ہیں جہاں لوگ اپنے تجربات، روزمرہ کی معمولات اور خیالات اور افکار شائع کرتے رہتے ہیں۔ وہیں سے لوگ اس کا مطالعہ کرتے ہیں۔

تاہم کتاب کی اپنی اہمیت مسلمہ ہے۔ اب بھی مصدقہ معلومات اور مواد ایک ہی جگہ پر لائبریریوں میں لاکھوں کتب کی شکل میں بیش بہا خزانے موجود ہیں۔

مطالعہ کی عادت اب بھی موجود ہے تا ہم یہ اب آن لائن یا سکرین/ ڈیجیٹل مطالعے میں بدل گئی ہے۔

آج کل مطالعاتی رجحانات میں ای کتب، آڈیو بکس، سائنس، فکشن، بایو گرافی پرسنل ڈیویلپمنٹ اور سیلف ہیلپ کی کتابیں موجود ہیں اور ان موضوعات میں ہماری نوجوان نسل خاصی دلچسپی دکھا رہی ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں اور ہماری نوجوان نسل کو مطالعہ کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے اور انہیں بتایا جائے کہ آج بھی وہ مطالعے کے بل بوتے پر اپنے پسندیدہ شعبے میں ترقی کے زینے طے کر سکتے ہیں۔

مطالعہ آج بھی علم، معلومات، مہارت اور تجربہ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جس کی بنا پر کوئی بھی ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔

اسلم بھٹی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

اسلم بھٹی

اسلم بھٹی ایک کہنہ مشق صحافی اور مصنف ہیں۔ آپ کا سفر نامہ ’’دیار ِمحبت میں‘‘ چھپ چکا ہے۔ اس کے علاوہ کالم، مضامین، خاکے اور فیچر تواتر سے قومی اخبارات اور میگزین اور جرائد میں چھپتے رہتے ہیں۔ آپ بہت سی تنظیموں کے متحرک رکن اور فلاحی اور سماجی کاموں میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔

aslam-bhatti has 45 posts and counting.See all posts by aslam-bhatti

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments