جیالا اور باغی


جیالا اور باغی کا لقب ہر کسی کو نہیں ملتا ہم بذات خود کو کہتے ضرور ہیں یہ الفاظ اہم موقع اور مرنے کے بعد ہی ملتے ہیں جب کوئی یاد کرے گا پھر پتہ لگے گا کون ہمیں کن الفاظ میں یاد کرتا ہے جیالا باغی یا کچھ اور۔ جیالا اور باغی کے مطلب پر اگر سوشل میڈیا پر بحث کی جائے کہ ان کا مطلب ہے کیا اور ہم سب بشمول میرے اس لفظ کا مطلب لیتے کیا ہیں؟ مخالفین کو ننگا کرنا؟ ان کی غلطیوں پر ان کو ذلیل کرنا جبکہ ہماری اپنی صفوں میں بیٹھے نا اہل مافیا کے خلاف بولنے کی جرات نہ کرنا غلط پالیسی کو ظاہر نہ کرنا بے فضول ان کی حمایت جاری رکھنا ہر جگہ ان کے نعرے مارنے والا جیالا یا باغی نہیں منافق کہلاتا ہے۔

چڑھتے سورج کو سلام کرنے والا جیالا یا باغی نہیں مفاد پرست کہلاتا ہے۔ جوتوں اور سزا کے ڈر سے طاقتور کی ہاں میں ہاں ملانے والا جیالا یا باغی نہیں، ڈرپوک کہلاتا ہے۔ سفید پوش، مڈل کلاس ورکرز پر تو ہر کوئی چلاتا ہے شور مچاتا ہے اس کو ذلیل کرتا ہے 4 لوگ کسی عہدے دار کے بال زبان سے چاٹنے کے لئے اکٹھے ہو کر اس عہدے دار کے مخالف کی ماں بہن ایک کرتے ہیں باقی سب تماشا دیکھتے ہیں عہدے دار تماش بین بنا بیٹھا سب فلم دیکھ رہا ہوتا ہے اور اس کے بعد کہنا میں جیالا ہوں باغی ہوں تو ایسے لوگوں کو جیالا یا باغی نہیں بلکہ ان سب لفظوں سے نوازا جانا چاہیے جو ہم عام روٹین میں اداروں میں بیٹھے مگر مچھوں کے خلاف بولتے اور لکھتے ہیں۔

جو بندہ اپنے حلقے کے عہدے دار یا ٹکٹ ہولڈر سے اس کی غلطی اور نا اہلی پر سوال نہیں کر سکتا اس کو جیالا یا باغی کہنے والا بھی جیالا نہیں بلکہ خوشامد پسند کہلاتا ہے۔ ہم سب صرف ذاتی تعلق بچانے کے لئے پارٹی کو نقصان پہنچاتے جا رہے ہیں۔ ایسے چاپلوس مفاد پرست مافیا کے چمچے بس ایک تصویر یا ایک کال ریسیو ہو جانے پر کسی نا اہل بندے کو لیڈر لیڈر کہنا شروع کر دیں تو سمجھ جائیں ان کو لفظ لیڈر کا معنی بھی معلوم نہیں لیڈر صرف بلاول بھٹو ہے ہمارا باقی عہدے دار ہیں اپنے اپنے حصے کا کام کر رہے کچھ اچھا کام کر رہے کچھ ناقص۔ جو جیسا کام کرے گا اس کو ویسا ہی ریوارڈ دیا جائے گا۔ تاریخ میں اس کو اسی الفاظ میں یاد کیا جائے گا۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments