’جراتمند کمانڈو‘ پاکستان کیوں نہیں آ رہا: چیف جسٹس


پرویز مشرف

آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے چکی ہے

پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کہا ‘خود کو جراتمند کمانڈو کہنے والا پاکستان کیوں نہیں آرہا۔’

چیف جسٹس نے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے وطن واپس آ جائیں اُنھیں اس وقت تک گرفتارنہیں کیا جائے گا جب وہ عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ سابق فوجی صدر کو غیر موزوں حالات میں پاکستان آنا پڑے جو شائد ان کے لیے موزوں نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

’علاج کے لیے گئے تھے لیکن وہاں ڈانس کرتے پائے جا رہے ہیں‘

’اتنا بڑا کمانڈو وطن واپس آنے سے کیوں خوف زدہ ہے‘

پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ملزم پرویزمشرف کی وطن واپسی سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔

ملزم کے وکیل اختر شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے اشتہاری قرار دیا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ سنہ2007 میں ہونے والے لال مسجد آپریشن میں بھی پرویز مشرف ملزم تصور کیے جارہے ہیں جبکہ لال مسجد کے خلاف فوجی آپریشن کے لیے آرٹیکل 245 کے تحت ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج سے مدد لی گئی تھی۔

ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ لال مسجد کیس میں ان کے موکل پرکوئی چارج نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لال مسجد کیس میں اگر ان کے موکل خانہ نمبر دو میں ہیں تو پھر وہ مرکزی ملزمان میں شامل نہیں ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ سابق فوجی صدر لال مسجد کے مقدمے میں نہ سہی لیکن پرویزمشرف غداری کیس میں ملزم ہیں اور عدالت نے اُنھیں اشتہاری قرار دیا ہوا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزم پرویز مشرف کے خلاف مقدمات کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رضاکارانہ طورپرپیش ہونے کی صورت میں پرویزمشرف کی عزت ہوگی کیوں کہ انہوں نے ملک کی سب سے بڑی عدالت میں واپسی کا کہا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کمانڈو کو جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے وطن واپس آنا چاہیے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کوئی ملزم پاکستان سے چلا جائے اورعدالت میں پیش نہ ہو ایسا نہیں ہو سکتا۔

سپریم کورٹ نے سابق فوجی صدر کی میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ملزم کی کمر کا علاج بھی پاکستان میں کروایا جائے گا کیونکہ پاکستان میں دنیا کے بہترین ڈاکٹرز موجود ہیں۔ عدالت نے اس مقدمے کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32684 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp