لداخ تنازع: انڈیا نے 'بھٹکے' ہوئے سپاہی کو چین کے حوالے کر دیا


گعتتی
انڈین حکام نے کہا ہے کہ'راستہ بھٹک' کر غلطی سے سرحد پار کر کے انڈیا داخل ہونے والے ایک چینی فوجی کو انھوں نے واپس چین بھیج دیا ہے۔

انڈین حکام کے مطابق شمالی خطے لداخ کے دیمچوک علاقے میں چینی فوج کا ایک سپاہی بھٹک کر آ گیا تھا۔ حکام نے کہا کہ اسے چکر آ رہے تھے اور وہ بیمار لگ رہا تھا۔ انڈین فوجیوں نے اسے آکسیجن فراہم کی اور طبی امداد دی۔

واضح رہے کہ انڈیا اور چین کے درمیان سرحدی تنازع جون سے چل رہا ہے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب دونوں ممالک کے فوجی حکام حالات کو معمول پر لانے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

اسی حوالے سے مزید پڑھیے

’راستہ بھٹک‘ کر انڈین حدود میں داخل ہونے والا چینی فوجی انڈیا کی حراست میں

‘چین اپنی ذمہ داری سمجھے اور ایل اے سی پر اپنی طرف جائے’

چین کا لداخ کی حیثیت سے متعلق بیان، انڈیا کا ایل اے سی کو تسلیم کرنے سے انکار

دونوں فریقین کی سرحد پر اکثر جھڑپ ہو جاتی ہے جہاں انڈیا اور چین کی سرحد باضابطہ طور پر طے نہیں ہے اور اسے لائن آف ایکچوئل کنٹرل (ایل اے سی) کہا جاتا ہے۔

انڈین فوج نے کہا کہ انھوں نے ‘پروٹوکول’ کے تحت چینی فوجی واپس کر دیا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس طرح کسی نے سرحد پار کر لی ہو۔ ستمبر میں چین نے انڈیا کے پانچ شہری واپس کر دیے تھے جو اسی طرح غلطی سے سرحد پار کر بیٹھے تھے۔

انڈیا نے کہا کہ وہ پانچوں شکاری تھے اور انھیں سرحد پار کرنے کا اندازہ نہیں ہوا تھا۔

چین، انڈیا

انڈیا نے ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر بہت احتیاط سے جواب دیا تھا

پس منظر کیا ہے؟

رواں برس جون میں اس خطے میں واقع وادی گلوان میں دونوں فوجوں کے درمیان خونریز ٹکراؤ میں 20انڈین فوجی مارے گئے تھے اور کم از کم 70 زخمی ہوئے تھے۔

انڈیا کا دعویٰ ہے کہ چینی فوجیوں نے اس ٹکراؤ کے بعد ایل اے سی پر انڈین علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان سات بار مذاکرات ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہو ‎سکی ہے۔ آئندہ چند دنوں میں دونوں ملکوں کے فوجی کمانڈروں اور سفارتکاروں کے درمیان پھر بات جیت ہونے والی ہے۔

بات چیت میں انڈیا اس بات پر اصرار کر رہا ہے کہ چینی فوجی انڈین علاقے سے سابقہ پوزیشن پر واپس چلے جائیں لیکن چینی اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

اگست میں انڈیا نے چین پر الزام لگایا کہ وہ سرحدی تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں جبکہ چین نے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ تنازع مکمل طور پر انڈیا کی غلطی ہے’۔

ستمبر میں چین نے انڈیا پر الزام عائد کیا کہ ان کی جانب سے چینی فوج پر فائرنگ ہوئی ہے۔

یہ الزامات اگر درست ثابت ہوتے ہیں تو یہ 45 برسوں میں پہلا موقع ہوگا کہ اس سرحد پر گولیاں چلی ہیں۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے 1996 میں کیے ایک معاہدے کے تحت گولہ بارود کا استعمال ممنوع ہے۔

چین اور انڈیا نے باضابطہ طور پر صرف ایک جنگ لڑی ہے جب 1962 میں انڈیا کو بری طرح شکست ہوئی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32738 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp