میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کا اوپرا ونفری کے ساتھ انٹرویو اور برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں انکشافات


’میں زندہ ہی نہیں رہنا چاہتی تھی۔‘

ڈچس آف سسیکس اور اداکارہ میگھن مارکل نے امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفری کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ جب وہ شاہی خاندان کا حصہ تھیں تو انھوں نے خودکشی کے بارے میں سوچا تھا اور جب انھوں نے مدد مانگی تو انھیں کوئی سہارا نہیں ملا۔

امریکی چینل سی بی ایس پر اتوار کی شب نشر ہونے والے اس انٹرویو میں شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ نے اُن وجوہات کا ذکر کیا جن کے باعث انھوں نے شاہی زندگی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور اب یہ جوڑا امریکہ میں مقیم ہے۔

انٹرویو میں دونوں نے دل کھول کر اپنا موقف بیان کیا ہے اور یہ بتایا ہے کہ شاہی خاندان کے ساتھ گزرے وقت کے دوران انھیں کن تلخ تجربات کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیے

’ڈیانا نے اکیلے یہ سب کیسے برداشت کیا ہوگا؟‘

’اب ہم اپنے لیے خود بات کر سکتے ہیں، اس سے آزادی کا احساس ملا ہے‘

Meghan y Harry,

PA Media

بی بی سی کے شاہی امور کے نامہ نگار جونی ڈائمنڈ کے مطابق ’ہیری بہت پرسکون، بہت خوش دکھ رہے تھے، اُس ناخوش آدمی سے بالکل مختلف جو ان کے برطانیہ میں گزارے آخری سال میں دیکھنے میں آئے تھے۔‘

جونی ڈائمنڈ لکھتے ہیں ’میگھن اور ہیری نے اپنی زندگی کے ایک ایسے وقت کے بارے میں بنا کسی گلے شکوے اور رنج کے کھل کر بات کی ہے جس پر انھیں سخت پچھتاوا ہے اور اس انٹرویو سے میگھن اور ہیری دونوں کی ایسی شبیہ سامنے آئی ہے جسے دیکھ کر ان سے ہمدری ہونے لگتی ہے۔‘

اپنے پہلے بچے کی پیدائش سے پہلے کا وقت یاد کرتے ہوئے میگھن نے بتایا ’جب میں حاملہ تھی تو اردگرد ایسی باتیں ہو رہی تھیں کہ بچے کی پیدائش پر اس کی جِلد کتنی سیاہ ہوگی۔‘ تاہم انھوں نے شاہی خاندان کے اس فرد کا نام لینے سے انکار کیا جس نے ہیری سے یہ بات کی تھی۔

جب میگھن سے پوچھا گیا کہ انھوں نے ماضی میں ایسا کیوں کہا کہ شاہی خاندان میں ان کے لیے زندگی گزارنا ناممکن تھا تو انھوں نے جواب میں کہا کہ ‘میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتی تھی۔۔۔ میں شرمندہ تھی کہ ہیری کو کتنا نقصان ہوا ہے۔’

جونی ڈائمنڈ کے مطابق ’یہ دھماکہ خیز مواد ہے، یہ انکشافات شاہی خاندان کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔‘

Meghan y Harry hablando con Oprah Winfrey.

Harpo Productions/Joe Pugliese

ان کے بیٹے آرچی کو ان کی پیدائش پر شہزادے کا ٹائٹل نہیں دیا گیا تھا۔ میگھن کے مطابق یہ خبریں غلط ہیں کہ آرچی کو شاہی لقب نہ دینے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا اور دعویٰ کیا کہ شاہی خاندان کے اصول بدل دیے گئے تاکہ آرچی کو شاہی لقب نہ مل سکے۔

ان کے لیے یہ سمجھنا مشکل تھا کہ خاندان میں دیگر بچوں کے برعکس ایک غیر سفید فام بچے کو شاہی لقب دے کر سکیورٹی نہیں دی جائے گی۔

‘جب میں حاملہ تھی تو انھوں نے کہا کہ وہ آرچی (میگھن اور ہیری کے بیٹے) کے لیے اصول بدل رہے ہیں۔ لیکن کیوں؟’

جب انھوں نے اپنی ذہنی صحت کے حوالے سے مدد حاصل کرنا چاہتی تو شاہی خاندان نے ان کی یہ گزارش مسترد کر دی تھی۔

میگھن نے بتایا کہ ان میں خودکشی سے متعلق خیالات جنم لے رہے تھے۔ ‘میں نے سوچا کہ میری خودکشی سے بہت سے لوگوں کے لیے بہت کچھ حل ہو جائے گا۔’

بی بی سی کے شاہی خاندان کے نامہ نگار جونی ڈیمنڈ کہتے ہیں کہ یہ تصویر کا صرف ایک رُخ ہے لیکن یہ بات کافی سنگین ہے کہ میگھن کے مطابق وہ ان حالات سے گزر رہی تھیں۔

میگھن کے مطابق ‘ملکہ میرے ساتھ ہمیشہ بہت اچھی طرح پیش آئی ہیں۔ مجھے ان کا ساتھ بہت پسند ہے۔۔۔ وہ اور شاہی خاندان کے دوسرے افراد میرے ساتھ اچھا سلوک کرتے تھے۔’

لیکن اس کے باوجود وہ وہاں تنہا محسوس کرتی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ شاہی خاندان میں رہتے ہوئے ان کے لیے کچھ حدود تھیں۔ مکمل آزادی نہ ہونے کی وجہ سے وہ بہت سے کام نہیں کرسکتی تھیں۔

Meghan y Harry.

میگھن کے مطابق ‘شاہی خاندان میں ایک فرد نے مجھے کچھ عرصے کے لیے خاموش رہنے کا کہا۔۔۔ میں کئی مہینوں تک گھر سے نہیں نکلی تھی۔‘

جب میگھن سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی ڈچس آف کیمبرج شہزادی کیٹ مڈلٹن سے نوک جھونک کی افواہوں میں کوئی صداقت ہے تو انھوں نے جواب میں اسے مسترد کیا۔

وہ کہتی ہیں کہ اکثر ایک ایسا بیانیہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے جیسے کوئی ہیرو ہے اور کوئی ویلن۔ وہ کہتی ہیں کہ بطور ایک طلاق یافتہ خاتون جو شاہی جوڑے میں پہلی غیر سفید فام فرد تھیں، انھیں اس سب کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا گیا جیسے وہ اکیلی ہیں۔

جونی ڈائمنڈ کے مطابق میگھن نے ایسی باتوں پر روشنی ڈالی ہے جنھیں شاہی خاندان کی جانب سے کبھی تسلیم یا مسترد نہیں کیا جاتا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32676 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp