برلن میں انور سین رائے کے ساتھ شام


\"anwersen1\"29 اکتوبر 2016 کی شام پاکستان کے نامور صحافی، ادیب اور دانشور انور سین رائے برلن میں تشریف لائے۔ اس موقع پر برلن میں مقیم چیدہ چیدہ پاکستانیوں کے سامنے ان کی دو کتابیں پیش کی گئیں۔ پروگرام کچھ تاخیر سے شروع ہوا۔ حاضرین نے نہایت توجہ اور دلچسپی سے انور سین رائے کو سنا اور ان سے سوالات بھی کئے۔

پروگرام کے مہمان اعزازی شمس فریدی نے تحقیقی مقالہ پیش کیا اور انور سین رائے کی شخصیت اور فن کی مختلف جہتوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ انور سین رائے نامور صحافی ہیں۔ بی بی سی کی اردو سروس سے منسلک رہے ہیں اور دو ناولوں چیخ اور ذلتوں کے اسیر کے خالق ہیں۔ اور ان کے ناولوں کو مزاحمتی ادب میں خاص مقام حاصل ہے۔ انہوں نے انور سین رائے کی ایک نظم بھی پڑھ کر سنائی ۔ اس کے بعد ڈاکٹر عشرت معین سیما نے انور سین رائے کی صحافتی کاوشوں سے حاضرین محفل کو آگاہ کیا۔

تقریب کا انعقاد برلن کی سب سے قدیم، اردو تنظیم، بزم ادب کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد اردو ادب کے شیدائیوں کو ان دو شاہکار کتابوں سے متعارف کرانا تھا، جنہیں انور سین نے عربی زبان کے عالمی سطح پر معروف شعرا ادونیس اور محمود درویش کی شاعری کے انتخاب کو اردو میں منتقل کیا ہے۔ انور سین کے تراجم پر مشتمل محمود درویش کی کتاب کراچی سے ’شہرزاد‘ نے شائع کی ہے اور ادونیس کی کتاب لاہور سے ’سانجھ‘ نے شائع کی ہے۔ دوران گفتگو انور سین رائے نے دونوں شعرا کے حالات زندگی کے پس منظر میں ان کے عربی کے کلام پر مفصل روشنی ڈالی ۔

چائے کے وقفے میں انور سین رائے نہایت خندہ پیشانی سے تمام سوالات کے جوابات دیتے رہے۔ وقفے کے بعد برلن کی ادبی شخصیات حنیف تمنا، انور ظہیر رہبر اور ڈاکٹر عشرت معین سیما نے اپنا شعری کلام پیش کرکے محفل کے حسن کو دوبالا کیا۔ پروگرام کی صدارت ناروے سے تشریف لائے ہوئے ممہان افسانہ نگار اور ادیب \"sen-roy\"فیصل نواز چوہدری نے کی۔ شرکا کے اصرار پر انہوں نے اپنے تین افسانے پہلی برسی، انکل ٹومی اور انسان اور کتا سنائے جنہیں بے حد پسند کیا گیا۔ وقفہ سوالات میں آزادی صحافت یورپ اور پاکستان میں، آزادی قلم و افکار اور تراجم کے ذریعہ ز بان کی آبیاری جیسے موضوعات پر گفتگو کی گئی ۔

اختتامی خطبے میں بزم ادب کے معتمد خصوصی سرور غزالی نے، جو کہ خود عرصہ تیس سال سے ترجمے کر رہے ہیں، ترجمے کی اہمیت اور نزاکت پر گفتگو کی۔ اس کے علاوہ انور سین رائے کی زیر نظر دونوں کتابوں اور ان کےعربی ماخذ کے مطالعے کا حاصل پیش کیا۔

تقریب میں صدر تنظیم بزم ادب برلن کے سربراہ نے بھی خطاب کیا اور تنظیم کے اغراض و مقاصد پر مختصر گفتگو کی۔ یوں ایک خوبصورت شام اختتام کو پہنچی۔

)رپورٹ: سرور غزالی(


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments