سفید جھوٹ



پاکستان دنیا کا بہترین اور امن پسند ملک ہے۔ اس لیے پاکستان میں امن ہے اور پاکستان باہر دنیا میں بھی امن چاہتا ہے۔ پاکستان میں غربت کا نام و نشان تک نہیں۔ بچا ہو یا بوڑھا کوئی غربت کو پہچانتا تک نہیں۔ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں مرد، عورت، بچے، بوڑھے ہر کوئی عیاشی کی زندگی گزار رہا ہیں۔ میرا پیارا وطن تو اتنا خوشحال ملک ہے کہ کہ اس پر ایک آنے کا قرضہ نہیں ہے۔ بلکہ پاکستان سے تو یورپی ممالک قرضہ لیتے تھک گے لیکن پاکستان قرضہ دیتے نہیں تھکا۔

حالات ایسے ہیں کہ میرا ملک اب باہر ممالک کو تحفے میں پیسے دیتا ہے۔ پاکستان کے سیا ست دان دنیا کی بہترین سیاست دان ہیں۔ اس کا اندازہ آپ اس سے لگا لیں کہ میرے پاکستان کے سیاست دانوں کے پاس اپنے گھر تک نہیں۔ میرے پیارے وطن کا ہر سیاست دان کرائے کے گھر میں رہتا ہے۔ میرے ملک کے سیاست دانوں کو خود تکلیف میں رہنا پسند ہیں۔ پر اپنے ملک کے باشندوں کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے۔ اسی لیے سارے تکالیف اپنے سر لیتے ہیں اور سارا عیش عوام کے سپرد کیا ہے۔ میرے ملک کی سیاست دانوں کے پاس سائیکل تک نہیں عوام کی محبت میں میلوں میلوں پیدل سفر کرتے ہیں۔

اب تو کھیل میں بھی میرا ملک سب سے آگے ہے۔ میرے ملک کی ہاکی ٹیم دنیا کی نمبر ون ٹیم ہے۔
دنیا کی ہر ٹیم میرے ملک کے ساتھ ٹکرانے سے ڈرتی ہے۔

میرا ملک تو اتنا خوشحال اور وسائل سے مالا مال ہے کہ یہاں کے لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان صرف اس لئے ملک چھوڑ گئے کہ وہ اس اچھے ملک سے تنگ آ گئے تھے۔ وہ اب برے ملک کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں۔ میرے ملک کے نوجوانوں اور سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کا خواب پورا کر کے دکھا دیا۔ اب ان کے پاس کرنے کو کچھ نہیں۔ اس لیے بھی وہ وطن چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ میرے ملک کی عوام روزانہ دو رکعت شکرانے کی نفل ادا کرتے ہیں کہ ان کو پاکستان جیسے خوشحال ملک میں رہنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان کے ڈاکٹرز تو ایسے ڈاکٹرز ہیں کہ پوری دنیا سے مریض پاکستان میں علاج کرنے آتے ہیں۔ ان کے بقول پاکستانی ڈاکٹرز کا کوئی نعم البدل نہیں۔

میرے ملک کا ہر شہری حلال خور ہے۔ یہاں کا مرد خود بھی حلال کھانا پسند کرتا ہے اور اپنے بچوں کو بھی حلال کھانے کی درس دیتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ رشوت میں کچھ نہیں رکھا اور یہی وجہ ہے کہ میرے پیارے وطن میں بڑے سے بڑا مسئلہ باآسانی حل ہو جاتا ہے۔ کسی کو کسی کی منت نہیں کرنی پڑتی، یہاں لوگ بھائی چارہ کے تحت ایک دوسرے کا بڑے سے بڑا مسئلہ حل کر دیتے ہیں۔

میرے ملک کے پانچ صوبے ہیں۔ ہر صوبے کے لوگ پاکستان کے ساتھ پر انتہائی خوش ہیں۔ بلکہ ان صوبوں میں سے ایک صوبہ تو اتنا خوش ہے کہ وہاں کے لوگ ہر روز جلوسوں کی شکل میں نکل کر میرے ملک کے محافظوں کے سامنے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج پائندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ اور یہ نعرے لگانا تو وہ اپنا فرض سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ صوبہ پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ صوبہ ہے۔ پاکستان کے سب سے امیر لوگ وہاں رہتے ہیں۔ میرے ملک کے محافظ جب وہاں ڈیوٹی پر ہوتے ہیں تو ان کا کھانا پینا ہر چیز وہاں کے رہائشی اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ میرے ملک کے محافظ وہاں ڈیوٹی کرنے کے لیے ایک دوسرے سے کہتے ہیں کہ آج میں وہاں ڈیوٹی سر انجام دوں گا، تو دوسرا کہتا ہے کہ نہیں آج میں ڈیوٹی سر انجام دوں گا۔

میرے ملک کے لوگ وقت کے بڑے پابند ہیں، ہر کام وقت پر کرنا اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔ ہر روز اپنے قائد قائد اعظم محمد علی جناح کا وہ قول دوہراتے ہیں کہ کام کام اور بس کام۔ پاکستان کا ہر شہری ہر صبح اپنے دفتر جانے سے پہلے اپنے ساتھ ایک بار اپنے قائد کا یہ قول ضرور دہراتا ہے، کہ کام کام اور بس کام۔

میرے وطن کا ٹریفک نظام دنیا کا بہترین ٹریفک نظام ہے۔ میرے وطن میں نہ تو روڈ ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں نہ بیچ سڑک لڑائی جھگڑے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں ٹریفک کا محکمہ ختم کر دینا چاہیے، کیونکہ اس کی اب ضرورت ہی نہیں پڑتی۔

میرے ملک کے لوگوں جیسے محب وطن لوگ دنیا میں کہیں بھی نہیں ملتے۔ انہیں جب بھی موقع ملتا ہے تو اپنے ملک کو نقصان سے بچاتے ہیں اور فائدے پر فائدہ دیتے ہیں۔ اپنے ملک کو فائدہ دیتے وقت یہ نعرہ لگانا کبھی نہیں بھولتے کہ

پاکستان زندہ باد۔

سعد اختر خان
Latest posts by سعد اختر خان (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments